Tag Archives: گیس

گیس کی قیمتوں میں 100 فیصد سے زائد اضافے کا فیصلہ



اسلام آباد(این این آئی)نگران حکومت نے سردیوں سے قبل گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کرلیا۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے دوران گیس سیکٹر کیگردشی قرضے میں46 ارب روپے کے اضافے کا خدشہ ہے۔

گردشی قرضے میں اضافے پر عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف )کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق جولائی تا ستمبرگیس کمپنیوں کے نقصان میں 46 ارب روپے کا اضافہ ہوچکا ہے اور گیس سیکٹرکا گردشی قرضہ 2700ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔

ذرائع کے مطابق اقتصادی جائزے سے قبل گیس کی قیمت 100 فیصد سے زائد بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ سوئی گیس کی قیمت نہ بڑھانے سے185 ارب روپے اور گھریلو صارفین کیلئے آرایل این جی کی قیمتیں نہ بڑھانے سے 21 ارب کا شارٹ فال ہوگا۔

ذرائع کے مطابق گیس کی قیمتوں میں اضافے کے پیش نظر اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی )کیلئے سمری تیار کرلی گئی ہے جو آئندہ ای سی سی اجلاس میں پیش کی جائے گی۔

گیس کمپنیوں کی موسم سرما میں لوڈ مینجمنٹ پلان کی تیاری



اسلام آباد(آئی این پی)گیس کمپنیوں نے موسم سرما میں گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کی تیاری شروع کردی۔

گھریلو سیکٹر کے لئے صبح، دوپہر اور شام کے اوقات میں گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق موسم سرما میں گیس کی مقامی پیداوار 3ارب 60کروڑ کیوبک فٹ یومیہ رینے کا امکان ہے جس میں 1ارب کیوبک فٹ ایل این جی درآمد کرنے کی منصوبہ بندی کی جائے گی۔

موسم سرما میں سسٹم میں پونے 5ارب کیوبک فٹ یومیہ گیس دستیاب ہو گی۔

موسم سرما میں زیادہ سے زیادہ گیس کی طلب ساڑھے 6ارب کیوبک رہنے کا امکان، موسم سرما میں گیس کا شارٹ فال 1 ارب کیوبک فٹ یومیہ کی سطع پر پہنچ سکتا ہے تاہم سرما میں گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی پہلی ترجیح ہوگی اور پاور سیکٹر کو گیس کی فراہمی دوسری ترجیح ہوگی۔

زیرو ریٹڈ صنعتوں کو گیس کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنی کیے جانے کا امکان ہے، عام صنتعوں کے لیے گیس کی فراہمی کے لئے اوقات مقرر کئے جائیں گے۔

سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی دستیابی سے مشروط ہوگی، گھریلو سیکٹر کے لئے صبح، دوپہر اور شام کے اوقات میں گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی۔

گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کو اکتوبر کے وسط تک حتمی شکل دے دی جائے گی، گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کی منظوری وفاقی حکومت سے لی جائے گی، گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کا اطلاق نومبر سے آئندہ سال مارچ تک ہوگا۔

گھریلو صارفین کو صبح، دوپہر، شام گیس ملے گی



گیس کمپنیوں نے موسم سرما میں گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کی تیاری شروع کردی، گھریلو سیکٹر کے لیے صبح، دوپہر اور شام کے اوقات میں گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی۔
موسم سرما میں گیس کی مقامی پیداوار 3 ارب 60 کروڑ کیوبک فٹ یومیہ رینے کا امکان ہے جس میں 1 ارب کیوبک فٹ ایل این جی درآمد کرنے کی منصوبہ بندی کی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ موسم سرما میں سسٹم میں پونے 5 ارب کیوبک فٹ یومیہ گیس دستیاب ہو گی، موسم سرما میں زیادہ سے زیادہ گیس کی طلب ساڑھے 6 ارب کیوبک رہنے کا امکان، موسم سرما میں گیس کا شارٹ فال 1 ارب کیوبک فٹ یومیہ کی سطع پر پہنچ سکتا ہے تاہم سرما میں گھریلو صارفین کو گیس کی فراہمی پہلی ترجیح ہوگی اور پاور سیکٹر کو گیس کی فراہمی دوسری ترجیح ہوگی۔
ذرائع کے مطابق زیرو ریٹڈ صنعتوں کو گیس کی لوڈ شیڈنگ سے مستثنی کیے جانے کا امکان ہے، عام صنتعوں کے لیے گیس کی فراہمی کے لیے اوقات مقرر کیے جائیں گے، سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی دستیابی سے مشروط ہوگی، گھریلو سیکٹر کے لیے صبح، دوپہر اور شام کے اوقات میں گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کو اکتوبر کے وسط تک حتمی شکل دے دی جائے گی، گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کی منظوری وفاقی حکومت سے لی جائے گی۔

