Tag Archives: لیول پلیئنگ فیلڈ

عدالت کسی جماعت یا شخصیت کے الیکشن لڑنے پر پابندی لگاتی ہے تو تسلیم کرنا ہوگا،کاکڑ



اسلام آباد: نگران وزیراعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان جلد ہو جائے گا اور پھر ہم سب ووٹ ڈالنے جائیں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ لیول پلئینگ فیلڈ اگر ایک مخصوص جماعت کو جتوانے کا نام ہے تو میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔ 2018 کی لیول پلئینگ فیلڈ یاد ہے جب جنوبی پنجاب محاذ بنا تھا،انہوں نے کہا کہ اگر کوئی کہے کہ عدالت اور پارلیمنٹ کو آگ لگا کر میں جمہوریت کا چیمپئن رہوں گا تو قانون یہ چیز نہیں مانتا،اگر یہ سمجھتے ہیں کہ نگران حکومت آگ لگانے کا لائسنس دے دے تو یہ نہیں ہوسکتا، وزیراعظم نے استفسار کیا کہ اگر یہ سب حرکتیں جے یوآئی نے کی ہوتیں تو کیالوگوں کا نقطہ نظر پھر بھی یہی ہوتا؟

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ کوئی بھی سیاسی جماعت یاشخصیت سیاسی عمل سے باہر ہو،عدالتی فیصلے سے کسی پر پابندی لگ جاتی ہے تو درست یاغلط ہمیں تسلیم کرنا ہے۔

مسلم لیگ ن کے قائد کی وطن واپسی سے متعلق سوال پر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ نوازشریف پیدائشی پاکستانی شہری ہیں تو بائیومیٹرک ان کا حق ہے، کیا بائیومیٹرک کے لئے وزیراعظم ہائوس سے کسی منظوری کی ضرورت ہوتی ہے؟ یہ ایک قانونی عمل ہے اس سے کسی کو کیا سیاسی فائدہ ہوسکتاہے ۔ ایک سوال پر نگران وزیراعظم نے کہا کہ غیرقانونی طورپرمقیم افغان مہاجرین واپس اپنے ملک جائیں اور اپنی حکومتوں سے پاسپورٹ لے کر پاکستان آئیں۔

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ چینی صدر کی دعوت پر چین کا دورہ کیا، صدر شی کے ساتھ ملاقات مثبت رہی، چین نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی حمایت کی، انہوں نے کہا کہ پاکستان پرعزم ہے کہ حالیہ ملاقات کے بعد سی پیک کا تسلسل جاری رہے گا۔ سی پیک منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دے گا۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی حکومت ہو پاک چین تعلقات کا تسلسل جاری رہنا چاہئے اس سے بے یقینی کا تاثر زائل ہوجاتا ہے۔

انوار الحق کاکڑ کا کہناتھا کہ چین کے ساتھ 20 کے قریب مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے ہیں۔

انہوں نے تجویز پیش کی کہ پاکستان اور چین کے درمیان ایک دوسرے کے علاقوں کی معلومات کا تبادلہ ہوناچاہئے، مجھے یہ جان کر حیرانی ہوئی کہ ارومچی دنیا کے جدید ترین شہروں میں سے ایک ہے۔

انوار الحق کاکڑ کاکہناتھا کہ دورہ چین کے دوران روس، کینیا اور دیگر ممالک کے سربراہان سے بھی ملاقات ہوئی۔ اس دوران کینیا کے صدر سے ارشد شریف کے قتل پربات ہوئی، ان کے مطابق کینیا کے صدر نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ارشد شریف قتل کی کافی حد تک تحقیقات ہو چکی ہیں اور جو رہ گئی ہیں وہ بھی مکمل ہوں گی۔

وزیراعظم کا کہناتھا کہ مختلف ممالک کی قیادت کے ساتھ مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر بات کی ہے۔