اسلام آباد: غزہ کی کشیدہ صورت حال پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی ) کے ہنگامی اجلاس سے قبل پاکستان بھی سرگرم ہوگیا ہے اور اسلام آباد نے ترکیہ کے ساتھ مل کرمسئلہ فلسطین کا حل تجویز کیاہے ۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے اوآئی سی کاہنگامی اجلاس 18 اکتوبر کو طلب کیاہے۔
پاکستان کے نگراں وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے ترک ہم منصب حقان فدان سے رابطہ کیا جس میں دونوں رہنمائوں نے مسئلہ فلسطین کے مستقل حل پر زور دیا۔
جلیل عباس جیلانی اور حقان فدان نے مسئلہ فلسطین کے حل کیلئے 5نکاتی فارمولے پر اتفاق کیا،5نکاتی فارمولے میں جنگ بندی اور ریلیف کوریڈور شامل ہیں۔اس کے علاوہ اسرائیلی بستیوں کا خاتمہ، قیدیوں کی رہائی اور 2ریاستی حل شامل ہے۔
نگراں وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے ایرانی اور مصری ہم منصب سے بھی رابطے کیا اور غزہ پر اسرائیلی حملوں سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ انسانی امداد کی فراہمی کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔جلیل عباس جیلانی نے تنازعات کو بڑھنے سے روکنے، شہریوں کو اجتماعی سزا، بھوک اور بے گھر ہونے سے بچانے پر زور دیا۔جلیل عباس جیلانی نے پاکستان کی طرف سے انسانی امداد کی یقین دہانی بھی کرائی۔
Tag Archives: اوآئی سی
ایرانی وزیر خارجہ کی حماس کے سربراہ سے اہم ملاقات
ایران کے وزیر خارجہ فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے ایک اہم ملاقات کی ہے۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق حماس کے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد ایران کے اعلیٰ حکام کے ساتھ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی یہ پہلی باضابطہ ملاقات ہے۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والی اس ملاقات میں غزہ کی تازہ ترین پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے مسئلہ فلسطین کو پہلے کی طرح مسلم دنیا کا سب سے اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کے عوام کے خلاف صیہونیوں کے جنگی جرائم کی آخری حد ہے کیونکہ فلسطینی قوم کی طرف سے انہیں جو دھچکا پہنچا ہے وہ بے مثال ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران نے اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس بلانے کی تجویز دی ہے اور ایران فلسطینی قوم کی حمایت میں اپنے اصولوں اور اقدار سے کبھی دستبردار نہیں ہوگا۔
امیرعبداللہیان نے کہا کہ الاقصیٰ آپریشن اسرائیلی جارحیت کے خلاف فلسطینی قوم کا فطری ردعمل ہے، ایران اسرائیلی جنگی جرائم کو روکنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔
ملاقات میں اسماعیل ہنیہ نےاسلامی تعاون تنظیم کے اعلیٰ حکام کے اجلاس کو انتہائی اہم قرار دیا اور کہا کہ امید ہے کہ مسلم دنیا فلسطینی قوم کی بھرپور حمایت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کے جنگی جرائم، اندھا دھند اور وحشیانہ قتل عام، گھروں، مساجد، اسپتالوں اور عوامی مقامات کی تباہی کے باوجود فلسطینی مزاحمت مضبوط ہے۔
سعودی عرب نے او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا
سعودی عرب نے اسرائیل اور حماس کی جنگ سے پیدا صورت حال پراسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس بلالیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب نے او آئی سی ورکنگ کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیاہے ۔
ایک روزقبل ایران نے او آئی سی کا ہنگامی اجلاس کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیلی جارحیت کا نشانہ معصوم شہری اور بچے بن رہے ہیں جس پر عالمی قوتوں کی خاموشی بے حسی کی علامت ہے۔
قبل ازیں او آئی سی نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل عالمی قراردادوں کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ ختم کرانے اور فلسطینی شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
عالمی برادری مداخلت کرے، اسرائیلی مظالم بندکروائے،اوآئی سی
جدہ : اسلامی ممالک کی تنظیم(اوآئی سی) نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عالمی برادری مداخلت کرے اور فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت رکوائے۔
اوآئی سی کے مطابق اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، مشرقِ وسطیٰ میں عدم استحکام کی وجہ فلسطین پراسرائیلی قبضہ اور عالمی قراردادوں کو تسلیم نہ کرنا ہے۔
او آئی سی نے موجودہ حالات کا ذمے دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں عدم استحکام کی وجہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی روزانہ کی بنیاد پر نسل کشی اور فلسطینی علاقوں پر حملے ہیں۔
اوآئی سی نے فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کے بارے میں یاد دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ پر وحشیانہ بمباری کی جس کی وجہ سےعمارتیں تباہ اور بیسیوں فلسطینی شہید ہوئے۔اسلامی تعاون کی تنظیم کا کہنا ہے کہ عالمی برادری فلسطینی عوام کا تحفظ کرے اور فلسطینی علاقوں سے اسرائیلی قبضہ ختم کروانے کے لیے سنجیدہ سیاسی عمل کے لیے تعاون کرے۔
او آئی سی کا یہ بھی کہنا ہے کہ فلسطینی علاقوں سے اسرائیلی قبضہ ختم کروا کر فلسطینی ریاست قائم کی جائے۔