حیدرآباد کے قریب گیس کے وافر ذخائر دریافت



اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان میں روایتی قدرتی گیس کے ذخائر میں ہر سال 8سے 9فیصدکمی اور ملک میں ایل این جی درآمد کرنے کے حوالے سے محدود انفرااسٹرکچر سہولتوں کے تناظر میں کے یوایس (1)حیدرآباد میں قدرتی گیس کے وافر ذخائر کی علامات بڑی حوصلہ افزا نہیں یہاں قدرتی گیس کی تلاش کا کام 2020میں شروع کیا گیا تھا۔

موقر قومی اخاوجی ڈی سی ایل کے تحت یو ایس اسٹڈی کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ یہاں قدرتی گیس کے ذخائر کا حجم تین ہزار ٹی سی ایف (ٹریلین کیوبک فٹ) ہے جبکہ او جی ڈی سی ایل کے ماہرین آئندہ ماہ کے پہلے ہفتے میں چٹانوں میں تیسری عمودی سطح کی کھدائی کریں گے۔ تاہم دو عمودی سطح کی کھدائی ہی میں گیس دریافت ہونے کے آثار نمایاں ہوگئے۔

تیل و گیس کی دریافت سے متعلق او جی ڈی سی ایل کے مشیر ڈاکٹر ایم سعید خان جدون نے بتایا کہ گیس کے اسی کنویں میں 1500سے 2000میٹرز افقی طور پر تین ہزار سے 6ہزار میٹرز تک مزید ذخائر کیلئے کھدائی کی جائے گی۔

اس کیلئے شلمبرگر پاکستان سے پہلے ہی معاہدہ ہوچکا ہے۔ چین اور امریکا جنہوں نے اس معاملے میں سرمایہ کاری کررکھی ہے، انہیں نمائندے بھیج کر باخبر رکھا جارہاہے۔

ڈاکٹر جدون نے مزید بتایا کہ اس پائلٹ کنویں کی کھدائی کے تین ماہ بعد جو اگست 2024میں مکمل ہوگی جس کے بعد گیس کے قطعی حجم کا تین سے چار برسوں میں تعین ہوگا۔ جس پر 25سے 30ملین ڈالرز لاگت آئے گی۔

آئی ایم ایف شرائط ،کھاد فیکٹریوں کیلئے رواں ماہ سےگیس مہنگی کرنےکا فیصلہ



نگران حکومت نے آئی ایم ایف شرائط پرکھاد فیکٹریوں کیلئے رواں ماہ سےگیس مہنگی کرنےکا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کےمطابق کھاد فیکٹریوں کیلئےگیس کی قیمت 302 روپے سے بڑھا کر 580 روپے ایم ایم بی ٹو یو ہوگی اور فیڈاسٹاک کیلئے کھاد مینوفیکچررزکو فی ایم ایم بی ٹی یوگیس 1580 روپےمیں ملےگی۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ فیڈ اسٹاک کیلئے کھاد مینوفیکچررز کیلئے فی ایم ایم بی ٹی یوگیس 556 روپے مہنگی ہوگی۔

کھاد مینوفیکچررزکیلئے گیس قیمتوں میں اضافہ آئی ایم ایف اقتصادی جائزے سے پہلےہوگا۔

ذرائع کا بتانا ہےکہ کھاد مینوفیکچررکیلئے گیس مہنگی کرنے پروزارت خزانہ، پیٹرولیم اور صنعت وپیداوار نے کام شروع کردیا ہے۔

