Tag Archives: انوارا لحق کاکڑ

مغل بادشاہ کی طرح عمران خان کی قید یا رہائی کا حکم نہیں دے سکتا ، انوار الحق کاکڑ



نگران ویراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ جنوری میں الیکشن سے متعلق بہت مطمئن ہوں ، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی قید یا رہائی کے حوالے سے میں مغل بادشاہ کی طرح کوئی فرمان جاری نہیں کر سکتا۔

 ایک انٹرویو میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان میں ہمیں دو چیلنجز درپیش ہیں ، ایک چیلنج سکیورٹی ا اور دوسرا گورننس کا ہے، گورننس پر بات کریں تو صوبہ کہتا ہے وسائل محدود ہیں، وسائل کم ہونا ایک پہلو ہے، وسائل کی بے انتظامی زیادہ بڑا مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ چوری الگ ہو رہی ہے اور مالی بدانتظامی بھی ہے، ان دونوں پہلوؤں پرتوجہ دینے سے ورننس کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔

صحافی کے اس سوال کہ آپ نے ایسے ملکوں کا ذکرکیا جہاں آئین نہیں ،کیا آئین سے اختلاف ہے؟ اس پر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ آئین سے قطعاً اختلاف نہیں، آئین کی تاریخ پر دنیا میں علمی بحث چل رہی ہے۔

الیکشن سے متعلق سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنی مشق بہت حدتک پوری کر چکا ہے، الیکشن کمیشن کی مشقوں میں حلقہ بندیاں اور اس سے جڑے معاملات ہیں ، اس کے علاوہ الیکشن کرانے کے لیے جو پیسے چا ہئیں اس پر بھی ان کی تیاری پوری ہے، مالی ضروریات کے لیے الیکشن کمیشن کے مذاکرات وزارت خزانہ کے ساتھ چل رہے ہیں۔

 نواز شریف سے متعلق قانونی تقاضے پورے ہونگے ، تمام جماعتوں کو الیکشن لڑنے کا حق ہے، نگران وزیراعظم 



نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ معاشی چیلنز سے پاکستان کے وجود کو خطرہ ہے۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ملک میں قانون کا نفاذ کرنا ہو گا، نگران حکومت نے کرنسی کی غیر قانونی منڈی پر ہاتھ ڈالا ہے، ماضی کی حکومتوں نے کرنسی سمگلنگ پرفوکس نہیں کیا تھا، اگرایف آئی اے، کسٹم ٹھیک کام کر رہے ہوتے تو فوج سے مدد نہ لینا پڑتی۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ووٹ لینے والوں کی زیادہ ذمہ داری ہوتی ہے، پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ بڑا اچھا تعلق رہا، پی ٹی آئی حکومت کے آخری ماہ میں اچھے تعلقات نہیں رہے۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اپنےاندر بھی جمہوریت لانا ہو گی، باپ پارٹی میں اختلاف رہا، ایک پریویلج کلب بن گئی تھی، باپ پارٹی سے اب ہمارے راستے الگ ہیں، کسی بھی سیاسی جماعت میں شمولیت کا سوچا بھی نہیں، مدت ختم ہونے کے بعد ہوسکتا ہے ، کسی پارٹی میں شامل ہو جائوں یا نئی پارٹی بناؤں۔

 نومئی مقدمات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو الیکشن میں حصہ لینے سے روکا جائے گا تو قانونی عمل ہو گا۔ پی ٹی آئی، اے این پی سمیت تمام جماعتوں کو الیکشن میں حصہ لینے کا حق ہے، مجھے حیرت ہوتی ہے کیوں اس طرح کے سوالات ہوتے ہیں، کابینہ میں کسی ایک سیاسی جماعت پر پابندی کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہو رہی۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ نوازشریف تین بار وزیراعظم رہے اور بڑی جماعت کے سربراہ ہیں، نوازشریف کے حوالے سے قانونی تقاضے پورے ہوں گے۔

 نگران وزیراعظم نے مزید کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف شواہد عدالت میں پیش کئے گئے ہیں، ہمارا فوکس یہ نہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف کتنے شواہد پیش ہوئے، 2013ء اور2018ء میں پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تھا، پی ٹی آئی کو اس لئے ووٹ دیا تھا کہ ہسپتال، سکول، کالجز بہتر ہوں گے، ووٹ اس لئے نہیں دیا تھا کہ جی ایچ کیو پر حملہ کر دیں۔