حکومت نے 10لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق پاسکو گندم خریداری کا 75 فیصد ہدف ہی حاصل کر سکا ہے۔ جس کے باعث حکومت نے 86 ارب روپے مالیت کی 10لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گندم خریداری کا ہدف 78 لاکھ ٹن تھا تاہم خریداری ساڑھے 58 لاکھ ٹن کی ہو سکی، پاسکو کے ہدف حاصل نہ کرنے کے باعث اسٹرٹیجک ذخائر کیلئے گندم خریداری کرنا پڑ رہی ہے۔ نگران حکومت گندم کی درآمدکم کرنےکیلئےگندم کی امدادی قیمت بڑھانے پرغورکررہی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے نجی شعبے کو گندم درآمد کرنے کی حمایت کی ہے۔ درآمد کی جانے والی گندم 86 ہزار 811 روپے فی ٹن کے حساب سے کراچی پہنچے گی۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان رواں مالی سال مجموعی طور پر 25 لاکھ ٹن گندم درآمد کرے گا، حکومتی سطح پر 15 لاکھ ٹن جبکہ نجی شعبہ 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرے گا۔
ذرائع نے مزید بتایاکہ گندم حکومتی سطح پر روس سے خریدی جائے گی،گندم درآمد سے 50 کروڑ ڈالر اخراجات کا اندازہ لگایا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نجی شعبے نے ساڑھے 6لاکھ ٹن گندم درآمد کیلئے ایل سی کھول لی ہے، نجی شعبے کی گندم کراچی کی ضروریات کیلئے استعمال کی جائے گی
ذرائع کے مطابق وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی کی سمری پر اقتصادی رابطہ کمیٹی نے حتمی منظوری دینی ہے۔