ریاض(این این آئی)پاکستان کی ایک ممتاز انجینئرنگ کمپنی نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان (نیسپاک)کے سینئر نمائندے نے تصدیق کی ہے کہ نیسپاک نے سعودی عرب کے بصیرت افروز منصوبے نیوم کے لیے 46.5 ملین سعودی ریال ($12.5 ملین) کا ایک پروجیکٹ حاصل کیا ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق نیوم منصوبہ شمال مغربی سعودی عرب میں واقع ایک اقتصادی زون ہے جو آئندہ سالوں میں لاکھوں لوگوں کو رہائش دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ $500 بلین سے زیادہ کے تخمینہ شدہ بجٹ والے منصوبے نیوم سے سعودی عرب کو امید ہے کہ یہ تعمیراتی جدت طرازی کی علامت ہوگا اور مملکت کے عالمی عزائم کی نشان دہی کرے گا۔
یہ منصوبہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ویژن 2030 کا ایک اہم جزو ہے -یاد رہے وژن 2030 ایک تزویراتی ترقیاتی فریم ورک ہے جس کا مقصد ملک کی معیشت کو تیل کی برآمد سے آگے بڑھا کر متنوع بنانا ہے۔
نیوم زیرو کاربن سٹی کا بھی مسکن ہو گا جسے دی لائن کہا جاتا ہے جو 170 کلومیٹر سے زیادہ رقبے پر محیط ہو گا اور 100 فیصد صاف توانائی سے چلنے والے کاربن پازیٹو شہری ماحول میں دس لاکھ رہائشیوں کو رہائش دے سکے گا۔نیسپاک کے نائب صدر برائے کاروباری ترقی احمد سعید نے عرب نیوز کو بتایا کہ کمپنی نے اقتصادی زون کو تعمیراتی انتظامی خدمات فراہم کرنے کے معاہدے پر دو ہفتے قبل دستخط کیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کا بجٹ 46.5 ملین سعودی ریال ($12.5 ملین) ہے جو پاکستانی 3.794 بلین روپے کے برابر ہے۔ انہوں نے مزید یہ بتایا کہ یہ کام سعودی الیکٹرک کمپنی (ایس ای سی) نے نیوم کے توانائی کے شعبے پر خصوصی توجہ کے ساتھ نیسپاک کو دیا۔احمد سعید نے عرب نیوز کو بتایا کہ نیسپاک مختلف زونز کے اندر ایکسٹرا ہائی وولٹیج (ای ایچ وی)، ہائی وولٹیج (ایچ وی) اور اور ہائی وولٹیج ڈائریکٹ کرنٹ (ایچ وی ڈی سی) منصوبوں کے لیے تعمیراتی انتظامی خدمات فراہم کرے گا جو نیوم بے، نیوم مانٹین اور نیوم فیز ٹو پر محیط ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس پر کام ‘جلد’ شروع ہو جائے گا۔احمد سعید نے کہاکہ یہ پاکستانی کمپنی کے لیے پہلی پیش رفت اور بہت اہم کامیابی ہے۔