Tag Archives: ایپکس کمیٹی

بلوچستان کے 84 مدارس افغان شہری کنٹرول کرتے ہیں: ایپکس کمیٹی اجلاس میں انکشاف



صوبہ بلوچستان میں 84 دینی مدارس کا انتظام افغان شہریوں کے پاس ہونے کا انکشاف ہوا ہے جن میں زیر تعلیم طلبا کی تعداد 8500 ہے، حکومت نے اس حوالے سے بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق چند دن قبل بلوچستان کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں مدارس کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے حکام نے اجلاس کو بتایا گیا کہ بلوچستان میں اس وقت205 مدارس کام کر رہے ہیں اوران تمام مدارس کی جیو ٹریکنگ کی گئی ہے۔

ایپکس کمیٹی اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ ان مدارس میں سے 121 مدارس میں 8 ہزار طالبعلم زیر تعلیم ہیں جبکہ 84 مدارس کا انتظام افغان شہریوں کے پاس ہے جن میں زیر تعلیم طلبا کی تعداد 8500 ہے۔

کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ جن مدارس کا انتظام افغانیوں کے پاس ہے وہ پاکستانیوں کو سونپا جائے گا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ان مدارس کے اکائونٹس کی جانچ پڑتال اور مہاجر کیمپس کے ساتھ رابطوں کی سکروٹنی بھی کی گئی ہے۔

ایپکس کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ مدارس کے نصاب کو نفرت انگیز مواد سے پاک کیا گیا ہے۔

فوج پوری طاقت سے وسائل کی لوٹ مار روکے گی: آرمی چیف



کوئٹہ(اے پی پی) آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے ریاستی وسائل کی لوٹ مار روکنے کے لئے تمام اداروں کو فوج کی مکمل طاقت فراہم کرنے کی یقین دہانی کرادی ۔
منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر کے ہمراہ کوئٹہ کا دورہ کیا اور صوبائی ایپکس کمیٹی کے 14 ویں اجلاس میں خصوصی شرکت کی جس میں وزیراعلیٰ بلوچستان علی مردان خان ڈومکی بھی موجود تھے۔
ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے دوران شرکاء کو نظرثانی شدہ نیشنل ایکشن پلان، لاء انفورسمنٹ آپریشن، سمگلنگ اور منشیات کے خلاف بلوچستان میں آپریشنز ، سی پیک اور نان سی پیک یا پرائیویٹ منصوبوں میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کی سکیورٹی، غیر قانونی غیر ملکیوں کی ان کے اپنے وطن واپسی، فارن کرنسی کو باقاعدہ بنانے کے حوالے سے اقدامات اور بلوچستان میں ایس آئی ایف سی کے اقدامات پر پیشرفت کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے بلوچستان حکومت کی جانب سے پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے زور دیا کہ صوبے کے امن و ترقی کو یقینی بنانے کیلئے بلوچستان کی سماجی و اقتصادی ترقی ناگزیر ہے۔ چیف آف آرمی سٹاف نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دیگر سرکاری محکموں کے ساتھ مل کر غیر قانونی سرگرمیوں کے خلاف کارروائیوں کیلئے پوری طاقت کے ساتھ مکمل تعاون فراہم کرے گی تاکہ وسائل کی لوٹ مار اور ان سرگرمیوں کی وجہ سے ملک کو ہونے والے معاشی نقصانات کو روکا جا سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ وفاق کی سطح پر ایس آئی ایف سی کے تحت اٹھائے گئے اقدامات کا ہر صوبے کے لوگوں پر اثر ہونا چاہئے۔
بلوچستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور کان کنی اور معدنیات کے شعبہ میں ترقی سے علاقہ کے لوگوں کیلئے معاشی سرگرمیاں اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ انسانی وسائل کی ترقی کے علاوہ زراعت اور آئی ٹی میں سرمایہ کاری پر بھی توجہ مرکوز کی جانی چاہئے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان اقدامات سے بھرپور انداز میں مستفید ہونے کیلئے تمام متعلقہ محکموں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ شرکاء نے اس عزم کا اعاد ہ کیا کہ ریاستی ادارے بمعہ سرکاری محکمے اور عوام صوبے کی ترقی و خوشحالی کیلئے متحد ہیں۔
قبل ازیں وزیراعظم اور آرمی چیف کا کوئٹہ پہنچنے پر نگراں وزیراعلیٰ بلوچستان اور بلوچستان کور کمانڈر نے استقبال کیا۔ اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف، نگراں وزیراعلی بلوچستان، نگراں وزیر داخلہ، نگراں صوبائی کابینہ کے اراکین اور عسکری اداروں کے اعلی حکام نے بھی شرکت کی۔

حالیہ حملوں کاماسٹرمائنڈایک ہے،اعلان جنگ کردیااب رعایت نہیں ہوگی،جان اچکزئی



بلوچستان کے نگران وزیراطلاعات جان محمد اچکزئی نے کہا ہے کہ مستونگ میں 12ربیع الاوّل کے جلوس میں دھماکہ کرنے والے حملہ آور کی عمر 17سے18سال کے درمیان تھی۔
کوئٹہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے 12ربیع الاوّل کے جلوس کے تحفظ کے لیے سکیورٹی کے مناسب انتظامات نہ کرنے کے دعوے مسترد کر دیئے۔
انھوں نے بتایا کہ مستونگ میں جلوس کے تحفظ کے لیے پولیس کے 125 اہلکار تعینات تھے اوردھماکے میں شہید ہونے والے ڈی ایس پی جلوس کی سکیورٹی کو لیڈ کررہے تھے۔
جان محمد اچکزئی نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیرکے اعلان اورغیرملکیوں کو واپس بھیجنے کے وفاقی حکومت کے اعلان کا خیرمقدم کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی اپیکس کمیٹی کا اجلاس تین اکتوبر جبکہ بلوچستان کے اپیکس کمیٹی کا اجلاس 10اکتوبرکو ہوگا جس میں آرمی چیف شرکت کریں گے۔
انھوں نے بتایا کہ ’ان اجلاسوں میں ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اہم فیصلے کیے جائیں گے اوردہشت گردوں اوران ماسٹر مائنڈزکوان کے بلوں سے نکال کرمارا جائے گا،جان اچکزئی کاکہناتھا کہ حالیہ حملوں کاماسٹرمائنڈ ایک ہے، بہت ہوگیااب کوئی رعایت نہیں ہوگی ،ہم نے دہشت گردوں کے خلاف اعلان جنگ کردیا، ان کامزیدکہناتھا کہ بھارت بلوچستان میں دہشتگردی کے لئے پڑوسی ملک افغانستان کی سرزمین استعمال کرتارہا۔‘
انھوں نے بلوچستان حکومت کی جانب سے مستونگ بم دھماکے میں شہید اورزخمی ہونے والے افراد کے لیے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ شہیدہونے والے ہرفرد کے لواحقین کو پندرہ پندرہ لاکھ روپے، شدید زخمی افراد کو پانچ پانچ لاکھ روپے جبکہ معمولی زخمی افراد کو دو دولاکھ روپے دیئے جائیں گے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ’بلوچستان سے ڈالرکی سمگلنگ کو روکنے کے لیے اقدامات کو سخت کرنے کے علاوہ ایرانی تیل کی سمگلنگ کے روکنے کے لیے اقدامات مزید سخت کیے جائیں گے کیونکہ سمگلنگ سے حاصل ہونے والی آمدنی دہشت گردی کے لیے استعمال ہورہی ہے‘۔