حماس حملے پر وائٹ ہاؤس ترجمان ٹی وی پر رو پڑے



امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ اسرائیل جنگ میں کم از کم 11 امریکی شہری ہلاک ہوئے ہیں اور متعدد کو فلسطینی گروپ کے ہاتھوں یرغمال بنائے جانے کا امکان ہے۔
غزہ پر اسرائیلی حملوں اور حماس کے اسرائیل کے خلاف کارروائی پر لائیو ٹی وی پربات کرتے ہوئے وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی رو پڑے۔
جان کربی نے سی این این پر براہ راست نشریات کے دوران حماس حملے پر گفتگو کرتے ہوئے اپنے آنسو روکنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ ’ان تصاویر کو دیکھنا مشکل ہے۔ وہ انسان ہیں، خاندان کے افراد ہیں، دوست ہیں، وہ پیارے ہیں۔‘سوشل میڈیا صارفین نے جان کربی کے آنسوؤں کو “اداکاری”قرار دیا ہے۔

سعودی عرب کی 25 یونیورسٹیوں میں پاکستانی طلبہ کیلئے 600 اسکالر شپس کا اعلان



سعودی عرب نے 25 یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے پاکستانی طلبا و طالبات کو 600 اسکالر شپس دینے کا اعلان کر دیا۔

پاکستانی طلبہ کو وظائف ڈپلومہ، ڈگری، ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کیلئے دیئے جائیں گے، سعودی عرب میں قانونی طور پر مقیم پاکستانی طالب علم اور پاکستان میں مقیم طلبا و طالبات دونوں ان اسکالر شپس کیلئے اہل ہوں گے، 75 فیصد اسکالر شپس پاکستان سے طالب علموں جبکہ 25 فیصد سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کیلئے ہوں گے۔

 اسکالر شپ حاصل کرنے کے خواشمند طلباء متعلقہ یونیورسٹی کی ویب سائٹ یا آن لائن پورٹل پر براہ راست اپلائی کرسکتے ہیں، تاہم ہر یونیورسٹی کا داخلے کا اپنا معیار و ٹائم فریم ہے، اس لئے طلبا و طالبات کو اپنے متعلقہ مضمون اور کلاس میں داخلے کے حوالے سے سعودی یونیورسٹی سے مدد لینا ہو گی۔

رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی شہزادی نورہ بن عبدالرحمان یونیورسٹی برائے طالبات ریاض اور جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کے علاوہ تمام یونیورسٹیاں صرف 25 فیصد بین الاقوامی طلباء کو داخلہ دینے کی پابند ہیں۔

 سعودی یونیورسٹیاں پاکستانی طالبعلموں کی جانب سے موصول ہونے والی درخواستوں کو سعودی وزارت تعلیم کو بھیجیں گی جو اسکالر شپس دینے کا حتمی فیصلہ کرے گی، طلبہ اپنی درخواست کی کاپی پاکستانی سفارتخانے کے آفیشل ای میل پر بھی بھیجیں گے۔

ڈگری پروگرام کیلئے درخواست دینے والوں کی عمریں 17 سے 25 سال کے دوران، ماسٹرز کیلئے 30 سال جبکہ پی ایچ ڈی کیلئے 35 سال سے کم ہونی چاہئیں،اسکالر شپ کا اہل ہونے کیلئے ضروری ہے کہ طالبعلم کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہ ہو، اسے کسی بھی وجہ سے کبھی بھی یونیورسٹی سے بے دخل نہ کیا گیا ہو۔

اسکالر شپ حاصل کرنیوالے طلباء کو دوران تعلیم سعودی عرب میں مفت رہائش اور شادی شدہ طلباء کو ابتدائی 3 ماہ فرنشنگ الاؤنس بھی فراہم کیا جائے گا، سعودی عرب آمد اور واپسی کیلئے مفت ایئر ٹکٹ جبکہ شادی شدہ طلبہ کو اہلخانہ کیلئے مفت طبی علاج کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

