اسرائیل پر حماس کے پُراسرار حملے نے پوری دنیا کو چونکا کر رکھ دیا ہے یہ اتنا محتاط لیکن منظم حملہ تھا کہ دنیا کی نمبر ون آرمی ہونے کے دعویدار اسرائیلی فوجیوں کو اس وقت پتا چلا جب حماس کے جانباز ” ابابیلوں” کی طرح ان کے سروں پر آن کھڑے ہوئے تھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق حماس کے اسرائیل پر اچانک اور غیر متوقع حملے کی معلومات جیسے جیسے سامنے آرہی ہیں دنیا حیرت زدہ ہوتی جا رہی ہے اور اس حملے کے منصوبہ ساز نے عالمی توجہ حاصل کرلی ہے۔
اسرائیل پر آسمانی ابابیلیں بن کر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والے حماس کے عسکری تنظیم القسام بریگیڈ کے کمانڈر الضیف ہیں جن کے بارے میں غیر مصدقہ معلومات تو بہت ہے لیکن مصدقہ تصاویر صرف تین ہیں۔
اسرائیل کے 7 قاتلانہ حملوں میں معجزانہ طور پر زندہ بچ جانے والے الضیف کی ایک تصویر تب کی ہے جب وہ محض 20 سال کے تھے اور دوسری تصویر میں وہ نقاب لگائے ہوئے ہیں اور تیسری تصویر میں ان کا صرف سایہ ہے۔حماس کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل پر اپنی نوعیت کے اس منفرد اور تاریخی حملے کی تیاری کا فیصلہ القسام بریگیڈ کے کمانڈر الضیف نے غزہ میں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کے ساتھ مل کر تیار کیا تھا جسے اتنا خفیہ رکھا گیا تھا کہ حماس کے بھی مٹھی بھر رہنماؤں کو اس کا معلوم تھا۔
ایک علاقائی ذریعہ کے مطابق اس آپریشن کو اتنا خفیہ رکھا گیا تھا کہ اسرائیل کے سخت ترین حریف اور حماس کی مالی و فوجی مدد کرنے والے ایران کو بھی صرف یہ بتایا گیا تھا کہ حماس کسی بڑے آپریشن کی منصوبہ بندی کر رہی ہے لیکن وہ کیا ہے اور کب کیا جائے گا اس سے ایران بھی بے خبر تھا۔حماس کے ٹی وی چینل نے جب اعلان کیا کہ ہفتے کے روز القسام کے کمانڈر الضیف اہم تقریر کرنے والے ہیں تو فلسطینیوں کو معلوم ہوگیا تھا کہ کچھ بہت خاص اور اہم ہونے والا ہے کیوں کہ الضیف نہ تو منظر عام پر آتے ہیں اور نہ اس طرح خطاب کرتے ہیں۔
القسام کے کمانڈر الضیف نے ریکارڈ شدہ پیغام میں کہا کہ آج اسرائیل کے الاقصیٰ پر حملے کا غصے کے اظہار کا دن ہے۔ ہمارے مجاہدو! آج آپ کا دن ہے کہ آپ اس مجرم (اسرائیل) کو اُس کا وقت ختم ہونے کا احساس دلائیں۔