Tag Archives: cars

راولپنڈی پولیس کی کاروائی، چھینی و چرائی گئی 7گاڑیاں برآمد،2ملزمان گرفتار



راولپنڈی (ادراک نیوز)راولپنڈی پولیس کی کاروائی،مختلف تھانوں سے چھینی و چرائی گئی کروڑوں روپے مالیت کی 07گاڑیاں برآمد،02ملزمان گرفتار کرلئے گئے۔

تفصیلات کے مطابق تھانہ بنی اورصادق آباد پولیس نے 02ملزمان امجد خان اور سعید اللہ کو گرفتار کر کے مسروقہ اور چھینی گئی گاڑیاں برآمد کی۔

رواں سال 102 گاڑیاں برآمد کر کے اصل مالکان کے حوالے کی گئی ہیں،گاڑیاں چوری کی وارداتوں میں واضح کمی آئی ہے۔

ایس پی راول فیصل سلیم کا کہنا ہے کہ موثر گشت اور پولیسنگ کے ذریعے جرائم کی بیخ کنی کی جارہی ہے،شہریوں کو انکے قیمتی اثاثے سے محروم کرنے والے قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔

 

 

روپے کی قدر میں اضافے کے بعد گاڑیوں کی قیمتوں میں 5 لاکھ روپے تک کی کمی کا فوری طور پر اطلاق ہوگیا



کراچی(این این آئی)امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری کے بعد پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتوں لاکھوں روپے کی کمی ہوگئی۔

پاکستانی کار ساز کمپنی لکی موٹرز کارپوریشن، جو کہ جنوبی کوریا کی کار ساز کمپنی کِیا موٹرز کی مقامی  پارٹنر ہے، نے اپنی مختلف ماڈل اور ویریئنٹ کی گاڑیوں کی قیمتوں میں ایک لاکھ سے پانچ لاکھ تک کمی کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی کے مطابق گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق فوری طور پرہوگا۔

گزشتہ روزجاری بیان میں کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہم صارفین کو ایک ایک ایسی پیش رفت سے آگاہ کرنا چاہتے ہیں جو کہ براہ راست ان کے فائدے کے متعلق ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حالیہ دنوں میں پاکستان کرنسی کی امریکی ڈالر کے مقابلے میں بڑھتی قدر کے تناظر میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اس کا فائدہ صارفین کو منتقل کیا جائے۔

کمپنی نے کہاکہ اس لیے کمپنی کی مختلف ماڈل کی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کی جارہی ہے۔ کمپنی کے مطابق پیکانٹو کی قیمت میں ایک لاکھ روپے کمی کر دی گئی ہے جس کے بعد اس کی قیمت 38 لاکھ 50 ہزار ہوگئی ہے۔

سپورٹیج کی ایف ڈبلیو ڈی ویریئنٹ کی قیمت میں ڈیڑھ لاکھ کمی کی گئی ہے جس کے بعد اس کی قیمت 81 لاکھ 90 ہزار سے کم پر 80 لاکھ 40 ہزار ہوگئی ہے۔  جب کہ سپورٹیج (ایف ڈبلیو ڈی)کی قیمت میں بھی ڈیڑھ لاکھ کمی کی گئی ہے۔

سپورٹیج(بلیک)کی قیمت میں تین لاکھ 50 ہزار کمی کی گئی ہے جس کے بعد اس کی قیمت 96 لاکھ 50 ہزار سے کم ہو کر 93 لاکھ ہوگئی ہے۔سورنٹو (2.4ایف ڈبلیو ڈی)کی قیمت میں 5 لاکھ کمی کی گئی ہے جس کے بعد اس کی قیمت ایک کروڑ 8 لاکھ سے کم ہوکر ایک کروڑ تین لاکھ ہوگئی ہے۔سورنٹو (2.4ایل ایف ڈبلیو ڈی)کی قیمت میں چانچ لاکھ کمی کر دی گئی ہے جس کے بعد گاڑی کی قیمت ایک کروڑ 17 لاکھ سے کم ہو کر ایک کروڑ 12 لاکھ ہوگئی ہے۔