اسکالرشپ حاصل کرنیوالے طلباء کو یونیورسٹی کیمپسز میں رعایتی نرخوں پر کھانا، کھیلوں اور تفریح کی سہولیات فراہم کی جائیں گی جبکہ زیر کفالت افراد کیلئے سفری اخراجات میں معاونت بھی کی جائے گی،اسکالر شپس حاصل کرنیوالے سائنس کے طلبا و طالبات کو ماہانہ 900 جبکہ آرٹس کے شعبے میں 850 سعودی ریال ادا کرے گی۔

فوج پوری طاقت سے وسائل کی لوٹ مار روکے گی: آرمی چیف



کوئٹہ(اے پی پی) آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے ریاستی وسائل کی لوٹ مار روکنے کے لئے تمام اداروں کو فوج کی مکمل طاقت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرادی ۔
منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر کے ہمراہ کوئٹہ کا دورہ کیا اور صوبائی ایپکس کمیٹی کے 14 ویں اجلاس میں خصوصی شرکت کی جس میں وزیراعلیٰ بلوچستان علی مردان خان ڈومکی بھی موجود تھے۔
ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے دوران شرکاء کو نظرثانی شدہ نیشنل ایکشن پلان، لاء انفورسمنٹ آپریشن، سمگلنگ اور منشیات کے خلاف بلوچستان میں آپریشنز ، سی پیک اور نان سی پیک یا پرائیویٹ منصوبوں میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کی سکیورٹی، غیر قانونی غیر ملکیوں کی ان کے اپنے وطن واپسی، فارن کرنسی کو باقاعدہ بنانے کے حوالے سے اقدامات اور بلوچستان میں ایس آئی ایف سی کے اقدامات پر پیشرفت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے بلوچستان حکومت کی جانب سے پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے زور دیا کہ صوبے کے امن و ترقی کو یقینی بنانے کیلئے بلوچستان کی سماجی و اقتصادی ترقی ناگزیر ہے۔ چیف آف آرمی سٹاف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دیگر سرکاری محکموں کے ساتھ مل کر غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کارروائیوں کیلئے پوری طاقت کے ساتھ مکمل تعاون فراہم کرے گی تاکہ وسائل کی لوٹ مار اور ان سرگرمیوں کی وجہ سے ملک کو ہونے والے معاشی نقصانات کو روکا جا سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وفاق کی سطح پر ایس آئی ایف سی کے تحت اٹھائے گئے اقدامات کا ہر صوبے کے لوگوں پر اثر ہونا چاہئے۔
بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور کان کنی اور معدنیات کے شعبہ میں ترقی سے علاقہ کے لوگوں کیلئے معاشی سرگرمیاں اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی وسائل کی ترقی کے علاوہ زراعت اور آئی ٹی میں سرمایہ کاری پر بھی توجہ مرکوز کی جانی چاہئے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان اقدامات سے بھرپور انداز میں مستفید ہونے کیلئے تمام متعلقہ محکموں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ شرکاء نے اس عزم کا اعاد ہ کیا کہ ریاستی ادارے بمعہ سرکاری محکمے اور عوام صوبے کی ترقی و خوشحالی کیلئے متحد ہیں۔
قبل ازیں وزیراعظم اور آرمی چیف کا کوئٹہ پہنچنے پر نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان اور بلوچستان کور کمانڈر نے استقبال کیا۔ اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف، نگراں وزیراعلی بلوچستان، نگراں وزیر داخلہ، نگراں صوبائی کابینہ کے اراکین اور عسکری اداروں کے اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔

