Tag Archives: imf

بجٹ خسارے میں کمی کیلئے اخراجات میں کمی کا فیصلہ



نگران حکومت نے بجٹ خسارے میں کمی کیلئے اخراجات میں کمی کافیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق نگران حکومت نے رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام کے نئے منصوبے شروع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت صرف جاری ترقیاتی منصوبوں کی ہی مالی ضروریات کو پورا کیا جائے گا۔

وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہےکہ ملک کی مشکل مالی صورت حال دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل نے بھی تجویز کی حمایت کی ہے۔

ذرائع کے مطابق بجلی،گیس،گندم اور کھاد کی سبسڈی میں صوبوں سےآبادی کے تناسب سے حصہ لینےکا فیصلہ کیا ہے،۔

ذرائع کا بتانا ہےکہ ترقیاتی منصوبوں اور تمام سبسڈیز میں صوبوں سےحصہ لینےکیلئے قانون پرکام جاری ہے، اگر ضروری ہوا تو وزارت خزانہ قومی مالیاتی کمیشن ایوارڈ میں تبدیلیوں کیلئے سفارش کرے گی۔

آئی ایم ایف کے دبائو پرایم ایل ون منصوبے کی لاگت میں 3ارب ڈالر سے زیادہ کمی کردی گئی



کراچی(این آئی)عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)کے دبائو پر پاکستان ریلوے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے ایم ایل ون منصوبے کی لاگت میں تین ارب ڈالر سے زیادہ کمی کر دی گئی ہے۔

باخبرذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کیایم ایل ون ریل منصوبے کیلئے چینی قرضے پر تحفظات کے اظہار کے بعد منصوبے کی لاگت میں تین ارب ڈالر سے زیادہ کمی کر دی گئی ہے اور پشاور تا کراچی ایم ایل ون منصوبہ نو ارب اسی کروڑ ڈالر کے بجائے اب چھ ارب ستر کروڑ ڈالر میں مکمل ہوگا۔

ذرائع کے مطابق پشاورتاکراچی1750کلومیٹر طویل ریل منصوبہ تین مرحلوں میں مکمل ہوگا۔

فیزون میں2.7 ارب ڈالر،فیزٹو2.6 ارب،فیز تھری میں1.4ارب ڈالر خرچ ہونگے۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹرین کی آپریشنل اسپیڈ ایک سو ساٹھ کلومیٹر فی گھنٹہ سے کم کرکے ایک سو چالیس کلو میٹر فی گھنٹہ تک کر دی گئی۔

تمام پل نئے بنانے کے بجائے صرف مخصوص مقامات پر اپ گریڈیشن ہو گی،منصوبہ مکمل ہونے پرملک میں نئی ٹرینوں کی تعداد بڑھ کر134ہوجائیگی۔

ذرائع نے بتایا کہ ایم ایل ون منصوبیکے نظرثانی شدہ پی سی ون اورڈیزائن کی جلد منظوری کا امکان ہے۔وزیراعظم کیدورہ چین کیدوران منصوبے کی فنانسنگ میں پیش رفت متوقع ہے۔

آئی ایم ایف کی ہدایت پر یکم اکتوبر سے گیس قیمتوں میں اضافہ کی تیاریاں مکمل



اسلام آباد (آن لائن)آئی ایم ایف کی ہدایت پر نگران حکومت کی گیس قیمتوں میں اضافے کی تیاریاں مکمل کرلیں۔

ذرائع وزارت پٹرولیم کے مطابق یکم اکتوبر سے درآمدی اور مقامی گیس کی ایک ہی قیمت مقرر کیے جانے کا امکان ہے،گھریلو، کھاد اور کیپٹو پاور پلانٹس کے گیس ٹیرف میں سبسڈی ختم کیے جانے کا امکان ہے،آئندہ ای سی سی اجلاس میں گیس ٹیرف میں اضافے کی سمری پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

نگران حکومت نے گیس ٹیرف میں اضافے سے قبل صنعتی اور تجارتی شعبوں کو اعتماد میں لینا شروع کر دیا ہے،وزیر تجارت اور وزیر توانائی صنعتی شعبے کو اعتماد میں لے رہے ہیں،ملک کی مقامی گیس پیداوار 3.4 ارب مکعب فٹ یومیہ ہے،ملک میں ایک ارب مکعب فٹ گیس یومیہ درآمد کی جا رہی ہے۔

گیس کا گردشی قرض 2 ہزار 900 ارب روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا،آئی ایم ایف نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے گیس کے گردشی قرضے کو ختم کرنے کی شرط عائد کی ہے۔

عالمی سطح پر گیس نقصانات کی شرح 2 سے 3 فیصد ہوتی ہے،سوئی سدرن کے سالانہ گیس نقصانات کی شرح 15 فیصد جبکہ سوئی ناردرن کی 8.2 ہے،سوئی کمپنیوں کے نقصانات سے سالانہ 350 ارب روپے گردشی قرض میں شامل ہو رہے ہیں۔

اوگرا سوئی کمپنیوں کے یو ایف جی نقصانات کو کنٹرول کرنے میں مکمل ناکام رہا ہے،اوگرا نے یکم جولائی سے سوئی سدرن کیلئے 1 ہزار 350 روپے جبکہ سوئی ناردرن کیلئے 1 ہزار 239 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ٹیرف مقرر کیا تھا۔

گھریلو صارفین کو اوسط 450 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو گیس فراہم کی جاتی ہے،سلنڈر استعمال کرنے والے صارفین کیلئے یہ لاگت 5 ہزار 298 روپے بنتی ہے،اتنی ہی مقدار کی ایل این جی کی لاگت 4 ہزار 473 روپے بنتی ہے،گیس کمپنیوں کے عملے اور تنخواہوں میں کمی کی تجویز بھی تیار کی گئی ہے۔