Tag Archives: بجلی چوری

خیبرپختونخوا میں ایک سال کے دوران 137 ارب کی بجلی چوری کا انکشاف



ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈائون کا سلسلہ جاری ہے اور اب پاور ڈویژن نے انکشاف کیا ہے کہ مالی سال 23-2022 کے دوران خیبر پختونخوا میں 137 ارب روپے کی بجلی چوری ہوئی ہے۔

سیکریٹری پاور ڈویژن راشد لنگڑیال نے کہا ہے کہ بجلی چوروں کے خلاف جاری مہم کے اچھے نتائج آ رہے ہیں، اور بلنگ میں بہتری آنے لگی ہے۔

سیکریٹری پاورڈویژن کے مطابق نادہندگان سے وصولیوں میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ چوری میں بھی کمی واقع ہوئی ہے، ستمبر 2023 میں ہونے والی وصولیاں 86.99 فیصد رہی ہیں۔

بجلی چوروں کے خلاف کارروائیاں جاری، 13 ہزار 621 افراد گرفتار



ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈائون کا سلسلہ جاری ہے، اب تک جن لوگوں کے خلاف مقدمات درج ہوئے ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جا رہی ہے جبکہ واجبات کی وصولی کے لیے بھی ٹیمیں اپنا کام کر رہی ہیں۔

اعدادوشمار کے مطابق یکم ستمبر سے 8 اکتوبر تک بجلی چوروں کے خلاف مجموعی طور پر 27 ہزار 381 مقدمات درج کیے گئے اور اس دوران 13 ہزار 621 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

یکم ستمبر سے 8 اکتوبر تک بجلی چوروں سے 17.67 ارب روپے وصول کیے گئے ہیں۔

اب تک ہونے والی کارروائیوں میں لاہورالیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) سرفہرست ہے، لیسکو میں اب تک بجلی چوری کے خلاف 12 ہزار 778 مقدمات درج ہوئے ہیں جبکہ 4587 افراد کو گرفتار کر کے 4.61 ارب روپے کی وصولی کی گئی ہے۔

اس کے علاوہ گیپکو میں 1473 بجلی چوروں کے خلاف مقدمات درج کر کے 779 افراد کی گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں اور ان سے 51 کروڑ روپے کی وصولی ہوئی ہے۔

فیسکو ریجن میں کارروائیوں کے دوران 2358 مقدمات درج کیے گئے ہیں اور اس دوران گرفتاریاں 1932 ہوئی ہیں جبکہ وصولی کی رقم 70 کروڑ ہے۔

آئیسکو نے 349 مقدمات درج کر کے 263 بجلی چوروں کو گرفتار کیا ہے اور ریکور ہونے والی رقم 38 کروڑ ہے، جبکہ میپکو نے بھی 5 ہزار 856 مقدمات درج کرتے ہوئے 4 ہزار 688 گرفتاریاں کی ہیں اور 1.90 ارب روپے کی رقم وصول کر لی ہے۔

اسی طرح پیسکو میں 3 ہزار 8 مقدمات درج ہوئے ہیں اور گرفتار ہونے والوں کی تعداد 1017 ہے۔ اس دوران بجلی چوروں سے 3.17 ارب روپے ریکور کیے گئے ہیں۔ جبکہ ٹیسکو قبائلی علاقہ جات میں 57 مقدمات درج کر کے 16 گرفتاریاں کی گئی ہیں جبکہ وصول ہونے والی رقم 6 کروڑ روپے ہے۔

بجلی چوری میں ملوث ملازمین اور چوروں کا گٹھ جوڑ ختم کرنے کی حکمت عملی تیار



پاورڈویژن نے بجلی چوری میں ملوث ملازمین اور بجلی چوروں کا گٹھ جوڑ ختم کرنے کے لئے ایف آئی اے سے مدد مانگ لی۔
پاور ڈویژن کے ذرائع نے بتایا کہ پاور ڈویژن نے بجلی چوروں کا گٹھ جوڑ توڑنے کیلئے ایف آئی اے سے مدد مانگ لی ہے، حیسکو، سیپکو اور پیسکو میں ملازمین بجلی چوری میں ملوث ہیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کی فیلڈ فورس کے ساتھ ٹیم فراہم کی جائے، بجلی چوری کے خاتمے کی مہم کی روزانہ کی بنیادپر مانیٹرنگ کی جارہی ہے۔
ذرائع کے مطابق بجلی چوری میں مددفراہم کرنے والے ملازمین کی نشاندہی ضروری ہے، بجلی چوروں کی نشاندہی کیلئے کمپنیوں کی انتظامیہ کی معاونت ضروری ہے۔

سندھ میں سب سے زیادہ بجلی کہاں چوری ہوتی ہے؟ اعداد و شمار آگئے



کراچی(این این آئی)سندھ کے ضلع جیکب آباد میں صوبے میں سب سے زیادہ بجلی چوری ہوتی ہے۔