معصوم لوگوں کے ساتھ ہوں، اسرائیل فلسطین لڑائی پرجمائماکی ٹویٹ وائرل



چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ کی اسرائیل اور حماس کے درمیان لڑائی کے دوران کی جانے والی ٹوئٹ وائرل ہوگئی ۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی سابقہ اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ کااسرائیل اور فلسطین کے درمیان حالیہ کشیدگی پرموقف سامنے آ گیا ہے ۔جمائما گولڈ اسمتھ نے سوشل میڈیا ویب سائٹ پر فلسطینی اور اسرائیلی بچوں کی ایک ایک تصویرشیئر کی ہے جو جنگ سے متاثرہ ہیں۔ انہوں نے فلسطین اور اسرائیل سے متاثرہ افراد خصوصاً بچوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔جمائما نے ایکس پر فلسطینی اور اسرائیلی بچے کی تصویروں کا کولاج شیئر کیا اور لکھا کہ میں اس کشیدگی میں دونوں طرف کے معصوم انسانوں اور خصوصاً بچوں کے ساتھ کھڑی ہوں۔
جمائما گولڈ اسمتھ نے کشیدگی کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بھی مذمت کی۔اپنے مختصر لیکن بامعنی ٹوئٹ میں جمائمہ نے جو لکھا ’دونوں کی مذمت‘ اس کے معنی یہی بنتے ہیں کہ اسرائیلی افواج یا فلسطین کے گروہ میں سے جو بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے میں اس کی مذمت کرتی ہوں۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جمائمہ نے اپنے بیان میں کسی ملک کی طرف جھکاؤ کے بجائے انسانیت کے ساتھ کھڑے رہنے کو ترجیح دی ہے۔ جمائما گولڈ اسمتھ برطانیہ کی معروف فلمساز بھی ہیں یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل ایک انٹرویو میں انہوں نے مسلمانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسلامو فوبیا ایک حقیقی مسئلہ اور نسل پرستی جتنا بڑا مسئلہ ہے۔

ورلڈکپ میں پاکستان کیخلاف سب سے بڑے سکور کا نیا ریکارڈ



حیدر آباد دکن:ورلڈکپ کے میچ میں پاکستان کے خلاف کسی بھی ٹیم کا سب سے بڑا اسکور بن گیا۔ حیدرآباد دکن کے راجیو گاندھی اسٹیڈیم میں سری لنکا کی ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے 50 اوور میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 344 رن بنائے۔ سری لنکا ورلڈکپ میں پاکستان کے خلاف سب سے بڑا ٹوٹل کرنے والی ٹیم بن گئی ہے۔اس سے قبل پاکستان کے خلاف سب سے بڑا اسکور 336 رن بھارت نے بنایا تھا۔ بھارت نے 2019 میں مانچسٹر میں پاکستان کے خلاف کسی بھی ٹیم کا سب سے بڑا ورلڈکپ ٹوٹل کیا تھا۔ سری لنکا نے پاکستان کے خلاف اننگ کا 337 واں رن لیکر بھارت کا ریکارڈ توڑ دیا۔

ورلڈ کپ ویزہ کے خواہشمند پاکستانی صحافیوں کو بھارت سے جواب آگیا



اسلام آباد:بھارتی سفارتخانے نے ورلڈ کپ 2023 کے ویزے کیلیے پاکستانی صحافیوں سے رابطے شروع کردئیے۔ بھارتی سفارتخانے نے پاکستانی صحافیوں کو ویزے کیلئے فوری طور پر پاسپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ پاکستانی صحافیوں کو ویزا میں تاخیر پر بھارتی صحافیوں نے بھی ردعمل کا اظہار کیا تھا۔ سینئر بھارتی صحافی راج دیپ سردیسائی نے پاکستانی صحافیوں کو ویزا نہ ملنے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ واضح رہے کہ بھارت میں جاری آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں دنیا بھر سے شائقین سمیت اسپورٹس سے وابستہ صحافی بڑی تعداد میں موجود ہیں، نہیں ہیں تو صرف پاکستانی صحافی۔

جائز حقوق اور دیرپا امن کیلئے فلسطینیوں کیساتھ ہیں ، سعودی ولی عہد کا فلسطینی صدر سے رابطہ



سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب جائز حقوق اور دیرپا امن کے حصول کیلئے فلسطینیوں کے ساتھ ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی ولی عہد نے فلسطینی صدر محمود عباس سے رابطہ کیا۔  انہوں نے بتایا کہ وہ اسرائیل فلسطین تنازع مزید بڑھنے سے روکنے پر کام کر رہے ہیں۔

محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب جائز امن کے حصول کیلئے فلسطینیوں کے ساتھ ہے، ہمیں فلسطینیوں کی زندگی کو آسان بنانے کی ضرورت ہے۔

خبر رساں ادارے کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے مصری صدر عبدالفتح السیسی اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے بھی ٹیلیفون پر بات کرکے اسرائیل فلسطین کشیدگی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

اس سے قبل سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اپنے  بیان میں کہا تھا کہ سعودی عرب غیر مسلح فلسطینیوں کو کسی بھی طرح سے نشانہ بنانے کو مسترد کرتا ہے۔

سموگ پر کنٹرول ، لاہور میں ہر بدھ کو سرکاری و نجی ادارے ، مارکیٹیں اور سکول بند رکھنے کا فیصلہ



پنجاب حکومت نے سموگ پر قابو پانے کے لیے دو ماہ تک ہر بدھ کے روز لاہور کو بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، اس فیصلے کا اطلاق اگلے بدھ سے ہو گا۔

کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت تدارک سموگ کے حوالے سے اجلاس  میں سی سی پی او لاہور اور شہر کی بڑی مارکیٹس کے تاجر رہنماؤں نے شرکت کی، اجلاس میں قائم مقام ڈی سی لاہور عدنان رشید ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل ذیشان رانجھا،اسسٹنٹ کمشنرز بھی شریک ہوئے، سموگ کے تدارک کے لئے تاجروں نے کمشنر لاہور ڈویژن اور سی سی پی او کی تجویز سے اتفاق کر لیا۔

اس موقع پر کمشنر لاہور نے کہا کہ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کے حکم پر دو ماہ تک ہر بدھ کے روز لاہور بند رہے گا، بدھ کو سکولز، مارکیٹس، سرکاری و نجی ادارے بند رہیں گے اور ورک فرام ہوم ہو گا، سموگ کے لحاظ سے اکتوبر اور نومبر بہت اہم مہینے ہیں۔

نہوں نے کہا کہ شہر کے اندر ٹریفک زیرو ہو گی، بدھ کے روز سکول بھی بند رہیں گے، سکول انتظامیہ ورک فرام ہوم کرے گی، بنکس،نجی ادارے، مارکیٹس، کلب اور ہوٹلز بھی بند ہوں گے۔

سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ کا کہنا تھا کہ منگل بدھ اور جمعرات کو سموگ کا انڈیکس زیادہ ہوتا ہے، تاجر چاہیں تو اتوار کو دکانیں کھول سکتے ہیں۔

