Tag Archives: babar azam

ورلڈ کپ کے بعد کوچنگ سٹاف اور کپتان بابر اعظم کی چھٹی کا فیصلہ



ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی پر مکی آرتھر، گرانٹ بریڈ برن، مورنی مرکل، اینڈریو پوٹک اور منیجر ریحان الحق کا معاون عملہ شدید تنقید کی زد میں ہے۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ کوچنگ سٹاف کو ورلڈ کپ کے بعد عہدے چھوڑنے کو کہا جائے گا۔

پاکستان کی ٹیم نے ورلڈ کپ کے بعد ٹیسٹ سیریز کیلئے آسٹریلیا کا دورہ کرنا او ر اس کے بعد نیوزی لینڈ وائٹ بال سیریز کیلئے روانہ ہوگی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان دونوں دوروں کے لئے پاکستان کے پاس ایک نیا کوچنگ اسٹاف اور کپتان ہوگا ۔

بابراعظم کو کپتانی سے ہٹانے کا مطالبہ، شعیب ملک اور محمد یوسف میں لفظی جنگ



لاہور(آن لائن) احمد آباد میں ہفتہ کو آئی سی سی مینز ورلڈ کپ 2023 کے میچ میں پاکستان کو بھارت کے ہاتھوں سات وکٹوں سے عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس شکست نے پاکستان کے سابق کپتان شعیب ملک کو موجودہ کپتان بابر اعظم پر ان کی قائدانہ صلاحیتوں کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایک مقامی اسپورٹس چینل پر بات کرتے ہوئے ملک نے بابر کی بطور کپتان تخلیقی سوچ کی صلاحیت پر سوال اٹھایا۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ کپتانی چھوڑنے سے بابر کو اپنی بیٹنگ پر توجہ دینے اور ٹیم میں زیادہ موثر طریقے سے حصہ ڈالنے میں مدد مل سکتی ہے۔ شعیب ملک نے کہا کہ میں نے ماضی میں بھی رائے دی تھی کہ بابر اعظم کو کپتانی چھوڑ دینی چاہیے، یہ میری ذاتی رائے ہے، بابر بطور کپتان آوٹ آف دی باکس نہیں سوچتے، وہ کپتانی کر رہے ہیں لیکن بہتری نہیں آ رہی، وہ ایک کھلاڑی کے طور پر پاکستان کے لیے کمال کر سکتے ہیں۔ تاہم شعیب ملک کے تبصروں کو پاکستان کرکٹ کے عظیم بیٹر محمد یوسف کی طرف سے سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑا جن کا ماننا تھا کہ اس طرح کے تبصرے خاص طور پر ورلڈ کپ کے دوران ٹیم کے موجودہ دباو کے پیش نظر غلط وقت پر تھے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بابر کے ساتھ بطور کپتان قائم رہنا اہم ہے، جو سابق کپتان عمران خان کی کامیاب قیادت کے متوازی ہے۔محمد یوسف نے کہا کہ “ورلڈ کپ کے دوران مجھے نہیں لگتا کہ کسی کو اس بارے میں بات کرنی چاہیے۔ دوسری بات یہ کہ عمران خان نے 1983 اور 1987 میں کپتانی کی اور 1992 میں تیسری کوشش میں ورلڈ کپ جیتنے سے قبل وہ بھی ناکام ہوئے تھے۔ کسی بھی اچھے کھلاڑی کو طویل عرصے تک کپتان رہنے کی اجازت ہونی چاہیے۔ وہ اپنی صلاحیتوں کے باعث کپتان بنے اس لیے نہیں کہ ان کا تعلق پی سی بی چیئرمین سے ہے، وہ ایک حقیقی کپتان ہے۔49 سالہ سابق کپتان نے نہ صرف شعیب ملک کی سرزنش کی بلکہ لیجنڈری کرکٹر وسیم اکرم کے ساتھ بھی معاملہ اٹھایا جو ڈسکشن پینل کا حصہ تھے۔

انہوں نے کہا کہ ” بابر کے بارے میں اس انداز میں بات کرنا پاکستان اور اس کے لیے خاص طور پر بھارت کے خلاف ہارنے والے شدید دباو کے درمیان نقصان ہے۔ میں حیران ہوں کہ وہاں بیٹھے وسیم اکرم نے بھی انہیں نہیں روکا۔ محمد یوسف کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے شعیب ملک نے اس بات کو تسلیم کیا کہ وہ یوسف کے لیے ایک ساتھی کھلاڑی کے طور پر احترام کرتے ہیں۔

تاہم، جب سوال پوچھا گیا تو وہ اپنی رائے کے اظہار کے اپنے حق پر مضبوطی سے کھڑے رہے۔ شعیب ملک نے بھی یوسف کی طرف محبت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یوسف بھائی کے ساتھ میرا بہت اچھا وقت گزرا، میں ان کی بہت عزت کرتا ہوں، تاہم یہ میرا نقطہ نظر تھا، یہ میرا حق ہے کہ اگر کوئی مجھ سے سوال کرے تو میں اس کا جواب ضرور دوں گا۔ اگر آپ کو سوال سمجھ میں آیا اور میرا جواب سمجھ آیا تو کسی چینل پر بات کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ یوسف بھائی، میں آپ سے پیار کرتا ہوں “۔#/s#

بابر اعظم کی محمد رضوان اور عبداللہ کی عمدہ بیٹنگ کی کھل کر تعریف



حیدر آباد (این این آئی)پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے محمد رضوان اور عبداللہ کی عمدہ بیٹنگ کی کھل کر تعریف کی۔

سری لنکا کے خلاف ورلڈ کپ 2023 میں تاریخی فتح کے بعد گفتگو میں بابر اعظم نے کہا کہ عبداللہ شفیق کا یہ پہلا ورلڈکپ ہے، وہ بہت ہی اچھی فارم میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میچ میں محمد رضوان اور عبداللہ شفیق نے عمدہ بیٹنگ کی۔میچ میں 3 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے ناقابل شکست 131 رنز بنانے والے محمد رضوان پلیئر آف دی میچ قرار پائے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ایسی پرفارمنس دینے پر فخر محسوس ہوتا ہے، ہدف مشکل تھا لیکن یقین تھا کہ ہم یہ ہدف حاصل کرلیں گے۔