Tag Archives: جعلی پاسپورٹس

افغانیوں کو جعلی پاکستانی پاسپورٹس جاری کرنے کی انکوائری 5 رکنی کمیٹی کے سپرد



اسلام آباد (این این آئی) وزارت داخلہ نے افغان باشندوں سے جعلی پاکستانی پاسپورٹ برآمد ہونے کی انکوائری کے لئے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ۔
وزارت داخلہ سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سعودی عرب میں 12 ہزار 96 افغان شہریوں سے پاکستان کے جعلی پاسپورٹ برآمد ہونے کی انکوائری کے لئے ڈائریکٹر جنرل امیگریشن اینڈپاسپورٹ مصطفی جمال قاضی کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے ، وزارت داخلہ میں ایف آئی اے کے گریڈ 19 کے ڈپٹی سیکرٹری ، نادرا کا ایک سینئر افسرکمیٹی کا ممبر ہوگا جبکہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ شعبہ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر ایڈمن کمیٹی کے سیکرٹری ہوں گے۔
انکوائری کمیٹی جعلی پاسپورٹ کے اجرا کے ذمہ داروں کاتعین کرکے 15 روز میں رپورٹ پیش کرے گی۔

بارہ ہزار افغانیوں سے پاکستانی پاسپورٹ برآمد،نادرا میں حاضر سروس افسر سمیت بڑی گرفتاریاں



‏بارہ ہزارافغانیوں سے پاکستانی پاسپورٹ برآمد کر کےنادرا ڈائر یکٹور یٹ سے اہم حاضر سروس افسر کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ مزید گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جارہی ہیں ۔
ذرائع کے مطابق سعودی عرب نے پاکستانی سفارتخانے کو کم و بیش 12 ہزار پاکستانی پاسپورٹس فراہم کیے ہیں جو افغان شہریوں کے زیر استعمال تھے جس کے بعد ڈی جی پاسپورٹس ڈائریکٹوریٹ مصطفیٰ قاضی اور ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلی پاسپورٹ بنانے والے گروہ کے مرکزی ملزم کو لاہور سے گرفتارکیا گیا جبکہ پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ اسلام آبادسے ایک حاضر اور ایک ریٹائرڈ ملازم کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
بتایاجارہا ہے افغان شہریوں کو پاکستانی پاسپورٹ جعلی شناختی کارڈز پر جاری کیے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق ریاست کے ساتھ ‏یہ کھلواڑ نادرا جیسے اہم ادارے میں بیٹھ کر کیا جاتا رہا،صورتحال سے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملک کی تباہی و بربادی میں جو کردار نادرا کا سامنے آنا ہے اسے سن کر اور دیکھ کر پوری قوم کے ہوش ٹھکانے آجانے ہیں۔ اس اسکینڈل میں مزید بڑے بڑے نام سامنے آرہے ہیں۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل نادرا کی چیئرمین شپ لیفٹیننٹ جنرل منیرافسر کے سپرد کی گئی اور بارہ ہزارافغان شہریوں سے جعلی پاسپورٹس کی برآمدگی نادرا میں حاضر سروس جنرل کو تعینات کرنے کا پہلا نتیجہ قرار دیاجارہا ہے حالانکہ سویلین اداروں میں کسی فوجی افسر کی تعیناتی پر گلے پھاڑ پھاڑ کر کہا جاتا تھا کہ فوجی افسروں کاسویلین اداروں میں کیا کام لیکن نادرا سے جو انکشافات سامنے آرہے ہیں انہیں دیکھ کر یہی کہا جا سکتا ہے کہ اپنے کرتوت ٹھیک ہوں تو کسی اور کو موقع کیوں ملے۔ ‏یہاں بھی سوال اٹھتا ہے کہ اس معاملے پر وزارت خارجہ ، وزارت داخلہ ، پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ اور ایف آئی اے کیا کرتی رہی۔