سردیوں میں کتنی دیرگیس ملے گی؟صارفین کے لئے بری خبرآگئی



اسلام آباد(این این آئی)نگراں وزیرتوانائی محمد علی نے گیس صارفین کو بری خبر سنادی ۔
نگراں وزیر توانائی نے اپنے بیان میں کہا کہ سردیوں میں 24گھنٹے گھروں میں گیس نہیں دے سکتے،اس بار صرف 8 گھنٹے گیس ملے گی ۔ محمد علی نے بتایاکہ اس سال سردیوں میں پہلے ہی 18فیصد گیس کم ہے،اس بار صرف 8گھنٹے گیس ملے گی۔
بجلی سے متعلق انہوں نے بتایا کہ بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈائون جاری رہے گا،اب تک بجلی کے چوروں سے 16ارب روپے کی ریکوری کی ہے۔انہوں نے بتایاکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں بورڈ تبدیل کر رہے ہیں، ایس آئی ایف سی میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کیلئے اہم فیصلہ ہوا، بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں نجی شعبے کے حوالے کر دیں گے۔

سوئی ناردرن کاکریک ڈائون جاری ،مزید 133گیس کنکشنزمنقطع



لاہور( این این آئی)سوئی ناردرن کے تحت پنجاب، خیبر پختونخواہ اور اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں گیس چوری کے خلاف جاری کریک ڈائون کے دوران مزید 133گیس کنکشنزمنقطع کردئیے گئے، 418انڈر بلنگ کیسز پروسیسڈکیے گئے،گیس چوری میں ملوث افراد پر 17 ملین سے زائد کے جرمانے عائد کردئیے گئے ہیں۔

ترجمان ایس این جی پی ایل کے مطابق لاہور میں گیس کے غیر قانونی استعمال پر01گھریلو کنکشن اور کمپریسر کے استعمال پر05 کنکشنزمنقطع کیے گئے جبکہ38 انڈر بلنگ کیسز پروسیس کئے گئے اور5.805 ملین کے جرمانے بھی عائد کئے گئے۔

بہاولپور میں ریجنل ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے کمپریسر کے استعمال پر09، گیس کے غیر قانونی استعمال پر01کنکشن منقطع جبکہ22 انڈر بلنگ کیسز پروسیس کئے گئے، ملتان میں ریجنل ٹیم نے غیر قانونی استعمال پر 04گیس کنکشنزمنقطع کیے اور کمپریسر کے استعمال پر03 کنکشنزمنقطع کیے گئے جبکہ03انڈر بلنگ کیسز پروسیس کئے گئے،38ہزارروپے کے جرمانے بھی عائد کئے گئے۔

شیخوپورہ میں گیس کے براہ راست استعمال اور غیر قانونی توسیع پر 17کنکشنزمنقطع کردئیے گئے جبکہ 72انڈر بلنگ کیسز پروسیس کئے گئے۔ سوئی ناردرن گیس نے پشاور میں میٹر سے چھیڑ چھاڑ،گیس کے براہ راست استعمال، غیر قانونی کنکشنزپر 44کنکشنزمنقطع کیے اور08 لاکھ سے زائد کے جرمانے بھی عائد کئے گئے۔ راولپنڈی میں ریجنل ٹیم نے07گیس کنکشنزمنقطع کیے گئے۔

مردان میں گیس کے براہ راست استعمال، غیر قانونی کنکشنزپر 11کنکشنزمنقطع کیے گئے جبکہ100 انڈر بلنگ کیسز پروسیس کیے گئے۔ ریجنل ٹیم نے گیس چوروں پر 6لاکھ روپے کے جرمانے بھی عائد کیے۔سیالکوٹ میں گیس کے غیر قانونی استعمال پر 01کنکشنزمنقطع جبکہ 9.061 ملین کے جرمانے بھی عائد کئے گئے۔

