Tag Archives: مولانافضل الرحمان

مولانا فضل الرحمان مفاہمت کے لئے سرگرم،محمد علی درانی اور آصف زرداری سے ملاقاتیں



جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سیاسی جماعتوں کے درمیان مفاہمت کے لئے سرگرم ہوگئے ہیں ، انہوں نے سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی اور سابق صدر آصف زرداری کے ساتھ ملاقات کی ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی سے ملاقات کے موقع پرمولانافضل الرحمان نے قومی مفاہمت کے ایجنڈے پرکردار کی حامی بھری۔

بتایا جارہاہے  پہلے مرحلے میں سیاسی جماعتوں میں رابطوں اور مفاہمتی ایجنڈے پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔

قومی مفاہمت کے ایجنڈے پر مشاورت کیلئے پی ٹی آئی سے بات چیت کا بھی امکان ظاہر کیا جارہاہے ، گزشتہ دنوں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شفقت محمود نے نگران وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی سے ملاقات کے دوران اس بات کا عندیہ دیا تھا کہ  پی ٹی آئی قومی مفاہمت کے لئے تیار ہے۔

نواز شریف بھی مینار پاکستان جلسے میں قومی مفاہمت کا اعلان کر چکے ہیں۔

سابق صدر آصف علی زرداری کی جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ایک اہم ملاقات بھی ہوئی ہے جس میں مفاہمتی ایجنڈے پر بات چیت کی گئی۔

 

سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کے لئے گنجائش پیدا کریں،مولانافضل الرحمان



جمعیت علمائے اسلام ( ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سیاسی ماحول میں تلخی کم کرنے کا فارمولہ پیش کردیا
اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا’ وقت آگیا ہے کہ سیاستدان اور سیاسی جماعتیں بالغ نظری کا مظاہرہ کریں، سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کے لئے گنجائش پیدا نہیں کریں گی تو نقصان سب کا ہوگا۔ اختلاف رائے کے باوجود سیاسی گنجائش پیدا کرنی چاہیئے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ افسوس خود سیاستدانوں کے سبب ماضی اور حال میں جمہوریت کیلئے مشکلات آئیں، اب سنبھلنا ہوگا، سب کے ماضی کا علم ہے مگر اب جمہوریت کی مضبوطی کیلئے سیاسی گنجائش کے فارمولے کیساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی انتشار اور خلفشار سے نہ جمہوریت مضبوط ہوگی نہ ملکی مسائل حل ہوں گے۔ سیاستدان کسی سے بھی اختلاف رائے یا الگ موقف رکھ سکتا ہے مگر اسے سیاسی انتشار کا شکار نہیں ہونا چاہیے، جمہوریت کی مضبوطی ضد اور ہٹ دھرمی میں نہیں بلکہ جمہوری رویوں کی مضبوطی میں ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری اور بھٹو خاندان کیساتھ سیاسی اختلاف کے باوجود پرانے تعلقات ہیں، ہم ایک دوسرے کی خوشی و غمی میں شرکت کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل سابق صدر آصف زرداری کے ساتھ ان کی ایک اہم ملاقات ہوئی تھی۔

جے یو آئی کا یوم طوفان اقصیٰ منانے کااعلان ، نماز جمعہ کے بعد مظاہروں کی کال دے دی



جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملک بھر میں یوم طوفان اقصی منانے کا اعلان کردیا۔ جمعیت علمائے اسلام کے کارکن ملک بھر میں نمازجمعہ کے بعد فلسطینی بھائیوں سے یکجہتی کے لئے ریلیاں نکالیں گے۔

مولانافضل الرحمان نے 14اکتوبرکو پشاور میں ہونے والی مفتی محمود کانفرنس کو بھی فلسطینی بھائیوں کے حق میں بڑے مظاہرے میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا۔

جے یوآئی سربراہ کاکہناتھا کہ سرزمین فلسطین پر آگ بھڑک اٹھی ہے ۔فلسطینی بچے بوڑھے خواتین اور عام شہریوں پر بمباری کی جارہی ہے ۔ مکانات ،پانی کے ذخائر اور ہسپتالوں پر بمباری کی جارہی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے اپیل کی کہ ہر مسلمان مظلوم فلسطینیوں کے حق میں کھڑے ہوکر ان کے موقف کو تقویت پہنچائے ۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل وحشی اور درندے کا کردار ادا کررہا ہے۔

ووٹ کی عزت اب خطرے میں نہیں، جنوری میں الیکشن ہوئے تو آدھاملک ووٹ نہیں ڈال سکے گا،فضل الرحمان



ملتان: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے مطالبہ کیاہے کہ پاکستان فلسطینی عوام کی کھل کرحمایت کرے ۔
میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے مولانافضل الرحمان نے کہا کہ فلسطین کے حوالے سے پاکستان کا موقف مبہم ہے حکومت کو فلسطین کا کھل کر ساتھ دینا چاہیے۔ پاکستان کی ریاست کی طرف سے فلسطین کی صورتحال پر دیا گیا بیان ناکافی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ عرب دنیا کو فلسطینیوں کی پکار پر لبیک کہنا چاہیے۔ دنیا اسرائیلی مظالم کے بارے میں خاموش رہ کر انسانی حقوق پامال کررہی ہے۔
مولانافضل الرحمان کامزیدکہناتھا کہ ملکی اداروں پر جو لوگ حملوں میں ملوث ہیں وہ عدالتوں کا سامنا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ افغان شہریوں کی واپسی کے لیے باعزت راستہ اختیار کیا جائے اور دوطرفہ کمیشن بنایا جائے۔ مولانافضل الرحمان نے کہا کہ خیبرپختونخوا، بلوچستان اور سندھ میں امن کے حالات قابل اطمینان نہیں ہیں۔ انسانی حقوق کا تحفظ اور خوشحال معیشت ملک کی بنیادی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ علمائے کرام احساس برتری کے ساتھ سیاسیات کا حصہ بنیں اور قوم کی قیادت کریں۔جب قوم کے اندر سے مذہب کا احساس ختم ہوجائے اور حیا بھی اٹھ جائے تو قوم غلام بن جاتی ہے۔

مولانافضل الرحمان کا ایک سوال کے جواب میں کہناتھا کہ نواز شریف ووٹ کو عزت دو کے نعرے سے پیچھے نہیں ہٹے، ووٹ کو عزت دو کا نعرہ اس وقت تھا جب ووٹ کی عزت کو خطرہ تھا، ووٹ کی عزت کو جن سے خطرہ تھا وہ ہٹ گئے ہیں تو اب وہ خطرہ ختم ہو چکا ہے لیکن اس نعرے سے کوئی بھی پیچھے نہیں ہٹا۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ الیکشن تو ہوں گے ہی ہوں گے لیکن اگر جنوری کے آخر میں ہوں گے تو آدھے ملک میں تو برفباری ہو گی، خضدار سے لے کر پورا بلوچستان، ویزرستان سے چترال تک، پورا سوات، کوہستان، ایبٹ آباد، مری تک سارے علاقے میں آبادی نہیں ہوتی اور یہ برفباری کی وجہ سے اپنے علاقوں سے نیچے اتر آتے ہیں، تو کیا یہ لوگ ووٹ کا حق نہیں رکھیں گے، خواتین کے بارے میں آپ کہتے ہیں کہ اتنے فیصد پولنگ اسٹیشن پر ووٹ نہ پڑے تو الیکشن دوبارہ کرائے جائیں گے، جہاں انسان ہی نہ ہوں تو کیا ان کا ووٹ ڈالنے کا کوئی حق نہیں۔