Tag Archives: عفت عمر

ہمیشہ سچ بولا اس لیے کئی بار ذہنی و مالی نقصان بھی اٹھانا پڑا، عفت عمر



لاہور (این این آئی) نامور پاکستانی اداکارہ و پروگرام ہوسٹ عفت عمر نے کہا ہے کہ میں کبھی سچ بولنے سے نہیں گھبرائی، اس لیے کئی بار ذہنی و مالی نقصان بھی اٹھانا پڑا۔

حال ہی میں اداکارہ عفت عمر نے ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جس میں انہوں نے خواتین کے حقوق، فیمینرم سمیت مختلف موضوعات پر کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔فنی کیریئر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اداکارہ نے بتایا کہ میں نے محض 16 برس کی عمر میں شوبز انڈسٹری میں قدم رکھا۔

میں نے اتنی کم عمر میں ماڈلنگ کی، میں سچ بولنے سے نہیں گھبراتی، مجھے جو بہتر لگتا ہے وہ میں کہہ دیتی ہوں۔

عفت عمر نے بطور اداکارہ کراچی میں کام کرنے کے حوالے سے اپنا ذاتی تجربہ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے اچھی انگریزی نہ بولنے اور پنجابی لہجے کی وجہ سے کچھ اعلیٰ طبقے کے لوگوں کی طرف سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجابی لہجے کی وجہ سے مجھے حقارت کی نگاہ سے دیکھا جاتا، پنجابی لہجے کی وجہ سے لوگ میرا مذاق اْڑاتے تھے، سیٹ پر لوگ مجھے پنجو کہتے تھے۔

100فیصد یقین ہے میشا شفیع سچ بول رہی ہیں، عفت عمر



کراچی (این این آئی)اداکارہ و سپر ماڈل عفت عمر نے گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے گلوکار علی ظفر پر لگائے گئے  ہراسانی کے الزامات پر رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے 100فیصد یقین ہے میشا شفیع سچ بول رہی ہیں۔

سچ بولنے کی وجہ سے دوستوں نے مجھے نظر انداز کرنا شروع کر دیا،کام بارے لوگوں کے رویوں میں تبدیلی دیکھ کر خود ہی شوبز انڈسٹری میں کام کرنا چھوڑ دیا۔

اداکارہ نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ کیلئے یوٹیوب پر انٹرویو دیا۔می ٹو مہم اور جنسی ہراسانی کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے عفت عمر نے گلوکارہ میشا شفیع اور علی ظفر بارے کہا کہ مجھے 100فیصد یقین ہے کہ میشا شفیع سچ بول رہی ہیں۔

میشا کے علی کے خلاف الزامات سچ ہیں، میں میشا شفیع کے ساتھ ہوں، مجھے جو ٹھیک لگا میں نے اس کا ساتھ دیا جس کا مجھے کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنسی طور پر ہراساں کرنا بہت بڑا مسئلہ ہے، اس پر بات کرنی چاہئے، میں شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھتی ہوں میں نے کئی لوگوں کو ہراساں ہوتے ہوئے دیکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے نوجوان مرد اور خواتین ہراسگی پر بات نہیں کرتے ہیں، میرا خیال ہے جب کوئی اس موضوع پر بات کرے تو اس کی بات سنی جائے، مسئلے کو ختم کرنے کا یہی واحد طریقہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ جن خواتین کے ساتھ ہراسگی ہو رہی ہے انہیں کھلے عام اس شخص کا نام لینا چاہیے تا کہ وہ آئندہ ایسا عمل کرنے سے پہلے کئی بار سوچے۔انہوںنے کہا کہ میں سچ بولنے سے نہیں گھبراتی۔

مجھے جو بہتر لگتا ہے وہ میں کہہ دیتی ہوں جس کی وجہ سے مجھے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑتا ہے حتی کہ ذہنی اور مالی نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ سچ بولنے کی وجہ سے دوستوں نے مجھے نظر انداز کرنا شروع کر دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کام بارے لوگوں کے رویوں میں تبدیلی دیکھی تو خود ہی شوبز انڈسٹری میں کام کرنا چھوڑ دیا۔