ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ بلوچ طلبہ لاپتا کیس حساس معاملہ ہے، ریاست کو اپنی ذمے داری پوری کرنی ہوگی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی ۔عدالت نے استفسار کیاکہ کیا وفاقی حکومت کمیشن کی سفارشات پر عمل درآمد میں دلچسپی رکھتی ہے یا نہیں ؟۔ جبری گمشدہ بلوچ طلبہ سے متعلق رپورٹ وفاقی حکومت دیکھے گی یا عدالت فیصلہ کرے؟۔
جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیے کہ یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا کیس ہے، حساس معاملہ ہے۔ بلوچستان سے طلبہ مسنگ ہیں، یہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس معاملہ کو دیکھے۔کورٹس نے تو فیصلے دینے ہیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ مسنگ پرسنز کی فیملیز آج بھی ان کو تلاش کر کررہی ہیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ وفاقی حکومت رپورٹ دے پھر عدالت دیکھے گی کہاں تک ایشو حل ہوا۔ عدالت نے وفاقی حکومت سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 14 نومبر تک ملتوی کردی۔