اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد روپوشی کے بعد منظرعام پر آگئے۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے انتہائی قریب رہنے والے سینئر سیاستدان شیخ رشید احمدکو تقریباً ڈیڑھ ماہ قبل راولپنڈی کی ایک نجی ہائوسنگ سوسائٹی سے گرفتارکرنے کی اطلاعات آئی تھیں جس کے بعد شیخ رشید احمد لاپتہ تھے۔
شیخ رشید نجی ٹی وی سما نیوز کوایک انٹرویو دیا جو جمعہ کے روز نشر کیاگیا، بتایا جارہاہے یہ انٹرویو پہلے ہی ریکارڈ کرلیاگیاتھا۔
اینکرپرسن منیب فاروق کے ساتھ اپنے انٹرویو میں شیخ رشید کا کہناتھا کہ ’میں چلے پرتھا، چلے کے دوران بہت کچھ سوچنے کاموقع ملا انٹرویو اس لیے دینا چاہتا تھا کیونکہ اب یہ ایک رسم بن چکی ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’اللہ نے زندگی میں پہلی بار چالیس دن لگانے کا موقع دیا اور چلے کے دوران مجھے کسی نے کوئی نقصان نہیں پہنچایا بلکہ سب نے میرے ساتھ تعاون کیا اور سارے ایام خوش اسلوبی سے گزر گئے‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاک فوج دنیا کی عظیم فوج ہے اور میں پہلے دن سے اپنی افواج کے ساتھ ہوں، مجھے خود کو پاک فوج کا ترجمان کہنے پر فخر ہے ،انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو ہمیشہ مشورہ دیا کہ فوج کے ساتھ بنا کر رکھنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے تین آدمی فوج سے مذاکرات کررہے تھے پھر تینوں نے اپنی سیاسی جماعتیں بنالیں۔ میری کوشش تھی کہ اس کار خیر یعنی مذاکرات میں میں اپنا حصہ بھی شامل کرلوں مگرعمران خان ضدی سیاست دان ہے، جنرل عاصم منیر کو چھیڑنا ہماری غلطی تھی‘۔انہوں نے کہا کہ فوج کی تقرریوں میں خود کو ملوث کرنا پی ٹی آئی کی غلطی تھی۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ ’ایم کیو ایم نے جب مجھ سے بات کی تو اندازہ ہوگیا تھا کہ اب ہمارا (پی ٹی آئی حکومت) کا کام ختم ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی سیاست دان کو فوج کا نام نہیں لینا چاہیے اور سیاستدانوں کو اداروں کے ساتھ ملکر چلنا چاہیے کیونکہ ملک اداروں کے ساتھ نہیں چل سکتا۔
شیخ رشید نے کہا کہ تہجد پڑھ کر جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی دعاکرتارہا تاکہ سانحہ 9 مئی کے بعد گرفتار عام اور غیرسیاسی لوگوں کو معاف کرنے کی درخواست کرسکوں۔
انہوں نے کہا کہ اداروں سے لڑائی میں سیاستدان کبھی نہیں جیت سکتے،۔میں فوج کے خلاف نہیں جاسکتا، شیخ رشید نے کہا کہ سانحہ 9 مئی کی ہر جمعہ کے خطبہ میں مذمت کرنی چاہئے، زلفی بخاری، شیریں مزاری، شہباز گل جیسے لوگوں نے جو بیانیہ بنایااس کے نتیجے میں سانحہ 9 مئی ہوا۔ شیخ رشید نے کہا کہ آرمی چیف سے اپیل کرتا ہوں عام لوگوں اورغیر سیاسی لوگوں کوایک بار معافی دے دیں۔