سرگودھا میں یجنل ٹیم نے کمپریسر کے استعمال پر03 گیس کنکشز منقطع کیے جبکہ47 انڈر بلنگ کیسز پروسیس کیے گئے اور 96 ہزارروپے کے جرمانے بھی عائد کئے گئے۔گوجرانوالہ میں ریجنل ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے 44انڈر بلنگ کیسز پروسیس کیے گئے06 میٹر غیر قانو نی استعمال پر اورکمپریسر کے استعمال پر 02میٹرز منقطع کئے گئے اور2لاکھ سے زائد کے جرمانے بھی عائد کیے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گیس کے غیر قانونی استعمال پر 08کنکشنزمنقطع 10, انڈر بلنگ کیسز پروسیس کیے گئے جبکہ 2 لاکھ 40 ہزار کے جرمانے بھی عائد کئے گئے۔

ساہیوال میں گیس کے غیر قانونی استعمال پر04گیس کنکشنزمنقطع کئے گئے۔ فیصل آباد میں ریجنل ٹیم نے کریک ڈائون کے دوران میٹر سے چھیڑچھاڑ پر05،کمپریسر کے استعمال پر 02میٹرز منقطع کئے گئے اور 82 انڈر بلنگ کیسزپروسیس کئے جبکہ 1لاکھ 85 ہزار کے جرمانے بھی عائد کئے گئے۔

سردیاں شروع ہونے سے پہلے مہنگی گیس مزید مہنگی کرنے کی تیاریاں



اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پٹرولیم ڈویژن گیس کے نرخ بڑھانے کےلیے سمری کو حتمی شکل دے رہاہے جو منظوری کےلیے جلد ہی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی جائے گی جو آئی ایم ایف کے تحت تین ارب ڈالرز قرضے کے پہلے جائزہ کی منظوری کے لیے ر و اں ماہ ہوگا جس کی توثیق کے بعد وفاقی کابینہ گیس کے نئے نرخوں کی منظوری دے گی۔ تاہم اس کا نوٹیفکیشن یکم جولائی 2023ء کے بجائے کابینہ سے منظوری کی تاریخ سے ہوگا۔

موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ بات یہاں وزارت توانائی کے اعلیٰ حکام نے بتائی تاہم پٹرولیم ڈویژن اس حوالے سے محفوظ گھریلو صارفین تک کو کوئی سہولت دینے کےلیے تیار نہیں ہے جنہیں 300؍ سے 500؍ روپے فی ایم ایم بی ٹی یو نرخوں میں اضافے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔

متعلقہ حکام کے مطابق حکومت فرٹیلائزر سیکٹر سے بھی مختلف سلوک ترک کرکے اس شعبے کےلیے گیس کی قیمت میں 1500؍ روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کرسکتی ہےجو پوری فرٹیلائزر صنعت پر لاگو ہوگی۔

اس وقت اس شعبے کو سبسیڈائز شرح پر 510؍ روپے فی ایم ایم بی ٹی یو گیس مل رہی ہے جبکہ بجلی کی پیداوار کےلیے 1500؍ روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کی شرح سے گیس دستیاب ہے۔

حکام نے بتایا کہ فوجی فرٹیلائزر کو مری گیس کمپنی سے کم قیمت 302؍ روپے فی ایم ایم بی ٹی یو گیس مل رہی ہے جس سے کمپنی کو گزشتہ سال 4؍ ارب روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔ اب فرٹیلائزر شعبے کو سستے داموںگیس فراہم کرنا ممکن نہیں رہا ہے۔

حالات خرابی کی ذمہ داری قبول کرنے کو کوئی بھی تیار نہیں، سراج الحق



جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں حالات کی خرابی کا اعتراف سب کی جانب سے کیا جا رہا ہے لیکن کوئی بھی ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں۔

لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ وفاقی حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی خبر پڑھی، لیکن ساتھ ہی دوسری خبر یہ تھی کہ گیس کی قیمت میں 20 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہاکہ اس وقت عوام خوف اور بے یقینی کی کیفیت کا شکار ہیں، ہر طرف تباہی و بربادی نظر آ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت اور وزیراعظم سے لے کر پولیس تک ہر کوئی کہہ رہا ہے کہ ملک میں حالات خراب ہیں مگر کوئی بھی اس کا اعتراف نہیں کر رہا کہ یہ حالات کیسے پیدا ہوئے۔

