Tag Archives: نگران وزیراعظم

پٹرول قیمتوں میں کمی کے فوائد عوام تک پہنچانے کیلئے اقدامات تیز ، ذخیرہ اندوزوں کیخلاف  کارروائی کی جائے، نگران وزیراعظم



نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے حکام کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پٹرول کی قیمتوں میں کمی کے فوائد عوام تک پہنچانے کے لیے اقدامات کو تیز تر کیا جائے اور ذخیرہ اندوزوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔

نگران وزیرِ اعظم  کی زیرِ صدارت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے اثرات عام آدمی تک پہنچانے اور قیمتوں میں کمی یقینی بنانے کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، جس میں نگران وفاقی وزرا مرتضی سولنگی، گوہر اعجاز، کوثر عبداللہ ملک، سمیع سعید، محمد علی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی جبکہ نگراں وزرائے اعلی محسن نقوی، جسٹس (ر) مقبول باقر، اعظم خان، چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

 اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ کمی اور اسمگلنگ و بجلی چوری کیخلاف آپریشن کے نتائج کے حوالے سے آگاہ کیا گیا،حکام نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ کمی سے مہنگائی کی شرح میں 1.7 فیصد کمی ہوئی، یہ کمی گزشتہ ایک برس میں سب سے زیادہ کمی ہے۔

 وزیراعظم نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں استحکام اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی بدولت مجموعی طور پر 41 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے جس کا ریلیف عام آدمی تک پہنچے گا،وزیر اعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی، ڈالر کی قیمت میں استحکام اور اسمگلنگ کی روک تھام کے اثرات عام آدمی تک پہنچانے کے لیے چاروں صوبوں کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔

علامہ طاہر اشرفی نگران وزیراعظم کے معاون خصوصی مقرر، نوٹیفکیشن جاری



نگراں وزیراعظم پاکستان انوارالحق کاکڑ نے ممتاز عالم دین علامہ طاہر اشرفی کو اپنا نمائندہ خصوصی مقرر کر لیا ہے۔

نگران وزیراعظم کی جانب سے علامہ طاہر اشرفی کو مڈل ایسٹ اوراسلامی ممالک کے لیے بین المذاہب ہم آہنگی کا نمائندہ خصوصی مقرر کیا گیا ہے۔

پرنسپل سیکریٹری ہمراہ وزیراعظم توقیر شاہ کی جانب سے طاہر اشرفی کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ طاہر اشرفی اس سے قبل بھی وزرائے اعظم کے ساتھ بحیثیت نمائندہ خصوصی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

چین کے ساتھ تعلقات کی مزید مضبوطی کے لیے پُرعزم ہیں، نگران وزیراعظم



نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اپنے چین کے جاری دورے کے دوران سنکیانگ کے خود مختار علاقے ارومچی پہنچ گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے سنکیانگ یونیورسٹی کا دورہ کیا جہاں سنکیانگ یونیورسٹی کے صدر یاؤ کیانگ اور اکیڈمیا کے اراکین نے ان کا استقبال کیا۔

انہوں نے قابل ذکر سکالرز، محققین، ماہرین تعلیم، فیکلٹی ممبران اور طلباء کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا سنکیانگ کا دورہ پاکستان اور چین کے درمیان پائیدار تعلقات میں سنگ میل کی نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے باہمی امن، خوشحالی اور ترقی کے لیے پاک چین آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیر اعظم نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے کی سنکیانگ کی اہمیت کی تعریف کی اور قدیم شاہراہ ریشم کے حصے کے طور پر رابطے کے ایک مرکز کے طور پر خطے کے تاریخی کردار کو سراہا۔

سنکیانگ اور گلگت بلتستان کے درمیان ثقافتی اور تاریخی روابط کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اقتصادی ہم آہنگی، تجارت اور سرمایہ کاری، زراعت، تعلیمی تبادلے، سائنس اور ٹیکنالوجی اور دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان رابطے کو فروغ دینے کے لیے سنکیانگ کے ساتھ شراکت میں پاکستان کی دلچسپی کا اظہار کیا۔

لوگوں سے تبادلے تعلیمی روابط کی اہمیت اور ممالک اور عوام کے درمیان تعلقات کو آگے بڑھانے میں طلباء کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے پاکستان اور چین کے نوجوانوں سے امید ظاہر کی کہ وہ آنے والے سالوں میں دوستی اور بھائی چارے کے پل کے طور پر کام کریں گے۔

اس سے پہلے وزیراعظم کو یونیورسٹی کے ہسٹری میوزیم میں 99 سالہ پرانی سنکیانگ یونیورسٹی کی تاریخ کےبارے بریفنگ بھی دی گئی۔

حکومت پاکستان سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی: نگران وزیراعظم



نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے عمل کو آسان بنانے کے لئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا قیام عمل میں لایاگیا ہے اور حکومت سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی۔

وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے دورہ چین کے دوران مِن میٹلز کے چیئرمین وینگ ژولیانگ اور میٹالرجیکل کوآپریشن آف چائنا کے چیئرمین چن جیانوانگ نے ملاقات کی۔

ملاقات میں پاکستان میں کان کنی اور معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ دونوں کمپنیوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

وزیرِ اعظم نے شرکا کو حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کے بارے آگاہ کیا۔

وزیرِ اعظم نے شرکا کو خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل بارےبھی آگاہ کیا اور بتایا کہ حکومت” ہول آف دی گورنمنٹ اپروچ”کے تحت پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔

قبل ازیں انوارالحق کاکڑ سے سی ای او چائنا کمیونیکیشنز کنسٹرکشن کمپنی وانگ ہائی ہوائی اور چیئرمین چائنا روڈ اینڈ برج کارپوریشن نے ملاقات کی۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان ملک بھر میں انفراسٹرکچر کی ترقی کیلئے اقدامات اٹھا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو ٹرانزیشنل اکانومی بنانے اور ملک میں سیاحت کی ترقی کیلئے ریلوے اور روڈ انفراسٹرکچر انتہائی ضروری ہے۔

وزیرِ اعظم نے چینی کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری میں اضافے میں دلچسپی کا خیر مقدم کیا۔

پاکستان میں چینی سرمایہ کاروں کے لئے حالات سازگار ہیں، نگران وزیراعظم



بیجنگ: نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ایک بارپھر بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کی بھرپور حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سی پیک کے اعلی معیار کی ترقی کے نئے مرحلے میں چین کے ساتھ مختلف شعبوں میں رابطے اور تعاون کو مضبوط بنائے گا۔
بدھ کو یہاں چینی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان چین کے صدر شی جن پنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) کو سراہتا ہے اور اس کی بھرپورحمایت کرتا ہے، پاکستان چین کے ترقی کے تجربے سے استفادہ کا خواہاں ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بی آر آئی کے عظیم وژن کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو اقتصادی ترقی کے ذریعے امن اور خوشحالی لانے کا مظہر ہے، پاکستانی وفد جس میں اقتصادی، صنعتی، سکیورٹی اور دیگر شعبوں کے کے اعلیٰ حکام شامل ہیں، دورے کے دوران چینی حکام، تھنک ٹینکس اور میڈیا کے ساتھ دوطرفہ بات چیت کا منتظرتھا۔ بی آر آئی کے تحت چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے مثالی منصوبے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک سے بڑی ترقی ہوئی ہے اور ان کے آبائی صوبہ بلوچستان کے لیے ترقی کے روشن امکانات پیدا ہوئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سی پیک کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے نئے مرحلے میں چین کے ساتھ رابطے اور تعاون کو مزید مضبوط بنائے گا، چین کی مدد سے غذائی تحفظ اور زراعت جیسے شعبوں میں نئی ٹیکنالوجی متعارف کرائے گا اور کاروباری اداروں کی حوصلہ افزائی کرے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کو مزید بہتر بنائے گا تاکہ چینی کاروباری اداروں کی کان کنی، زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کے لیے حوصلہ افزائی اور انہیں سہولت فراہم کی جا سکے اور پاکستان میں کام کرنے والے چینی کاروباری سرگرمیوں کے لیے سازگار حالات پیدا ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان یں چینی شہریوں کی حفاظت کو بہت اہمیت دیتا ہے اور چینی شہریوں کے لیے حفاظتی طریقہ کار کو مزید بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے، پاکستان میں چینی شہریوں اور اداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے



نگران وزیرِ اعظم پاکستان انوار الحق کاکڑ چینی صدر شی جن پنگ کی دعوت پر اسلام آباد سے بیجنگ پہنچ گئے۔

وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم اپنے دورہ چین کے دوران 17 اور 18 اکتوبر کو منعقد ہونے والے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون میں شرکت کریں گے۔

بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے وزیرِ اعظم چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک ) کے تحت گزشتہ 10 برسوں میں ہونے والی ترقیاتی کامیابیوں کے ساتھ ساتھ مستقبل کے اہداف اور اس کلیدی منصوبے پر پاکستان کے بھرپور تعاون کا اعادہ کریں گے۔

وزیرِ اعظم بی آر ایف کی افتتاحی تقریب میں شرکت کے علاوہ 18 اکتوبر کو اوپن عالمی معیشت میں رابطے کے موضوع پر منعقدہ اعلی سطحی فورم سے خطاب کریں گے۔