ڈالر کی قدر میں کمی کے باوجود اسمبلرز کا گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی سے گریز



کراچی (این این آئی)روپے کی قدر میں اضافہ اور ڈالر کی قیمت کو جلد ہی 260 یا 250 روپے تک لانے کے حکومتی ارادے کے باوجود آٹو اسمبلرز اس کا فائدہ صارفین تک پہنچانے میں ہچکچا ہٹ محصوص کر نے لگے ۔

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق اسمبلرز سے رابطہ کیا گیا کہ وہ مقامی طور پر اسمبل شدہ گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کے کسی بھی امکان کے بارے میں اپنا نقطہ نظر بتائیں، تو ان کا فوری جواب نہیں تھا۔

صارفین نے پی ڈی ایم حکومت کے 16 ماہ کے دور میں گاڑیوں کی قیمتوں میں بھاری اضافہ دیکھا جو کہ اسمبلرز کے مطابق ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے درآمدی پرزہ جات کی زیادہ لاگت اور ساتھ ہی بجلی اور گیس کے بھاری چارجز کی وجہ سے ہوا تاہم انٹربینک میں روپے کی قدر میں اضافے نے درآمدی پرزوں کی قیمتوں میں کمی ضرور کی ہوگی یا درآمدی پرزہ جات کی قیمت میں اضافے کے رجحان کو کم ضرور کیا ہوگا لیکن صارفین کو ابھی تک اس کا کوئی فائدہ نظر نہیں آیا۔

رواں ماہ 5 ستمبر کو انٹربینک میں ڈالر 307.10 روپے تک پہنچ گیا تھا جبکہ اِس وقت یہ 291.76 روپے پر ٹریڈ کر رہا ہے، اس کا مطلب ہے کہ بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد ڈالر کی قدر میں مقامی کرنسی کے مقابلے میں 15 روپے سے زیادہ کمی آچکی ہے۔اسمبلرز اس سے قبل روپے کی گراوٹ کی وجہ سے صارفین کو قیمتوں میں اضافے کی صورت میں فوری دھچکے دے چکے ہیں۔

حتیٰ کہ ایل سیز کھلنے کے مسائل اور درآمدی پرزوں کی قلت کے سبب پلانٹس بند بھی کرنے پڑے ہیں۔انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) کے ایک سینیئر عہدیدار نے گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کے امکانات کی تردید کردی، تاہم انہوں نے اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی کہ گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کیوں نہیں آسکتی۔

اسی طرح کا جواب ہونڈا اٹلس کارز لمیٹڈ (ایچ اے سی ایل) کے ایک عہدیدار کی طرف سے مؤقف سامنے آیا تاہم انہوں نے دعویٰ کیا کہ کمپنی نے ڈالر کی قدر میں اضافے کے بعد قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا۔مقامی طور پر اسمبل شدہ کاروں کے مجاز ڈیلرز نے بھی سخت کاروباری ماحول کے پیش نظر قیمتوں میں کمی کا کوئی اشارہ نہیں دیا، گزشتہ سال کے مقابلے میں گاڑیوں کی فروخت میں بھی کمی آئی ہے۔

لکی موٹر کارپوریشن لمیٹڈ (ایل ایم سی ایل) کے ایک ڈیلر نے کہا کہ ابھی تک قیمت میں کوئی کمی نہیں ہوئی ہے، کیا گاڑیوں کے اِن اسمبلرز نے 6 ستمبر کو قیمتوں میں ساڑھے 3 لاکھ روپے تک اضافہ کیا تھا۔ایل ایم سی ایل کے ایک عہدیدار نے کہا کہ اگر روپیہ 280 سے نیچے مستحکم رہتا ہے اور دیگر چیزیں مہنگی نہیں ہوتیں تو گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کے بارے میں سوچ سکتے ہیں۔ڈائریکٹر پرنس ڈی ایف ایس کے سہیل عثمان نے کہا کہ قیمتوں میں کوئی کمی نہیں آرہی ہے کیونکہ بجلی، مزدوری اور دیگر اخراجات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