Tag Archives: ispr

معیشت کو نقصان پہنچانے والوں کو نہیں چھوڑیں گے: آرمی چیف



آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ معیشت کو نقصان پہنچانے والے اقدامات کے خلاف ایکشن جاری رہے گا۔

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کراچی کا دورہ کیا جہاں کور کمانڈر کراچی نے ان کا استقبال کیا۔

آرمی چیف نے نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کے ہمراہ صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کی۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی چیف کو نیشنل ایکشن پلان، کچے میں آپریشن اور سی پیک میں کام کرنے والے غیر ملکی شہریوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

آرمی چیف کو غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کو واپس بھجوانے اور غیر ملکی کرنسی کو ریگولرائز کرنے کے حوالے سے پلان پر بھی بریف کیا گیا۔

اجلاس میں آرمی چیف نے تاریخی اقدامات کے فائدہ مند اثرات کیلئے تمام متعلقہ محکموں کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا جبکہ شرکاء کا کہنا تھا کہ ریاستی ادارے، سرکاری محکمے اور عوام صوبے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے متحد ہیں۔

اس موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ غیر قانونی کارروائیوں کی وجہ سے معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے، سکیورٹی ادارے غیر قانونی اقدامات کے خلاف کارروائی جاری رکھیں گے۔

پاکستان میں سپیشل فورسزکی کثیرالملکی مشقیں اختتام پذیر



پاکستان میں سپیشل فورسزکی کثیرالملکی مشقیں اختتام پذیر ہوگئیں۔ اتوار کے روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطبق پاکستان، قازقستان، قطر، ترکیہ اور ازبکستان کی سپیشل فورسز کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں ملٹی نیشنل جوائنٹ سپیشل فورسز ایکسرسائز ’ابدی بھائی چارہ دوم‘ کا انعقاد کیا گیا۔

دو ہفتے طویل مشق ’ابدی بھائی چارہ دوم‘ کا آغاز 17 ستمبر 2023 کو بروتھا میں ہوا۔
کور کمانڈر 11 کور نے اختتامی تقریب میں ڈائریکٹر جنرل ملٹری ٹریننگ اور جنرل آفیسر کمانڈنگ سپیشل سروس گروپ کے ساتھ بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔ مشق میں شرکت کرنے والے دستوں کے علاوہ دوست ممالک کے افسران نے بھی اختتامی تقریب میں شرکت کی۔
مشق میں حصہ لینے والے ممالک کی سپیشل فورسز نے پیشہ وارانہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔
اس مشق کا مقصد برادر ممالک کے درمیان تاریخی فوجی تعلقات کو مزید مضبوط بنانا اور اس کے علاوہ انسداد دہشت گردی کے خلاف مشترکہ اقدامات کے تصورات کے اطلاق میں مدد کے ساتھ ساتھ مستقبل کے فوجی تعاون کے لیے باہمی دلچسپی کے شعبوں کی نشاندہی کرنا تھا۔