سستی توانائی کے وسائل پر اشرافیہ کا قبضہ ہے: مصدق ملک



اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مصدق مسعود ملک نے کہا کہ ملک کے مقامی توانائی کے وسائل میں کمی کی وجہ سے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کا بڑا حصہ توانائی کی درامد پر خرچ ہو جاتا ہے اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ توانائی کے شعبے پر اشرافیہ کا قبضہ ہے ۔ انہوں نے یہ بات پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی کی سینیٹرز اور سیاسی جماعتوں کی قیادت کے ساتھ ایک روزہ مشاورتی میٹنگ میں کہی ۔مشاورتی سیشن کے اہتمام کا مقصد ملک کو درپیش چیلنجز اور اقتصادی بحران کے موجودہ آزمائشی دور میں پائیدار مستقبل کے لیے صاف توانائی پر منتقل ہونے کے مواقع کا جائزہ لینا تھا۔بحث میں سینیٹرز مصدق ملک، انجینئر رخسانہ زبیری، فرح ناز، سیمی ایزدی نے حصہ لیا جبکہ سابق ایم این اے شاہدہ اختر علی اور سابق ایس اے پی ایم ملک امین اسلم بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ اشرافیہ پیدا ہونے والی کل گیس کا ایک تہائی حصہ کھاد کی تیاری کے لئے استعمال کرتی ہے حالانکہ یہ فیصلہ اس لئے کیا گیا تھا کہ کسانوں کوکھاد پر سبسڈی دی جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ اشرافیہ کی ملکی وسائل پر گرفت کی وجہ سے گیس سے پیدا ہونے والی سب سے سستی توانائی کھاد بنانے والی ان فیکٹریوں کو دیدی جاتی ہے جو اشزافیہ کی ملکیت ہیں جبکہ دوسری طرف بجلی کے انتہائی مہنگے ٹیرف کا رخ غریبوں کی طرف موڑ دیا جاتا ہے جن کی کوئی آواز بھی نہیں سنتا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنی توانائی کی منتقلی کو اقتصادی حقائق کے مطابق سنبھالنے کی ضرورت ہے جس میں ذمہ داری سب سے اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہپ سستی توانائی کے حصول کیلئےپاکستان اپنے کوئلے کے 6.3کھرب ڈالر کے ذخائر کو استعمال میں لا سکتا ہے لیکن اس سے پیدا ہونے والے ماحولیاتی اثرات سے نمٹنے کیلئے ہمیں اپنی سٹریٹجک پوزیشن بنانا ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ ہائیڈروجن پیدا کرنے والی ٹیکنالوجی سے بھی مدد لےسکتا ہے۔ پیپلز پارٹی کی سینیٹر انجینئر رخسانہ زبیری نے کہا کہ اٹارنی جنرل پر قانونی پابندی ہونی چاہیے کہ وہ ایسے سرکاری یا نجی اداروں کے مقدمات میں پیش نہ ہوں جن سے توانائی کے معاہدوں کے علاوہ عوامی حقوق بھی متاثر ہوتے ہوں۔

مسجد اقصیٰ کی بیحرمتی ختم ہونے تک اسرائیل کیساتھ معاہدہ نہیں ہو سکتا ، حماس 



حماس کے ترجمان خالد قدومی نے کہا ہےکہ جب تک مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی ختم ہونے اور ہمارے مطالبات تسلیم ہونے تک اسرائیل کیساتھ معاہدہ نہیں ہو سکتا۔

حماس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ عالمی برادری نے اسرائیلی مظالم کے خلاف ہمارا ساتھ نہیں دیا، دنیا اب ہوش میں آئی ہے جب اسرائیل کا نقصان ہو گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنی آزادی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور ہم نے اسرائیل کے جرائم سے دنیا کو آگاہ کرنا ہے، القسام بریگیڈ کے مطابق سیکڑوں اسرائیلی فوجی حراست میں ہیں۔ معاہدہ کرنا ہوتا تو ہم 70 سال میں پہلے ہی کر لیتے، جب تک مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی ختم نہ ہوجائے اور جب تک اسرائیل ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کرتا، کیسے معاہدہ ہوسکتا ہے؟

ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ علاقوں میں 22 مقامات پر جدوجہد کر  رہے ہیں ، ابھی قید اسرائیلیوں کی تعداد نہیں بتا سکتے۔

ووٹ کی عزت اب خطرے میں نہیں، جنوری میں الیکشن ہوئے تو آدھاملک ووٹ نہیں ڈال سکے گا،فضل الرحمان



