Tag Archives: ڈالرز

کراچی میں حوالہ ہنڈی کیخلاف چھاپے ، ڈیڑھ لاکھ ڈالر، 5کروڑ کی کرنسی ضبط



کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) ڈالر کی قیمت میں کمی لانے کے تناظر میں ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی ہنڈی حوالہ ڈیلروں کے خلاف ایف ائی اے کے چھاپوں میں دو ماہ میں تیزی اگئی ہے۔

موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے چار سرکلز کی مجموعی کارکردگی کچھ یوں رہی۔ 20 چھاپوں میں 31افراد کو گرفتار کیا، ان کے قبضے سے 1 لاکھ 38 ہزار 900ڈالر ضبط کیے، دیگر ضبط کی گئی غیر ملکی کرنسی کی مالیت 10اشاریہ 562ملین پاکستانی روپے جبکہ پاکستان کرنسی کی مالیت 5کروڑ سے زائد رہی۔

ایف ائی اے کراچی کے تین سرکلز، کارپوریٹ کرائم سرکل کے سربراہ عمران ریاض، کمرشل بینک سرکل کی سربراہ رابعہ قریشی اور اینٹی کرپشن سرکل کے سربراہ جاوید بلوچ نے اعداد و شمار دیے مگر سب سے اہم سرکل اسٹیٹ بینک سرکل کے سربراہ ایاز مہر نے اعداد و شمار دینے سے گریز کیا۔

ٹرپل سی میں 16 ایف ائی ارز، 12 گرفتار، 31200 ڈالر، 1 ہزار یورو، 3 لاکھ 3 ہزار 380 پاکستانی کرنسی، 17 موبائل فونز، دو لیپ ٹاپ اور 3 کاریں ضبط کی گئیں۔ سی بی سی میں 4 ایف ائی ارز، 8 گرفتاریاں، 90 ہزار ڈالر اور 2 کروڑ 40 لاکھ پاکستانی روپے ضبط کیے گئے۔

اے سی سی میں 7 ایف ائی ارز، 10 گرفتاریاں، 62 ہزار 800 ڈالر، 79 ہزار 889 ریال، 26 ہزار 720 درہم اور 48 لاکھ پاکستانی کرنسی شامل ہے۔

کریک ڈاؤن کے نتیجے میں 900 ملین ڈالر برآمد



اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)غیر قانونی کرنسی کی تجارت اور اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاؤن کے نتیجے میں اوپن مارکیٹ میں 900 ملین ڈالر سرپلس ہوئے اور بینکوں میں جمع کرائے گئے۔

ویب سائٹ پروپاکستانی کے مطابق ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچہ نے کہا کہ ستمبر 2023 میں کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد سے تقریباً 800-900 ملین ڈالر بینکوں میں جمع ہو چکے ہیں۔

کریک ڈاؤن کے نتیجے میں، ایکسچینج کمپنیوں کا یومیہ اوسط تجارتی حجم $5-$7 ملین سے بڑھ کر $50 ملین ہو گیا ہے۔ پراچہ نے کہا کہ ڈیلرز بینکوں کو یومیہ 40 ملین ڈالر تک فروخت کر رہے ہیں اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے آمد بھی نمایاں ہے۔

نمایاں نقطہ نظر یہ ہے کہ انتہائی ضروری اقدامات سے فائدہ مند معاشی فوائد حاصل ہوئے جبکہ افغان ٹرانزٹ اور ایرانی تیل کی اسمگلنگ میں اصلاحات نے محنت سے کمائی گئی رقم کو محفوظ رکھنے میں بھی مدد کی۔

پراچہ نے مزید کہا کہ بیرون ملک چینلز کی حمایت کے لحاظ سے، ایکسچینج کمپنیوں کے ذریعے ترسیلات زر میں 15 فیصد تک اضافہ ہوا ہے، اور بینکوں کے ذریعے آمدن میں بھی اضافہ متوقع ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ستمبر میں ترسیلات زر 25 فیصد اضافے سے 2.5 بلین ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔

بینکرز کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) بھی قرضوں کی ادائیگی کے لیے انٹربینک مارکیٹ سے ڈالر خرید رہا تھا، لیکن درست اعداد و شمار کے بارے میں رپورٹس غیر حتمی تھیں۔

بینکرز کے رجحانات اور حوصلہ افزا ٹیبل ٹاک سے پتہ چلتا ہے کہ انٹربینک مارکیٹ میں آمدن میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے کیونکہ ڈالر کی روزانہ کی گراوٹ نے برآمد کنندگان کو صحت مند منافع کے بدلے اپنی تمام ہولڈنگز کو ختم کرنے پر مجبور کیا۔

پشاور میں غیر قانونی کرنسی ایکسچینج پر چھاپے میں ہزاروں ڈالر برآمد، 2 ملزمان گرفتار



پشاور(آن لائن) غیر قانونی کرنسی ایکسچینج پر چھاپا مار کارروائی کے دوران ہزاروں ڈالر برآمد کرکے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل پشاور نے ڈپٹی ڈائریکٹر رضوان شاہ کی ہدایت پر چھاپا مارا اور کارروائی میں کرنسی کی غیر قانونی ایکسچینج میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا، جو بغیر لائسنس کے منی چینجر کا کاروبار کر رہے تھے۔

ملزمان کو پشاور کے علاقے صدر بازار سے گرفتار کیا گیا، جن میں عاطف اللہ اور خالد شامل ہیں۔

چھاپے کے دوران ملزمان سے 40 ہزار ڈالر برآمد کرلیے گئے۔ ملزمان برآمد ہونے والی کرنسی کے حوالے سے حکام کو مطمئن نہیں کر سکے۔

ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

پاکستان کو دہشتگردی جھیلنے میں نصف کھرب ڈالرز کا نقصان



اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان کے سابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے سینٹر فار اسٹرٹیجک پر سپیکٹو(سی ایس پی ) میں’’انسانی تحفظ کے ذریعہ تر قی ‘‘کے عنوان سے خصوصی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردی سے شدید متاثر ہے جس کے نتیجے میں ملک کو 2002ء سے 0.5ٹریلین ڈالرز کا نقصان اٹھانا پڑا ہے ۔ جس نے انسانی تحفظ سے متعلق چیلنجوں کو حل کرنے میں رکاوٹ ڈالی۔

موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سہیل محمود نے نوجوان نسل کی نشوونما پر زور ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ قوم کا قیمتی اثاثہ ہے ۔ جن کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ۔

چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے اعلیٰ تر قیاتی اہداف اور مقاصد کے حصول کو مد نظر رکھتے ہوئے تر قیاتی پالیسی کی ضرورت پر زور دیا ۔

خصوصی رپورٹ میں آفات اور تباہ کاریوں کے تناظر میں کسی رد عمل کے بجائے فعال اور متحرک کرداراختیار کرنا ہوگا ۔ جو بحالی اور تعمیر نو کی صورت ہو۔

عائشہ خان نے  یاد دلایا کہ دنیا بے یقینی کا شکار ہے جہاں دنیا کو مسلسل نت نئے انسانی سلامتی کے حوالے سے چیلنجوں کا سامنا ہے ۔