امریکی صحافی سارا سینڈر نے اسرائیل کی حمایت پر معافی مانگ لی۔ ان کا کہنا ہے کہ بچوں کےقتل میں حماس کے ملوث ہونے کا ثبوت نہیں دے سکی۔
اسرائیل اور فلسطین کی موجودہ کشیدہ صورتحال کے دوران یہ غلط خبر میڈیا پر چلی کہ حماس نے بچوں کے سر قلم کردیئے۔
امریکی صحافی سارا سینڈر نے بھی بچوں کی اموات پر اسرائیلی مؤقف کی حمایت کی تھی، تاہم حقیقت عیاں ہونے پر انھوں نے معذرت کرلی ہے۔
”ایکس“ پر سارا سینڈر نے اپنے پیغام میں لکھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے کہا تھا کہ اس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حماس نے بچوں کے سر قلم کیے ہیں۔لیکن بعد میں اسرائیلی حکومت کا کہنا تھا کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتی کہ بچوں کے سر قلم کیے گئے ہیں۔ اس لئے مجھے اپنے الفاظ کے ساتھ زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت تھی اور میں معذرت خواہ ہوں۔