Tag Archives: شاہدخاقان عباسی

شاہد خاقان عباسی کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا



سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہد خاقان عباسی اپنی اہلیہ کے ہمراہ چین جانے کے لیے اسلام آباد ایئرپورٹ پہنچے، امیگریشن کلیئرنس کے دوران انہیں آگاہ کیا گیا کہ ان کا نام سندھ کی عدالت کے احکامات پر سٹاپ لسٹ میں موجود ہے لہٰذا وہ بیرون ملک نہیں جاسکتے۔

یہ معلوم ہونے کے بعد شاہد خاقان عباسی ایئرپورٹ سے واپس روانہ ہو گئے تاہم ان کی اہلیہ ایئر چائنا کی پرواز سی زیڈ 6008 کے ذریعے چین روانہ ہوگئیں۔

نواز شریف قانون توڑنے کے بجائے عدالت میں سرینڈر کریں : شاہد خاقان عباسی



پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو بیٹھ کر بات کرنی چاہئے۔ عمران خان، نواز شریف، آصف زرداری کو مل کر بیٹھنا چاہئے، فضل الرحمان، آرمی چیف اور چیف جسٹس بھی ساتھ بیٹھیں، یہ سب بیٹھ کر فیصلہ کریں کہ آگے کیسے چلنا ہے۔ ان چھ لوگوں کو ساتھ بیٹھ کر مستقبل کا فیصلہ کرنا ہوگا۔ ان کا آئینی کردار ہو نہ ہو یہ اثر انداز تو ہوتے ہیں۔
نجی ٹی وی پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج سارے ناکام، ہوچکے ہیں، آج سیاستدان بھی ناکام ہیں، جو کچھ فوج نے کیا اس کے اثرات بھی آپ کے سامنے ہیں، جو ججز نے کیا وہ بھی آپ کے سامنے ہے، مجموعی طور پر ایک نظام کی ناکامی ہے، آج بیٹھ کر اس نظام کے اندر راستہ ڈھونڈیں کہ ہم سب مل کر ملک کے حالات کو کیسے درست کریں گے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق الیکشن کرانا ضروری ہیں، مگر الیکشن مسائل کا حل نہیں نکال پائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 سال میں ہر سیاسی جماعت اقتدار میں رہ چکی ہے، یہ سیاسی جماعتیں عوام کے مسائل حل نہیں کرسکیں، مستقبل میں یہ جماعتیں کیسے مسائل حل کریں گی،ان کا کہنا تھا کہ سیاست دشمنی بن گئی ہے، تفریق سے ملک نہیں چلے گا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نواز شریف کے استقبال کا قائل نہیں ہوں ۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو قانون نہیں توڑنا چاہئے، ان کی اپیلیں عدالتوں میں زیرِ سماعت ہیں، انہیں ہائیکورٹ نے مفرور قرار دے رکھا ہے، حفاظتی ضمانت ملنے تک وہ عدالتی تحویل میں رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو عدالت میں سرینڈر کرنا چاہئے، میری تجویز ہے کہ نواز شریف قانونی راستہ اختیار کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کو ریلیف ملا تو چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی ملے گا۔
ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کے پاس بڑے فیصلوں کا مینڈیٹ نہیں ہے، شاید آئی ایم ایف نگراں حکومت سے بات نہیں کرے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم حکومت ایک جیسی تھی، دونوں کے دور میں پارلیمنٹ میں 90 فیصد قوانین اپنے مقاصد کیلئے بنائے گئے، آخری 15 دنوں میں تاریخی تعداد میں قانون سازی ہوئی، اس طرح کی قانون سازی کے پیچھے پیسہ تھا، بہت سے متنازع بل پاس ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ پچھلے تین سالوں میں ہر سیاسی جماعت اقتدار میں رہ چکی ہے، تینوں بڑی جماعتیں عوامی مسائل حل کرنے میں ناکام رہی ہیں۔

مریم اور شہباز میرے لیڈر نہیں:شاہد خاقان عباسی کی ن لیگ سے بغاوت ،استقبال اور الیکشن سے دور رہنے کافیصلہ



اسلام آباد(این این آئی)مسلم لیگ (ن)کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے شہبازشریف اور مریم نوازکو لیڈر ماننے سے انکارکرتے ہوئے نواز شریف کے استقبال میں شریک نہ ہونے کا اشارہ دے دیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائد کوبتا دیا ہے موجودہ حالات میں الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتا۔ شاہدخاقان عباسی کامزیدکہناتھا کہ میرا لیڈر
نوازشریف ہے،شہبازشریف اور مریم نواز نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حلقے کے لوگ فیصلہ کریں گے نوازشریف کے استقبال کے لئے جانا ہے یا نہیں۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی تمام سیاسی جماعتیں اقتدار دیکھ چکی ہیں،عدم اعتماد کے بعد ہمیں حکومت نہیں بنانی چاہئے تھی ۔ انہوں نے کہاکہ سیاسی جماعت کی جگہ موجود ہے،میں ٹروتھ کمیشن کا قائل ہوں،اگر کبھی بنا تو سب سے پہلے میں خود پیش ہوجائوں گا۔

نواز شریف سے ملاقات کے بعد شاہد خاقان کی میڈیا ٹاک، چند افراد مسلسل نعرے لگاتے رہے



لندن (این این آئی) مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف سے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی لندن میں انتہائی اہم ملاقات ہوئی ہے، یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی جب شاہدخاقان عباسی کے بارے میں یہ تاثر عام ہے وہ مسلم لیگ ن چھوڑنے جارہے ہیں ۔
منگل کو یہاں سابق وزیراعظم خاقان عباسی نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے حسن نواز کے دفتر میں ملاقات کی ۔ شاہد خاقان عباسی نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کے بعدکہا کہ میاں نوازشریف سے ملاقات میں ملکی مسائل پر تفصیلی گفتگو ہوئی، میں نے اپنی تجاویز بھرپور طریقے سے پیش کیں ۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نوازشریف کے ساتھ جو زیادتی ہوئی اس کا ازالہ کیا جائے، اس سے بڑی کیا زیادتی ہوگی کہ وزیراعظم کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر ہٹا دیا جائے، میں مسلم لیگ ن کی کارکردگی سے متاثر نہیں ہوں، نئی پارٹی کی ضرورت بھی ہے اور گنجائش بھی، میاں صاحب سے ملکی حالات پر بات چیت ہوئی ہے، سیاست انتقام کا نام نہیں ہے، مجھے کسی سے کوئی گلہ نہیں ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف سے 35 سال کا تعلق ہے، میں استقبال کا قائل نہیں ہوں، پارٹی کے کسی لیڈر کے حوالہ سے میرے کوئی تحفظات نہیں ہیں، نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے کی گئی مشاورت میں شامل نہیں تھا۔ انہوں نے کہاکہ نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
شاہد خاقان عباسی کی گفتگو کے دوران چند افراد مسلسل نعرے بازی کرتے رہے جس پر سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مظاہرے کرنے والے افراد کو اللہ ہدایت دے۔ انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن جیتی تو وزارت عظمیٰ کا فیصلہ پارٹی کرے گی۔