سیکریٹری پاور راشد لنگڑیال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر سندھ میں بجلی چوری سے متعلق اعداد و شمار ڈال دیے۔

اعداد وشمار کے مطابق جیکب آباد میں 59 فیصد بجلی چوری کی جاتی ہے جبکہ لاڑکانہ 57 فیصد بجلی چوری کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

شکارپور، دادو، نوشہرو فیروز 52 فیصد بجلی چوری کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے جبکہ شہید بینظیر آباد (نواب شاہ)میں 43 فیصد بجلی چوری کی جاتی ہے۔

راشد لنگڑیال کے اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں سب سے کم بجلی چوری تھرپارکر میں 11 فیصد ہوتی ہے۔

‘‘بجلی چوروں کے خلاف مہم :”لو مچا گلی میں شور رخسانہ پکڑی گئی



بجلی چوروں کے خلاف مہم کے دوران لیسکو نے مسلم لیگ ن کی سابق رکن صوبائی اسمبلی رخسانہ کوثر بھی بجلی چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ پولیس نے ملزمہ کیخلاف مقدمہ درج کر لیا۔
ترجمان لیسکو کے مطابق کی ڈائریکٹ سپلائی سے کنڈا لگا کر بجلی چوری کر رہی تھیں۔عملے نے ڈیوس روڈ پر کارروائی کرتے ہوئے رخسانہ کوثر کی چوری پکڑ لی۔
تاہم یہ امر قاب ذکر ہے کہ جب پولیس نے ملزمہ کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تورخسانہ کوثر چکمہ دے کرموقع سے فرار ہوگئیں۔لیسکو نے ملزمہ پر 5 لاکھ 75 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے جس میں سے ڈیڑھ لاکھ روپے کی وصولی کرلی گئی ہے۔

بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری، اب تک 10 ہزار افراد گرفتار



ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 10 ہزار افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

سیکریٹری پاور ڈویژن راشد لنگڑیال نے بتایا ہے کہ بجلی چوروں کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کارروائیاں جاری ہیں۔

اعداد و شمار شیئر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بجلی چوروں کے خلاف اب تک 23 ہزار 152 مقدمات درج ہوئے اور 14 ارب 33 کروڑ روپے کی ریکوری کی گئی ہے۔

راشد لنگڑیال نے کہاکہ لیسکو میں 3 ارب 85 کروڑ روپے ریکور کیے گئے ہیں اور اس دوران 2 ہزار 961 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

بجلی چوروں کے خلاف کارروائیوں کے دوران حیسکو میں 2 ارب 69 کروڑ روپے ریکور ہوئے جبکہ پیسکو میں کریک ڈائون کے دوران 2 ارب 42 کروڑ روپے کی ریکوری کی گئی ہے۔

راشد لنگڑیال نے بتایا کہ 75 فیصد مجموعی چوری کے باوجود سندھ اور خیبر پختونخوا سے صرف 725 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

بجلی چوری پر دہشتگردی کا پہلا پرچہ کٹ گیا



فیصل آباد(این این آئی)بجلی چوری پر دہشت گردی کا پہلا پرچہ کٹ گیا،فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو)نے تھانہ کمالیہ میں ملزم شہری کیخلاف پرچہ کٹوا دیا۔

ایف آئی آر میں سرکاری تنصیبات کو نقصان پہنچانے سنگین دھمکیاں دینے اور سرکاری کام میں مداخلت کی دفعات بھی شامل ہیں۔

فیسکو اہلکاروں نے بجلی چوری پکڑ کر میٹر اتار لیا تھا جس پر ملزمان نے ایکسین دفتر میں دھاوا بولا اور اسلحہ کے زور پر دفتر میں توڑ پھوڑ کی۔فیسکو ریجن کے 8اضلاع میں کارروائیوں کے دوران مزید 92بجلی چوروں کو پکڑ کر کنکشنز منقطع کر دئیے اور 92لاکھ 61ہزار کے جرمانے کر دئیے گئے۔

ترجمان فیسکو کے مطابق ریجن کے 8اضلاع فیصل آباد، سرگودھا، جھنگ ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ ، میانوالی اور خوشاب میں بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈائون جاری ہے۔

گزشتہ 17دنوں میں فیسکو ریجن سے مجموعی طور پر 1526بجلی چوروں کو پکڑا گیا جنہیں 42لاکھ48ہزار سے زائد ڈی ٹیکشن یونٹس پر مشتمل 18کروڑ 88لاکھ سے زائد کا جرمانہ عائد کیا گیا۔ مجموعی طور پر 1402بجلی چوروں کے خلاف مقدمات کا اندراج اور 182بجلی چوروں کو گرفتار کیا گیا۔