Tag Archives: علی محمد خان

الیکشن میں کسی جماعت سے اتحاد نہیں کریں گے ، علی محمد خان



 پی ٹی آئی رہنماء علی محمد خان نے الیکشن میں کسی بھی سیاسی جماعت سے اتحاد کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، انتخابات میں برابر کا موقع چاہتے ہیں، نواز شریف کو دیئے گئے ویلکم سے شکوک وشبہات پیدا ہوئے ہیں۔

ایک ٹی وی پروگرام میں انہوں نے کہا کہ  اتنی تیزی سے مہنگائی اوپر نہیں جاتی، جتنی تیزی سے نوازشریف کو ریلیف مل رہا ہے، تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے لیکن ہمیں دیوار سے لگایا جا رہا ہے، ان حالات میں ہمیں اپنی سیاسی جگہ بنانی ہے ،اس سلسلے میں مختلف جماعتوں سے بات چیت کی جائیگی۔

 علی محمد خان نے کہا کہ ملاقاتوں میں نہ کوئی الائنس کی بات کر رہے ہیں، نہ کسی ریلیف کی ، نہ ہی کسی ڈیل کی بات ہو رہی ہے۔عمران خان کی طرف سے ایسی کوئی ہدایات نہیں کہ کسی جماعت کے ساتھ اتحاد کرنا ہے، انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے پاس صرف تعزیت کیلئے گئے تھے، ان سے کوئی سیاسی بات نہیں ہوئی ، پی ٹی آئی (ن) لیگ ، پیپلز پارٹی سے کبھی اتحاد نہیں کرسکتی۔

نواز شریف کے وزیراعظم بننے میں 22 کروڑ عوام رکاوٹ ، انہیں وہیں جانا چاہئے تھا جہاں سے گئے تھے، علی محمد خان



تحریک انصاف  کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کو اُصولی طور پر وہیں آنا چاہیے تھا جہاں سے گئے تھے،  میاں صاحب کے وزیراعظم بننے میں 22 کروڑ عوام حائل ہیں۔

ایک ٹی وی انٹرویو میں علی محمد خان نے کہا کہ نیب کا ادارہ ختم نہیں ہونا چاہیے، اصلاحات ہونی چاہئیں، نیب کو جوڑ توڑ کے لیے استعمال نہیں کرنا چاہیے، اگر آپ پاکستان کے سسٹم کو عزت نہیں دیں گے تو کون دے گا؟

علی محمد خان نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے رول آف لاء کی تحریک چلائی، میں ملک کو بچانے کی تحریک میں چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ ہوں، عہدے کو دیکھتے ہوئے کبھی سیاست نہ کریں، لوگ کچھ بھی کہیں، ہمارا لیڈر پاکستان کے جھنڈے سے مخلص ہے۔

علی محمد خان سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ڈائیلاگ کے خواہشمند



پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر مملکت علی محمد خان نے صدر مملکت عارف علوی سے اپیل کی ہے کہ وہ سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ڈائیلاگ کرائیں۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو وطن واپسی پر خوش آمدید کہتے ہیں، اگر وہ آئینی طریقے سے تشریف لاتے تو یہ زیادہ بہتر ہوتا۔

واضح رہے کہ نوازشریف تقریباً 4 سال تک بیرون ملک رہنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے ہیں اور اپنے خطاب میں کہا ہے کہ وہ کسی سے انتقام نہیں لینا چاہتے۔