ملتان: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مطالبہ کیاہے کہ پاکستان فلسطینی عوام کی کھل کرحمایت کرے ۔
میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے مولانافضل الرحمان نے کہا کہ فلسطین کے حوالے سے پاکستان کا موقف مبہم ہے حکومت کو فلسطین کا کھل کر ساتھ دینا چاہیے۔ پاکستان کی ریاست کی طرف سے فلسطین کی صورتحال پر دیا گیا بیان ناکافی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ عرب دنیا کو فلسطینیوں کی پکار پر لبیک کہنا چاہیے۔ دنیا اسرائیلی مظالم کے بارے میں خاموش رہ کر انسانی حقوق پامال کررہی ہے۔
مولانافضل الرحمان کامزیدکہناتھا کہ ملکی اداروں پر جو لوگ حملوں میں ملوث ہیں وہ عدالتوں کا سامنا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ افغان شہریوں کی واپسی کے لیے باعزت راستہ اختیار کیا جائے اور دوطرفہ کمیشن بنایا جائے۔ مولانافضل الرحمان نے کہا کہ خیبرپختونخوا، بلوچستان اور سندھ میں امن کے حالات قابل اطمینان نہیں ہیں۔ انسانی حقوق کا تحفظ اور خوشحال معیشت ملک کی بنیادی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ علمائے کرام احساس برتری کے ساتھ سیاسیات کا حصہ بنیں اور قوم کی قیادت کریں۔جب قوم کے اندر سے مذہب کا احساس ختم ہوجائے اور حیا بھی اٹھ جائے تو قوم غلام بن جاتی ہے۔

مولانافضل الرحمان کا ایک سوال کے جواب میں کہناتھا کہ نواز شریف ووٹ کو عزت دو کے نعرے سے پیچھے نہیں ہٹے، ووٹ کو عزت دو کا نعرہ اس وقت تھا جب ووٹ کی عزت کو خطرہ تھا، ووٹ کی عزت کو جن سے خطرہ تھا وہ ہٹ گئے ہیں تو اب وہ خطرہ ختم ہو چکا ہے لیکن اس نعرے سے کوئی بھی پیچھے نہیں ہٹا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ الیکشن تو ہوں گے ہی ہوں گے لیکن اگر جنوری کے آخر میں ہوں گے تو آدھے ملک میں تو برفباری ہو گی، خضدار سے لے کر پورا بلوچستان، ویزرستان سے چترال تک، پورا سوات، کوہستان، ایبٹ آباد، مری تک سارے علاقے میں آبادی نہیں ہوتی اور یہ برفباری کی وجہ سے اپنے علاقوں سے نیچے اتر آتے ہیں، تو کیا یہ لوگ ووٹ کا حق نہیں رکھیں گے، خواتین کے بارے میں آپ کہتے ہیں کہ اتنے فیصد پولنگ اسٹیشن پر ووٹ نہ پڑے تو الیکشن دوبارہ کرائے جائیں گے، جہاں انسان ہی نہ ہوں تو کیا ان کا ووٹ ڈالنے کا کوئی حق نہیں۔

 

بلوچ طلبہ لاپتا کیس حساس معاملہ :ریاست اپنی ذمے داری پوری کرے: ہائیکورٹ



ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ بلوچ طلبہ لاپتا کیس حساس معاملہ ہے، ریاست کو اپنی ذمے داری پوری کرنی ہوگی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی ۔عدالت نے استفسار کیاکہ کیا وفاقی حکومت کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد میں دلچسپی رکھتی ہے یا نہیں ؟۔ جبری گمشدہ بلوچ طلبہ سے متعلق رپورٹ وفاقی حکومت دیکھے گی یا عدالت فیصلہ کرے؟۔
جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیے کہ یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا کیس ہے، حساس معاملہ ہے۔ بلوچستان سے طلبہ مسنگ ہیں، یہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس معاملہ کو دیکھے۔کورٹس نے تو فیصلے دینے ہیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ مسنگ پرسنز کی فیملیز آج بھی ان کو تلاش کر کررہی ہیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ وفاقی حکومت رپورٹ دے پھر عدالت دیکھے گی کہاں تک ایشو حل ہوا۔ عدالت نے وفاقی حکومت سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 14 نومبر تک ملتوی کردی۔