روس سے تعلق رکھنے والی خاتون105 بچوں کی ماں بننے کی خواہش مند ہیں اور وہ اپنی خواہش کی تکمیل کے لئے صرف26 سال کی عمر میں 22 بچوں کی ماں بن چکی ہیں۔
26 سال کی عمر میں22 بچوں کی ماں بننے کی بات سنتے ہی ایک بار عقل حیران رہ جاتی ہے کیونکہ یہ طبی اور فطری طورپر بھی ناممکن ہے تاہم روسی خاتون نے اس کی حقیقت خود ہی بتادی ہے۔
26 سالہ خاتون کرسٹینا اوزترک کا تعلق روس سے ہے جنہیں ماں بننا بہت پسند ہے، روسی خاتون نے غیر ملکی میڈیا کو بتایاکہ ان کی پہلی اولاد بیٹی ‘وکٹوریا’ تھی جو ان کی اپنی کوکھ سے پیدا ہوئی، اس بچی کی عمر اب 9 سال ہے جبکہ خاتون کے باقی 21 بچے سروگیسی سے پیدا ہوئے۔
سروگیسی ایک ایسا طریقہ ہے جس میں والدین کا اسپرم اور ایگ حاصل کرکے لیبارٹری میں ایمبریو بنایا جاتا ہے، پھر اسے کسی دوسری خاتون (جو اس جوڑے کے بچے کو جنم دینے کے لیے تیار ہو) کے یوٹرس (بچہ دانی) میں انجیکٹ کر دیا جاتا ہے۔
پھر 9 ماہ وہ ماں اس جوڑے کے بچے کو اپنی کوکھ میں پالتی ہے، یعنی جینیاتی طور پر بچہ جوڑے کا ہی ہوتا ہے بس بچہ دانی کسی اور کی استعمال کی جاتی ہے، وہ خواتین جن کی عمر زیادہ ہو یا انہیں ہارمونل مسائل ہوں، انہیں ڈاکٹرز سروگیسی کا مشورہ دیتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق خاتون کی شادی ان سے عمر میں 32 سال بڑے شخص سے ہوئی جوایک ہوٹل کے مالک ہیں لیکن بدقسمتی سے منشیات کی وجہ سے انہیں جیل ہوگئی تھی۔
خاتون نے بتایا کہ شوہر کے جیل میں ہونے کے باوجود سروگیسی کی مدد سے وہ 2020میں ہی 20 بچوں کی ماں بن چکی تھی ، 2021 میں سروگیسی کی مدد سے ایک اور بچہ پیدا ہوا وہ اب 105 بچے پیدا کرنے کی خواہشمند ہیں۔
خاتون کرسٹینا اوزترک نے بتایا کہ انہوں نے مارچ 2020 سے جولائی 2021 کے درمیان سروگیسی پر تقریباً 1.4 کروڑ روپے خرچ کیے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ21 بچوں کی دیکھ بھال کیلئے کرسٹینا کے گھر 16 دائیاں کام کرچکی ہیں جنہیں 68 لاکھ روپے سے زیادہ تنخواہ دی گئی۔