Tag Archives: انوار الحق کاکڑ

فوجی عدالتوں کیخلاف فیصلہ ،نگران حکومت کا اپیل میں جانے کا اعلان



نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ فوجی عدالتوں کےخلاف فیصلے پر اپیل کریں گے کیونکہ قانون میں تبدیلی کا حق پارلیمنٹ کے پاس ہے۔

میں اس ملک کا شہری ہوں اور بطور نگران وزیراعظم میڈیا کے حوالے سے کوئی کنٹری بیوشن کردوں تو کوئی قباحت نہیں ہے۔

ورکنگ جرنلسٹس کے مسائل کو بھی اٹھایا ہےجو بھی سروسز میں آتے ہیں ان کے قوانین ہونے چاہئیں، پریس کانفرنس میں بھی یہی گفتگو کی تھی۔

کشمیر اور فلسطین کے مسائل حل ہونے تک انتہا پسندی ختم نہیں ہو گی ، انوار الحق کاکڑ



نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ کشمیر اور فلسطین کے مسائل حل نہ کئے گئے تو انتہا پسندی آنے والی صدیوں میں بھی ختم نہیں ہو گی،گورننس کے ڈھانچے، سیاست ، معیشت سمیت اہم قومی معاملات پر پردیانتدارانہ قومی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے،اس ضمن میں پارلیمان قائدانہ کردار ادا کرسکتی ہے۔

 ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت معاشی، سیاسی اور دیگر چیلنجز درپیش ہیں ،بحیثیت قوم ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ملک میں کسی قسم کی بنیاد پرستی یا انتہا پسندانہ رویئے کی کوئی گنجائش نہیں جو بھی ایسا کریگا، ریاست اس کیخلاف کارروائی کرے گی۔

انہوں نے  کہاکہ  دیکھنا ہو گا کہ مہنگائی کے اسباب کیا ہیں۔ یہاں گندم سمیت اجناس وافر مقدار میں دستیاب ہیں تاہم ذخیرہ اندوزی کا مسئلہ سامنے آرہا ہے ،  کارروائی  کرنے پرچینی کی قیمتیں کم ہوئیں ، یہ کام ضلعی حکومتوں کا ہے تاہم وفاق صوبوں کے ساتھ مل کر اقدامات اٹھا رہا ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہونا شرو ع ہو گئے ہیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے پلیٹ فارم سے سعودی عرب ، متحدہ امارات سمیت دنیا بھر سے معدنیات ، آئی ٹی سمیت دیگر شعبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے ، اس حوالے سے دسمبرمیں اہم خبریں آ سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو نکالنے کی قطعی طورپر کوئی بات نہیں کی گئی،،جن کے پاس پاسپورٹ اور ویزے سمیت کوئی قانونی دستاویز نہیں ،انہیں واپس جانا چاہیے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ پاکستانی نژاد پشتونوں کے بنیادی شہری حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

 انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے مستقبل سے مایوس نہیں بلکہ بہت پرامید ہیں ،ملک بھر میں قائم ووکیشنل ٹریننگ اداروں کا ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں ، اس بارے میں اس ہفتے اہم اجلاس ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کا فیصلہ عدالت نے کرنا ہے اگر عدالت انہیں آزاد کرتی ہے تو وہ سیاسی عمل کا حصہ ہوں گے۔ عدالتیں جو بھی فیصلہ کریں گی نگران حکومت اس پر عملدرآمد کی پابند ہو گی۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ لاپتہ افراد کے حوالے سے پاکستان میں کمیشن کی تشکیل اہم اقدام ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں 90 ہزار پاکستانی شہید ہوئے، ہمیں مختلف پرتشدد چیلنجز کا سامنا ہے، اس حوالے سے لیگل فریم ورک نہیں لایا جا سکا۔ آرمی چیف سویلین بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔ اگر ہم سویلین بالادستی کی بات کرتے ہیں تو ہماری کارکردگی ، وقار اور وژن اس کا فیصلہ کرے گا، ان عوامل کے بغیر بالادستی کا دعوی مشکل ہے۔ الیکشن کمیشن جب انتخابات کرائے گا ہم اس کی معاونت کریں گے۔

وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کی ہے ، پاکستان تمام عالمی پلیٹ فارمز پر فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ ہندوستان سمیت تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں ، بھارت سے تعلقات معمول پر لانے کے عمل کا اگر کشمیری حصہ نہیں ہوں گے تو کوئی بات چیت دیرپا نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے کہاکہ ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں کہ وہ میچ دیکھنے بھارت جائیں، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے کے حوالے سے سفارتی ذرائع سے دوطرفہ بات چیت ہو رہی ہے ،چند منصوبوں پر بات چیت جاری ہے ، معاہدے کے قریب ہیں۔

کسی کو سیاسی عمل سے نہیں روکا جا رہا مگر 9 مئی واقعات پر کارروائی ہوگی: نگران وزیراعظم



نیویارک(این این آئی)نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ سمگلنگ، ذخیرہ اندوزوں اور ڈالر مافیا کیخلاف کارروائی کے نتیجہ میں چینی اور غذائی اجناس کی قیمتوں میں کمی آئی ہے۔

حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے بیرونی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں، امید ہے الیکشن کمیشن انتخابات کی تاریخ کا اعلان جلد کریگا، انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کو مساوی مواقع فراہم کئے جائیں گے اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔

مسئلہ کشمیر، فلسطین اور موسمیاتی تبدیلی سے متعلق پاکستان کا موقف بھرپور انداز میں پیش کیا، قوم کی بھرپور انداز میں نمائندگی کی،ہمارا دورہ بہت کامیاب رہا ہے، عالمی رہنمائوں سے ملاقاتیں بہت مفید رہیں۔

بھارت میں مسلمانوں، سکھوں سمیت تمام اقلیتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اس طرح کے رویہ کی روک تھام کیلئے اتحاد بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ پاکستانی مشن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دورہ نیویارک اختتام پذیر ہوا اور اس دوران سربراہان مملکت اور اہم وفود سے دو طرفہ ملاقاتیں ہوئیں، مجموعی طور پر یہ دورہ کامیاب رہا۔

انہوں نے کہا کہ دورے کے دوران اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترس سے ملاقات ہوئی، دورے کے دوران مسئلہ کشمیر اور بھارتی ہندوتوا پر بات ہوئی، مختلف فورمز پر موسمیاتی تبدیلی کا معاملہ بھی اٹھایا۔

جنوبی ایشیا میں امن کی کنجی کشمیر ہے،نگران وزیر اعظم



نیویارک (این این آئی)نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے واضح کیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن کی کنجی کشمیر ہے،تمام ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں،پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ہونا ضروری ہے۔

بھارت خطے میں انتہاپسندی کو فروغ دے رہا ہے، دنیا کو دہشتگردی بشمول بھارت جیسی ریاستی دہشتگری کو ختم کرنا ہوگا، ہندوتوا جیسے نظریات نے ہی اسلاموفوبیا کو دنیا میں بڑھایا ہے،اسلاموفوبیا کی وجہ سے مسلمانوں پر حملے کیے جا رہے ہیں، چیلنجز سے نمٹنے کیلئے دنیا کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

افغانستان سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور داعش پاکستان میں دہشت گرد حملے کر رہے ہیں،افغان حکومت اس مسئلے میں اپنا اہم کردار ادا کرے،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، سی پیک کے ذریعے پاکستان مستحکم ہوگا۔

جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ہم جدید تاریخ کے نازک موڑ پر مل رہے ہیں، یوکرین میں تنازع جاری ہے اور دنیا کے دیگر 50 مقامات پر بھی تنازعات ہیں، عالمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی بڑھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں نئے اور پرانے عسکری بلاکس اور جیو پالیٹکس بڑھ رہی جب معیشت کو اولیت ملنی چاہیے۔انہوںنے کہاکہ دنیا سرد جنگ کی متحمل نہیں ہوسکتی، اس سے کہیں زیادہ خطرناک چینلجز کا سامنا ہے جس کے لیے عالمی تعاون اور مشترکہ کارروائیوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی معیشت تنزلی کا شکار ہے، بدترین انٹرسٹ ریٹ کساد بازاری کا باعث ہوسکتی ہے، کوڈ، تنازعات اور موسمیاتی تبدیلی سے کئی ممالک کی معیشت کو تباہ کردیا ہے اور متعدد ممالک دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