سابق وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ افسوس کی بات ہے کہ ہمیشہ سیاستدانوں کا ہی احتساب کیا گیا ہے۔لیکن اب بہت کچھ بدل چکا ہے ۔وہ لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ پریس کانفرنس کے دوران صحافی کے سوال پر شہباز شریف برہم ہو گئے۔ صحافی نے جب نواز شریف کی آمد کے حوالے سے سوال کیا تو شہباز شریف نے غصہ سے کہا کہ”نواز شریف نے کب انا ہے بار بار نہ پوچھیں”: شہباز شریف نے کہا کہ
اللہ کو منظور ہوا تو نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان آئینگے، یہ سوال اب بار بار نہیں پوچھا جانا چاہیے’ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی واپسی میں کوئی قانونی رکاوٹیں حائل نہیں ،لیگل ٹیم نے انہیں آنے کیلئے کہہ دیا ہے ۔سابق وزیراعظم قانون کا سامنا کرنے کیلئے ہر جگہ پیش ہونگے۔انہوں نے کہا کہ2013اور 2018 میں عوام نے ووٹ کو عزت دو کے نعرے پر ووٹ دیا ۔عوام اب بھی ہم پر اعتبار کرتے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ وہ ہمیں مایوس نہیں کریں گے۔ووٹ کو عزت دو کا مطلب ہے ووٹروں کی خدمت کرو۔جب ان سے نواز شریف کے
وطن واپسی سے قبل سعودی عرب جانے سے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ انہیں سعودی عرب روانگی کی تفصیلات کا علم نہیں ۔ مستقبل میں پیپلز پارٹی کے ساتھ چلنے کے حوالے سے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ (ن ) لیگ ، پیپلز پارٹی کی سیاست علیحدہ علیحدہ ہے
ریاست بچ گئی ہے تو سیاست بھی بچ جائے گی گزشتہ ایک سال کے دوران جو کچھ کیا اس پر کوئی ملال نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے معاشی ایجنڈا تیار کر لیا ہے،نواز شریف خود قوم کے سامنے معاشی ایجنڈا پیش کرینگے۔احتساب کے بارے نیں ان کا کہنا تھا کہ
آج تک احتساب کی لاٹھی صرف سیاستدانوں پر چلی ہے اور یہ تاریخ کاسیاہ باب ہے۔