سپریم کورٹ آف پاکستان نے بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کو غیرقانونی قرار دینے کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے معاملہ نیپرا ایپلٹ ٹریبونل کو بھیج دیا۔
عدالت عظمیٰ کے بینچ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ عدالت العالیہ کا فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ غیرقانونی قرار دینے کا فیصلہ آئینی و قانونی طور پر قابل عمل نہیں ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیپرا اپیلیٹ ٹریبونل میں صارف کمپنیاں 15 دن میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے خلاف اپیلیں دائر کریں، نیپرا اپیلیٹ ٹریبونل 10 دن میں اپیلیں مقرر کرے۔
عدالت عظمیٰ کے بینچ نے فیصلے میں کہا ہے کہ نیپرا اپیلیٹ ٹریبونل جلد از جلد قانونی میعاد کے اندر اپیلوں پر فیصلہ کرے۔