Tag Archives: دھماکا

مستونگ: 12 ربیع الاول کے جلوس کے قریب دھماکا، 52 افراد جاں بحق



بلوچستان کے ضلع مستونگ میں الفلاح روڈ پر مسجد کے پاس عید میلادالنبی ﷺ کے جلوس کے قریب خود کش دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی سمیت 52 افراد جاں بحق جبکہ 80  زخمی ہو گئے ہیں۔

ایس ایچ او سٹی جاوید لہڑی کے مطابق دھماکا الفلاح روڈ پر ہوا ہے جہاں لوگ عید میلادالنبیؐ کے جلوس کے لیے اکٹھے ہوئے تھے، دھمکاکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکارموقع پر پہنچ گئے اور تفصیلات اکٹھی کر لی گئی ہیں۔

اموات میں اضافہ ہو سکتا ہے، وزیر اطلاعات بلوچستان

نگراں وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے بلوچستان دھماکے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اموات کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ریسکیو ٹیمیں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، اور ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے۔

نگران وزیر اطلاعات نے شہریوں سے اپیل کی کہ زخمی افراد کے لیے خون کے عطیات دینے کے لیے ہسپتال پہنچیں۔

ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شدید نوعیت کے دھماکے میں زخمی ہونے والے بعض افراد کی حالت تشویشناک ہے جنہیں ہسپتال میں طبی امداد دی جا رہی ہے تاکہ وہ جانبر ہو سکیں۔ انتظامیہ کا بتانا ہے کہ ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

سی ٹی ڈی کے ترجمان نے بتایا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ مستونگ دھماکا خود کش تھا، جس میں اب تک 52 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 80 زیادہ زخمی ہیں۔

وزیر داخلہ بلوچستان نے رپورٹ طلب کر لی

دوسری جانب وزیر داخلہ بلوچستان میر محمد زبیر جمالی نے مستونگ میں بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور 48 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کر لی ہے۔

وزیر داخلہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو واقعہ کے زخمیوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات دی ہیں۔

صدر، وزیراعظم سمیت دیگر کی دہشتگرد حملے کی مذمت

صدر مملکت عارف علوی، نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور وزیر داخلہ سرفراز بگٹی سمیت سیاسی قیادت نے مستونگ میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کی ہے۔

اس کے علاوہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی، نگران وزیراعلیٰ سندھ مقبول باقر، صدر پاکستان مسلم لیگ ن شہباز شریف، ایم کیو ایم کے کنونیئر خالد مقبول صدیقی اور دیگر نے بھی دھماکے کی مذمت کی ہے۔

نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ہدایت کی ہے کہ زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔

نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے مستونگ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی ایسی کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

ہنگو: نماز جمعہ کے دوران مسجدپر خودکش حملہ ،4 افرادشہید



خیبر پختونخوا کے ضلع ہنگو میں دوآبہ تھانے کی مسجد میں ہونے والے خودکش دھماکے میں چار افرادجاں بحق اور 12 زخمی ہوئے ہیں۔
ہنگو میں تھانہ دوآبہ کے ایس ایچ او شابراز خان کے مطابق دھماکہ نمازِ جمعہ کے آخری خطبے کے دوران ہوا جب مسجد میں 30 سے 40 افراد موجود تھے۔
ہنگو کے ڈپٹی کمشنر فضل اکبر خان کے مطابق تھانہ دوآبہ کو دو خودکش حملہ آوروں نے نشانہ بنانے کی کوشش کی اور پہلا دھماکہ تھانے کے باہر ہوا جس کی آواز سن کر نمازیوں کی بڑی تعداد مسجد سے نکل گئی اور جب دوسرے حملہ آور نے مسجد کے اندر دھماکہ کیا تو جانی نقصان کم ہوا۔
مسجد کے اندر ہونے والے دھماکے کی شدت سے عمارت کی چھت گر گئی اور اس کے نیچے متعدد افراد دب گئے جنھیں نکالنے کے لیے ریسکیو 1122 نے آپریشن کیا۔
فضل اکبر خان کے مطابق ملبے سے چار لاشیں اور 12 زخمیوں کو نکالا گیا ہے۔
نگران وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل کے مطابق ہنگو میں پولیس کی بروقت کارروائی سے زیادہ تر نمازی محفوظ رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گاڑی میں سوار دو خودکش حملہ آور تھانے میں داخل ہونے کے لیے پہنچے تھے اور ڈیوٹی پرموجود پولیس اہلکاروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک حملہ آور مسجد سے باہر ہلاک کر دیا گیا۔
دوسرا خودکش حملہ آور مسجد میں داخل ہونے میں کامیاب ہوا اور دھماکہ کردیا۔
فیروز جمال شاہ کے مطابق اگر حملہ آوروں کو نہ روکا جاتا تو بڑے جانی نقصان کا اندیشہ تھا۔