غزہ میں ہسپتال پرحملے کے نتیجے میں سینکڑوں افراد جاں بحق ہونے کے باوجود امریکی صدرنے اسرائیل کو کلین چٹ دے دی اور مظلوموں کے خلاف دونوں ممالک کا گٹھ جوڑ کھل کرسامنے آگیا۔
امریکی صر جوبائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’ہسپتال کے واقعے پرانھیں بہت دکھ ہوا۔‘ تاہم ’میں نے جو دیکھا اس سے ایسا لگتا ہے کہ یہ کام دوسرے فریق نے کیا، آپ یعنی اسرائیل نے نہیں۔‘
بائیڈن نے کہا کہ ’بہت سے لوگوں کو یقین نہیں ہے تو ہمیں ابھی بہت سی چیزوں پر کام کرنا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے سات اکتوبر کو حماس کے حملوں سے متاثر ہونے والے اسرائیلی شہریوں کے لواحقین سے ملاقات کی اور ان سے اظہار ہمدردی کیا۔ صدر بائیڈن نے حملے سے متعلق تجربات بھی سنے اور انھیں گلے لگا کر تسلی بھی دی۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے تل ابیب کے دورہ میں ہنگامی خدمات کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی۔
حماس کے اسرائیل پر کئے جانے والے حملوں میں 1400 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، 4200 زخمی اور 199 افراد کو غزہ میں یرغمال بنا لیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں منگل اور بدھ کی درمیانی رات ایک ہسپتال پر ہونے والے حملے میں ایک ہزار کے لگ بھگ افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔
اس حوالے سے اب اسرائیلی فوج کی جانب سے چند دعوے کیے گئے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے کہا گیا کہ گزشہ رات کو فلسطین اسلامی جہاد نے تقریبا اسی وقت 10 راکٹ داغے جب ہسپتال میں دھماکہ سنائی دیا گیا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگاری نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی فضائی فوٹیج کے مطابق یہ دھماکہ فلسطین اسلامی جہاد کے ایک راکٹ سے ہوا جو ہسپتال کے قریب ایک قبرستان سے چلایا گیا تھا۔
ان کے مطابق اس دھماکے میں ہسپتال کے باہر کار پارکنگ کو نقصان پہنچا جبکہ ’اسرائیلی حملہ ہوتا تو اس سے بہت زیادہ نقصان پہنچتا اور گڑھے بھی نظر آتے۔‘ ان کے مطابق فلسطین اسلامی جہاد کا یہ راکٹ ’مس فائر ہوا تھا۔‘