9 مئی کا کیس ختم :عمران کو پھر موقع ملنا چاہئے: :علی محمد خان



پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے کہ جیل کوئی آسان جگہ نہیں ہے، جیل کا ایک پریشر ہوتا ہے، لیکن اللہ کی مدد شامل حال ہو تو کوئی ایسی مشکل بھی نہیں ہے
ایک نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کہا کہ اگر کسی نے کچھ غلط کیا ہے تو اس کو نتائج کا سامنا کرنا چاہئے، میں نے غلط نہیں کیا تو میں کیوں اپنی جماعت چھوڑوں، اللہ کے کرم سے میں نے اپنے خلاف الزامات کا سامنا کیا اور 9 مئی کا کیس ختم ہوگیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے کور کمیٹی میں بھی یہ رائے دی ہے کہ اگر آپ پر الزامات ہیں تو عدالت میں اس کا سامنا کریں، جیل چلے جائیں، اگر آپ نے کچھ نہیں کیا تو آپ کو عدالت سے ایک آئینی تحفظ بھی مل جائیگا۔
علی محمد خان نے بتایا کہ احتجاج والے دن ہمارے گاؤں میں ایک بزرگ فوت ہوگئے تھے تو مجھے وہاں جانا پڑ گیا، وہاں پر خاں صاحب کی گرفتاری کی اطلاع ملی تو میں اسلام آباد آگیا، مجھے پورا دن لگا کیونکہ سارے روڈ چوک تھے۔اس وجہ سے اس دن میں احتجاج میں نہیں تھا، اگلے دن میں قانونی ٹیم کی ساتھ سپریم کورٹ جارہا تھا جہاں خان صاحب کی پیشی تھی تو راستے میں گرفتاری ہوگئی۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے احتجاج میں حصہ لیا اور پرامن احتجاج کیا وہ ان کا حق ہے، لیکن جنہوں نے حدود پار کی ہیں تو میں بارہا کہہ چکا ہوں وہ پارٹی کی پالیسی نہیں تھی، نہ میرے سامنے کسی بھی میٹنگ میں خان صاحب نے اس حوالے سے کوئی ہدایت دی تھی۔ اب اگر کسی نے غلط کیا ہے تو ظاہر ہے انہوں نے چارجز کا سامنا کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ غلطی کرنے والے بھی پاکستانی ہیں، ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے، ماں سزا کے ساتھ درگزر اور نصیحت بھی کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری جماعت اور چئیرمین صاحب کو موقع ملنا چاہیے کہ وہ الیکشن میں آئیں تاکہ عوام فیصلہ کرسکیں۔
علی محمد خان نے مطالبہ کیا کہ ایوانِ صدر میں سیاسی مکالمہ ہو، اس میں اسٹبلشمنٹ بھی شامل ہو، سب بیٹھیں اور 9 مئی کے واقعے سے ملک کو آگے لے کر جائیں تاکہ ملک آگے بڑھے۔

نیب نے تیسری بار طلب کر لیا ، دیانتدارانہ بیان دوں گا،علی محمد خان



پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنماعلی محمد خان نے کہا ہے کہ نیب کے سامنے اپنی طرف سے دیانتدارانہ بیان دوں گا۔

علی محمد خان نے اپنے بیان میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف بیان دینا سمجھ سے باہر ہے۔ نیب نے مجھے تیسری مرتبہ طلب کیا ہے، پہلا نوٹس ملا تو میں جیل میں تھا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ دوسرا نوٹس ملا تو عدالت میں میری درخواست کی سماعت تھی۔ قانون کی پاسداری کرنے والے شہری کی حیثیت سے نیب میں پیش ہوں گا۔ میں نے ہمیشہ قانون کی حکمرانی کی اہمیت کی وکالت کی ہے۔

عمران خان کو کون زہر دیناچاہتاہے؟ علی محمد خان کاموقف آگیا



اسلام آباد(این این آئی) پی ٹی آئی رہنماء و سابق رکن قومی اسمبلی علی محمدخان نے عمران خان کی زندگی کولاحق خطرات کے حوالے سے ایک ٹی وی پروگرام میں انتہائی اہم باتیں کی ہیں
ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف کی جان کوخطرہ لاحق ہے ، ان کی جان بارے شروع ہی سے تحفظات تھے ،کون زہر دینا چاہتا ہے، بغیر ثبوت کے کسی کا نام نہیں لینا چاہتا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں چیئرمین پی ٹی آئی کیلئے گھر سے کھاناجائے، اگر ان کیلئے گھرسے کھانا آئے تو کسی کو کوئی مسئلہ تو نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جماعت اسلامی و دیگر جماعتوں سے بات ہوئی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی پر سنگین کیسز بنائے گئے ہیں، سیاسی جماعتوں کو زیادہ بات چیت کی طرف جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مسائل کا سیاسی جماعتوں کو مل بیٹھ کر حل نکالنا چاہیے، کسی ایک سیٹ والی جماعت کو بھی سائڈلائن نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو سیاست سے باہر کرنا ہے تو عوام کی طاقت سے کریں، کسی کو اجازت نہیں ہے کہ وہ کسی کو مائنس کرے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مان چکا ہوں کہ ہم سے کچھ غلطیاں ہوئی ہیں، ہم نئے تھے ، جوان تھے اور جذباتی تھے ، مگر یہ تو تجربہ کار تھے ۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی جب وزیراعظم بنے تو انہوں نے پہلے دن ہی اسمبلی میں بولنے نہیں دیاسب نے مل کرہلہ بول دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 2013میں نواز شریف وزیراعظم بنے ہمارے ساتھ دھاندلی ہوئی مگر ہم نے تو کوئی شور شرابہ نہیں کیا بلکہ میں نے جا کرنواز شریف کو وزیراعظم بننے پر مبارکباد دی تھی۔