معروف قانون دان ایس ایم ظفر طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے، ایس ایم ظفر معروف وکیل اور سینیٹر علی ظفر کے والد تھے، ان کا شمار ملک کے بڑے قانون دانوں میں ہوتا تھا۔
ایس ایم ظفر 6 دسمبر 1930 کو برما میں پیدا ہوئے، تعلیم یونیورسٹی آف لاء کالج سے حاصل کی جس کے بعد 1950 میں وکالت شروع کی، ان کی مشہور کتاب ڈائیلاگ آن پولیٹیکل چیس بورڈ تھی۔ خاندانی ذرائع کے مطابق ایس ایم ظفر طویل عرصے سے علیل تھے۔
ایس ایم ظفر 1965ء کی پاک بھارت جنگ کے دوران وزیر قانون تھے۔ 19ستمبر 1965ء کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اُنہوں نے جنگ بندی کی قرارداد کو مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط کروایا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کمیشن سے بھی خطاب کیا۔
مرحوم 35 برس کی عمر میں ایوب خان کی کابینہ میں قانون و پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر بنے۔ کئی اہم ملکی اور بین الاقوامی مقدموں میں کامیابی حاصل کی، وہ 2003ء سے 2012ء تک سینیٹ کے ممبر بھی رہے،اس کے علاوہ انہوں نے 2004ء سے 2012ء تک ہمدرد یونیورسٹی کے چانسلر کی ذمہ داریاں بھی ادا کیں،ایس ایم ظفر کو 2011ء میں صدارتی ایوارڈ نشان امتیاز سے بھی نوازا گیا تھا۔