وزیرِ اعظم کی چین میں چینی صدر شی جن پنگ سے دوطرفہ ملاقات کے ساتھ ساتھ اعلیٰ چینی قیادت اور فورم میں شریک دیگر ممالک کے سربراہان سے بھی ملاقات ہوگی۔ نگران وزیرِ اعظم پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے چین میں کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

سنکیانگ اور پاکستان کے عوام کے مابین تعلقات اور کاروبار و سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے وزیرِ اعظم اورمچی کا دورہ کریں گے جہاں وزیرِ اعظم وہاں کے مقامی عمائدین و کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔

پٹرول40 روپے سستا ہو گیا، ضروری اشیا کی قیمتیں بھی کم کریں، وزیراعظم



وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تاریخی کمی کے اثرات عوام تک منتقل کرنے کی ہدایت کردی ۔
وزیراعظم نے اہم پالیسی بیان میں کہا ہے کہ ایندھن کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کے نتیجے میں، میں نے وفاقی اور صوبائی سطح پر متعلقہ حکام کو پرائس کنٹرول کے سخت طریقہ کار کو فعال کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ تمام وزرائے اعلیٰ سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ضروری اشیاء اور خدمات کی قیمتیں اسی طرح کم کی جائیں، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ پاکستانی عوام کو منتقل کرنے کی طرف تمام تر توجہ اس طرف مرکوز کی جائے اور سرکاری ادارے اشیا کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔

غزہ کی صورتحال پر تشویش، فوری جنگ بندی کی جائے: نگران وزیراعظم



نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کو غزہ میں جاری تشدد اور جانی نقصان پر گہری تشویش ہے، ہم فلسطین کے مظلوم عوام سے یکجہتی کے لئے ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور غزہ میں فوری جنگ بندی اور محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

پیر کو وزیر اعظم آفس سے جاری ٹوئٹ کے مطابق نگران وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل کا غزہ میں شہریوں کو جان بوجھ کر بلا امتیاز اور غیر متناسب نشانہ بنانا تہذیب کے تمام اصولوں کے خلاف اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تشدد کے خاتمے کو فلسطینی سرزمین پر برسوں کے جبری اور غیر قانونی قبضے اور اس کے عوام کے خلاف جابرانہ پالیسیوں کے تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو محصور غزہ تک فوری طور پر درکار امدادی سامان کی نقل و حمل کے لیے محفوظ اور غیر محدود انسانی راہداری کھولنے کے لیے کارروائی کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان غزہ کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر او آئی سی اور اس کے رکن ممالک کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔ وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی 18 اکتوبر کو او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں شرکت کریں گےاور غزہ کے لوگوں کی تکالیف کو دور کرنے کے لیے فوری اقدامات پر زور دیں گے۔

کشمیر اور فلسطین کے مسائل حل ہونے تک انتہا پسندی ختم نہیں ہو گی ، انوار الحق کاکڑ



نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ کشمیر اور فلسطین کے مسائل حل نہ کئے گئے تو انتہا پسندی آنے والی صدیوں میں بھی ختم نہیں ہو گی،گورننس کے ڈھانچے، سیاست ، معیشت سمیت اہم قومی معاملات پر پردیانتدارانہ قومی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے،اس ضمن میں پارلیمان قائدانہ کردار ادا کرسکتی ہے۔

 ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت معاشی، سیاسی اور دیگر چیلنجز درپیش ہیں ،بحیثیت قوم ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ملک میں کسی قسم کی بنیاد پرستی یا انتہا پسندانہ رویئے کی کوئی گنجائش نہیں جو بھی ایسا کریگا، ریاست اس کیخلاف کارروائی کرے گی۔

انہوں نے  کہاکہ  دیکھنا ہو گا کہ مہنگائی کے اسباب کیا ہیں۔ یہاں گندم سمیت اجناس وافر مقدار میں دستیاب ہیں تاہم ذخیرہ اندوزی کا مسئلہ سامنے آرہا ہے ،  کارروائی  کرنے پرچینی کی قیمتیں کم ہوئیں ، یہ کام ضلعی حکومتوں کا ہے تاہم وفاق صوبوں کے ساتھ مل کر اقدامات اٹھا رہا ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہونا شرو ع ہو گئے ہیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے پلیٹ فارم سے سعودی عرب ، متحدہ امارات سمیت دنیا بھر سے معدنیات ، آئی ٹی سمیت دیگر شعبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے ، اس حوالے سے دسمبرمیں اہم خبریں آ سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو نکالنے کی قطعی طورپر کوئی بات نہیں کی گئی،،جن کے پاس پاسپورٹ اور ویزے سمیت کوئی قانونی دستاویز نہیں ،انہیں واپس جانا چاہیے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ پاکستانی نژاد پشتونوں کے بنیادی شہری حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

 انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے مستقبل سے مایوس نہیں بلکہ بہت پرامید ہیں ،ملک بھر میں قائم ووکیشنل ٹریننگ اداروں کا ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں ، اس بارے میں اس ہفتے اہم اجلاس ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی کا فیصلہ عدالت نے کرنا ہے اگر عدالت انہیں آزاد کرتی ہے تو وہ سیاسی عمل کا حصہ ہوں گے۔ عدالتیں جو بھی فیصلہ کریں گی نگران حکومت اس پر عملدرآمد کی پابند ہو گی۔

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ لاپتہ افراد کے حوالے سے پاکستان میں کمیشن کی تشکیل اہم اقدام ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں 90 ہزار پاکستانی شہید ہوئے، ہمیں مختلف پرتشدد چیلنجز کا سامنا ہے، اس حوالے سے لیگل فریم ورک نہیں لایا جا سکا۔ آرمی چیف سویلین بالادستی پر یقین رکھتے ہیں۔ اگر ہم سویلین بالادستی کی بات کرتے ہیں تو ہماری کارکردگی ، وقار اور وژن اس کا فیصلہ کرے گا، ان عوامل کے بغیر بالادستی کا دعوی مشکل ہے۔ الیکشن کمیشن جب انتخابات کرائے گا ہم اس کی معاونت کریں گے۔

وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کی ہے ، پاکستان تمام عالمی پلیٹ فارمز پر فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ ہندوستان سمیت تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں ، بھارت سے تعلقات معمول پر لانے کے عمل کا اگر کشمیری حصہ نہیں ہوں گے تو کوئی بات چیت دیرپا نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے کہاکہ ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں کہ وہ میچ دیکھنے بھارت جائیں، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے کے حوالے سے سفارتی ذرائع سے دوطرفہ بات چیت ہو رہی ہے ،چند منصوبوں پر بات چیت جاری ہے ، معاہدے کے قریب ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی الیکشن سے پہلے رہا ہونگے یا نہیں ، فیصلہ عدالت کریگی ، انوار الحق کاکڑ



نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی الیکشن سے پہلے رہا ہوں گے یا نہیں فیصلہ عدالت نے کرنا ہے، ہم نے نہیں۔

 ایک انٹرویو میں انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ آرمی چیف سویلین بالا دستی پر یقین رکھتے ہیں، ورلڈکپ میں شائقین کو ویزے نہ دینے کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ  پاکستانی کرکٹ شائقین کو ویزے دے، اگر ایسا ایونٹ پاکستان میں ہوتا تو بھارتی شائقین کو ضرور ویزے دیتے۔

 انہوں نے کہا کہ مجھے نگران وزیراعظم بننے کی اطلاع سابق وزیراعظم نے دی، دریں اثنا نیشنل ریزیلینس ڈے کے موقع پر اپنے پیغام میں انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور صوبائی ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹیز کی صورت میں آفات سے نمٹنے کیلئے ایک مضبوط اور متحرک ادارہ جاتی ڈھانچہ موجود ہے، ضلعی سطح پر آفات سے نمٹنے کے انتظام وانصرام کے نظام کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے.

نگران وزیراعظم اور آرمی چیف کی اہم ملاقات



اسلام آباد:ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے قبل آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے ملاقات کی جس میں قومی سلامتی کے امورپر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق نگران وزیر اعظم انوار الحق نے آرمی چیف کا وزیر اعظم ہائوس میں پہنچنے پر استقبال کیا ۔ بعد ازاں ملاقات میں قومی سلامتی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

نگران حکومت کی کفایت شعاری مہم، 19 کھرب روپے بچانے کا منصوبہ



اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک) نگران حکومت نے نئی اسامیوں پر پابندی اور سیکورٹی گاڑیوں کی خریداری، ترقی کے لئے مختص رقوم میں کمی، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ترقی میں کمی اور بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام میں وفاقی شیئر کی کمی کے ذریعے 1.9 ٹریلین (19کھرب) روپے کےاخراجات بچانےکا منصوبہ بنایا ہے۔ حکومت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ خزانے کا واحد اکاؤنٹ بنائے گی اور وفاقی وزارتوں اور ان سے منسلک محکموں سے کہا گیا ہےکہ وہ اپنی رقوم وفاقی حکومت کے قومی خزانے میں جمع کرائیں اور تخمینہ لگایاجارہا ہے کہ اس سے 424 ارب روپے بچائے جا سکتے ہیں۔ورلڈ بینک کے تخمینے کے مطابق 2022 کے مالی سال میں وفاقی حکومت کے جاری اخراجات میں 10 فیصد کٹوتی کے کفایتی اقدامات سے 54 ارب روپے بچائے جاسکتے ہیں۔