بارہ ہزارافغانیوں سے پاکستانی پاسپورٹ برآمد کر کےنادرا ڈائر یکٹور یٹ سے اہم حاضر سروس افسر کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ مزید گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جارہی ہیں ۔
ذرائع کے مطابق سعودی عرب نے پاکستانی سفارتخانے کو کم و بیش 12 ہزار پاکستانی پاسپورٹس فراہم کیے ہیں جو افغان شہریوں کے زیر استعمال تھے جس کے بعد ڈی جی پاسپورٹس ڈائریکٹوریٹ مصطفیٰ قاضی اور ایف آئی اے نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلی پاسپورٹ بنانے والے گروہ کے مرکزی ملزم کو لاہور سے گرفتارکیا گیا جبکہ پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ اسلام آبادسے ایک حاضر اور ایک ریٹائرڈ ملازم کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
بتایاجارہا ہے افغان شہریوں کو پاکستانی پاسپورٹ جعلی شناختی کارڈز پر جاری کیے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق ریاست کے ساتھ یہ کھلواڑ نادرا جیسے اہم ادارے میں بیٹھ کر کیا جاتا رہا،صورتحال سے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملک کی تباہی و بربادی میں جو کردار نادرا کا سامنے آنا ہے اسے سن کر اور دیکھ کر پوری قوم کے ہوش ٹھکانے آجانے ہیں۔ اس اسکینڈل میں مزید بڑے بڑے نام سامنے آرہے ہیں۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل نادرا کی چیئرمین شپ لیفٹیننٹ جنرل منیرافسر کے سپرد کی گئی اور بارہ ہزارافغان شہریوں سے جعلی پاسپورٹس کی برآمدگی نادرا میں حاضر سروس جنرل کو تعینات کرنے کا پہلا نتیجہ قرار دیاجارہا ہے حالانکہ سویلین اداروں میں کسی فوجی افسر کی تعیناتی پر گلے پھاڑ پھاڑ کر کہا جاتا تھا کہ فوجی افسروں کاسویلین اداروں میں کیا کام لیکن نادرا سے جو انکشافات سامنے آرہے ہیں انہیں دیکھ کر یہی کہا جا سکتا ہے کہ اپنے کرتوت ٹھیک ہوں تو کسی اور کو موقع کیوں ملے۔ یہاں بھی سوال اٹھتا ہے کہ اس معاملے پر وزارت خارجہ ، وزارت داخلہ ، پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ اور ایف آئی اے کیا کرتی رہی۔
Tag Archives: نادرا
نادرا میں جعلی فیملی ٹری میں افغانی باشندوں کو شامل کئے جانے کا انکشاف
چیئرمین نادرا لیفٹیننٹ جنرل منیر افسر نے کہا ہے کہ جعلی فیملی ٹری میں افغانیوں کو شامل کیا جاتا رہا۔
سینیٹ کی داخلہ کمیٹی کو بریفننگ دیتے ہوئے منیر افسر نے بتایا کہ افغانیوں کو جعلی شناختی کارڈ کے اجرا کے معاملے پر 84 اہلکاروں کیخلاف کارروائیاں کی گئی ہیں۔ جعلی دستاویزات، بغیر فنگر پرنٹ یا تصویر کے ریکارڈ کو اہلکار ٹمپر کرتے رہے،انہوں نے مزید کہا کہ نادرا نے جعلی شناختی کارڈر روکنے کے لیے شفاف اور پختہ نظام قائم کیا ہے۔
ڈی جی پاسپورٹ مصطفیٰ قاضی نے کمیٹی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاسپورٹ بنانے کا عمل سست روی کا شکار سامان کی قلت کے سبب ہوا۔ شہریوں کے لیے لازم ہے کہ پہلا پاسپورٹ آبائی ضلع سے حاصل کریں، پہلا پاسپورٹ کسی دوسرے ضلع سے جاری ہونے پر ریکارڈ شو نہیں ہوتا۔
نادرا میں خواجہ سرائوں کی رجسٹریشن کا عمل دوبارہ شروع
اسلام آباد(این این آئی)نادرا نے تقریباً تین ماہ بعد خواجہ سرائوں کی رجسٹریشن کا عمل دوبارہ شروع کردیا۔
واضح رہے کہ وفاقی شرعی عدالت کی جانب سے ٹرانس جینڈر پرسنز (پروٹیکشن آف رائٹس)ایکٹ 2018کی دفعات کے خلاف فیصلے کے بعد نادرا نے خواجہ سرائوں کے قومی شناختی کارڈ رجسٹریشن کو روک دیا تھا۔
علاوہ ازیں رواں برس جولائی میں پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل فرحت اللہ بابر نے شرعی عدالت کے فیصلے کو سپریم کورٹ کے شریعت اپیلٹ بینچ میں چیلنج کیا تھا۔نادرا نے رجسٹریشن روکنے کا اپنا سابقہ حکم واپس لیتے ہوئے خواجہ سرائوں کی رجسٹریشن کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
نادرا کی پبلک انگیجمنٹ ڈائریکٹر ردا قاضی نے مذکورہ پیش رفت کی تصدیق کی اور بتایا کہ اتھارٹی نے خواجہ سراں کے لیے ایکس کیٹیگری والے سی این آئی کی پرنٹنگ دوبارہ شروع کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے بعد یہ عمل روک دیا گیا تھا لیکن اب دوبارہ شروع ہو گیا ہے جبکہ معاملہ تاحال سپریم کورٹ میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نادرا آئینی طور پر اپنے بیرونی قانونی مشاورتی ونگ کی سفارش کے بعد خواجہ سراں کے لیے مخصوص شناختی کارڈ پرنٹ کرنے کا پابند ہے۔