سراج الحق نے کہاکہ کہ اس وقت تو افغان کرنسی نے پاکستانی کرنسی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور 3 گنا زیادہ مضبوط ہو چکی ہے، بنگلا دیش، نیپال، بھوٹان، سری لنکا، انڈیا سب ترقی یافتہ ملک بن چکے ہیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا ہماری معیشت ترقی کر رہی ہے اور یہاں امن و امان کی صورت حال میں بہتری آ رہی ہے۔

ملک میں سردی سے پہلے ہی گیس کی قلت کا خدشہ



کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) ملک میں سردی سے پہلے ہی گیس کی قلت کا خدشہ پید اہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں سردی سے پہلے ہی گیس کی قلت کا خدشہ پید اہوگیا۔ حکومت نے ملک میں گیس کی کمی پوری کرنے کی کوششیں شروع کردی ہیں اور اس سلسلے میں دسمبر میں ایل این جی سپلائی کے لیے عالمی کمپنیوں سےبولیاں طلب کی گئی ہیں۔ حکومت نے دسمبر میں 2؍ ایل این جی کارگوز کیلئے بولیاں طلب کی ہیں اور 4 اکتوبر تک موصولی کے بعد اسی روز بڈز کھول دی جائیں گی۔

آئی ایم ایف کی ہدایت پر یکم اکتوبر سے گیس قیمتوں میں اضافہ کی تیاریاں مکمل



اسلام آباد (آن لائن)آئی ایم ایف کی ہدایت پر نگران حکومت کی گیس قیمتوں میں اضافے کی تیاریاں مکمل کرلیں۔

ذرائع وزارت پٹرولیم کے مطابق یکم اکتوبر سے درآمدی اور مقامی گیس کی ایک ہی قیمت مقرر کیے جانے کا امکان ہے،گھریلو، کھاد اور کیپٹو پاور پلانٹس کے گیس ٹیرف میں سبسڈی ختم کیے جانے کا امکان ہے،آئندہ ای سی سی اجلاس میں گیس ٹیرف میں اضافے کی سمری پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

نگران حکومت نے گیس ٹیرف میں اضافے سے قبل صنعتی اور تجارتی شعبوں کو اعتماد میں لینا شروع کر دیا ہے،وزیر تجارت اور وزیر توانائی صنعتی شعبے کو اعتماد میں لے رہے ہیں،ملک کی مقامی گیس پیداوار 3.4 ارب مکعب فٹ یومیہ ہے،ملک میں ایک ارب مکعب فٹ گیس یومیہ درآمد کی جا رہی ہے۔

گیس کا گردشی قرض 2 ہزار 900 ارب روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا،آئی ایم ایف نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے گیس کے گردشی قرضے کو ختم کرنے کی شرط عائد کی ہے۔

عالمی سطح پر گیس نقصانات کی شرح 2 سے 3 فیصد ہوتی ہے،سوئی سدرن کے سالانہ گیس نقصانات کی شرح 15 فیصد جبکہ سوئی ناردرن کی 8.2 ہے،سوئی کمپنیوں کے نقصانات سے سالانہ 350 ارب روپے گردشی قرض میں شامل ہو رہے ہیں۔

اوگرا سوئی کمپنیوں کے یو ایف جی نقصانات کو کنٹرول کرنے میں مکمل ناکام رہا ہے،اوگرا نے یکم جولائی سے سوئی سدرن کیلئے 1 ہزار 350 روپے جبکہ سوئی ناردرن کیلئے 1 ہزار 239 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ٹیرف مقرر کیا تھا۔

گھریلو صارفین کو اوسط 450 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو گیس فراہم کی جاتی ہے،سلنڈر استعمال کرنے والے صارفین کیلئے یہ لاگت 5 ہزار 298 روپے بنتی ہے،اتنی ہی مقدار کی ایل این جی کی لاگت 4 ہزار 473 روپے بنتی ہے،گیس کمپنیوں کے عملے اور تنخواہوں میں کمی کی تجویز بھی تیار کی گئی ہے۔