Tag Archives: palestine

اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 2900ہوگئی



تل ابیب (این این آئی)اسرائیلی حملوں میں شہید خواتین اور بچوں کی تعداد سامنے آ گئی۔فلسطینی میڈیا کے مطابق غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری ہے جس کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد تقریبا 2 ہزار 900 ہو گئی ہے۔

اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں میں 64 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں۔اسرائیلی بمباری سے 856 بچے اور 936 خواتین شہید ہو چکی ہیں۔دوسری جانب جاپان نے غزہ کے شہریوں کے لیے 10 ملین ڈالرز امداد دینے کا اعلان کر دیا ۔

جاپان کی وزیرِ خارجہ یوکو کامیکاوا کا کہنا تھا کہ غزہ کے شہریوں کی مدد کے لیے 10 ملین ڈالرز امداد فراہم کریں گے۔

مزاحمت کا جذبہ، ​​ عرب دنیا میں فلسطینیوں کی حمایت بڑھ گئی



بیروت (اے ایف پی) اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد عرب دنیا کی مساجد، فٹ بال اسٹیڈیمز اور قصبوں میں فلسطینیوں کے حامی جذبات میں اضافہ ہوا ہے، جس سے فلسطینیوں کے لیے یکجہتی کی بنیاد پیدا ہو گئی ہے۔

رملہ سے لے کر بیروت، دمشق، بغداد اور قاہرہ تک لوگوں نے مٹھائیاں تقسیم کیں، رقص کیا اور فلسطینی سرزمین پر اسرائیل کے دیرینہ قبضے کے خلاف حماس کیلئے دعائیں مانگیں۔

اسرائیل کے مقبوضہ مغربی کنارے میں رملہ سے ایک 52 سالہ کافی فروش فرح السعدی نے کہا کہ میں نے اب تک اپنی پوری زندگی، میں نے اسرائیل کو ہمیں مارتے، ہماری زمینوں پر قبضہ کرتے اور ہمارے بچوں کو گرفتار کرتے دیکھا ہے۔اس شخص نےجس کابیٹا اسرائیلی حراست میں ہے،نے بتایا میں حماس سے خوش ہوا، ، تاہم انہوں نے مزید کہا کہ انہیں انتقامی کارروائی میں بڑے پیمانے پر غزہ میں اسرائیلی جرائم کا خدشہ ہے۔

فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کی جانب سے ہفتے کے روز شروع کیے گئے اسرائیل پر کثیر الجہتی اچانک حملے کے بعد سے فلسطینیوں اور ان کے عرب حامیوں نے بھی خطے میں عوامی اتحاد کے ایک غیر معمولی ریلیاں نکالی ہیں۔

مقبوضہ مغربی کنارے کے ایک فلسطینی اہلکار عصام ابوبکر نے کہا کہ میرے خیال میں ایک بھی فلسطینی ایسا نہیں ہے جو جو اس کی حمایت نہ کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ حماس کا حملہ اسرائیل کی طرف سے کیے گئے جرائم کا فطری ردعمل تھا، جس نے سیاسی مذاکراتی عمل سے منہ موڑ لیاتھا۔

اسرائیلی حکومت نے کہا ہے کہ حماس کے حملے میں کم از کم 900 اسرائیلی ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں، جب کہ حماس نے تقریباً 150 اسرائیلیوں کو گرفتار کرکے اپنی قید میں رکھا ہوا ہے۔

لبنان کے جنوبی بندرگاہی شہر سیڈون کے رہائشیوں نے پٹاخے چلائے اور عوامی چوکوں میں جمع ہوئے، جب مساجد کی جانب سے فلسطینی مزاحمتی جنگجو جو سب سے حیرت انگیز، بہادری کی تاریخ رقم کر رہے ہیں، کی تعریف کرتے ہوئے نعرے بلند کیے۔بیروت کی امریکن یونیورسٹی میں ایک ریلی کا انعقاد کیا گیا۔

حماس کے حملے جاری، ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 600 ہو گئی، غزہ کو اشیاء کی سپلائی روک دی گئی



فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے حملے دوسرے روز بھی جاری رہے، ہلاک اسرائیلیوں کی تعداد 600 تک پہنچ گئی جبکہ 2 ہزار سے زائد زخمی ہیں، ہلاک ہونیوالوں میں اسرائیلی بریگیڈ کمانڈر بھی شامل ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صیہونی طیاروں کی بمباری سے 400 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں ، اسرائیل نے غیر انسانی اقدام اٹھاتے ہوئے غزہ کو بجلی، ایندھن اور اشیاء کی سپلائی روک دی۔

تفصیلات کے مطابق فلسطینی  تنظیم حماس کے ملٹری ونگ نے اسرائیل کے خلاف آپریشن الاقصی طوفان کا اعلان کرتے ہوئے صبح  ،5 ہزار راکٹ فائر کیے، حماس نے اسرائیل پر زمین، سمندر اور فضا سے حملے کئے، جس کے نتیجے میں  600 سے زیادہ صیہونی ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ۔

صیہونی ریاست پر اب تک 7 ہزار راکٹ برسائے گئے ہیں، درجنوں عمارتیں اور گاڑیاں حملے کی  زد میں آگئیں ،حماس کے جنگجوؤں  نے اسرائیلی شہروں میں داخل ہو کر سرحدی چھاؤنی پر قبضہ کرکے درجنوں فوجیوں کو یرغمال بنا کر لے گئے ۔

حماس لیڈر محمد دائف نے اعلان کیا کہ ہم نے یہ کہنے کا فیصلہ کر لیا ہے کہ بس بہت ہو چکا۔

عرب میڈیا کے مطابق حماس کی القسام بریگیڈ نے پہلے ہزاروں راکٹ داغے اور پھر پیدل دستے سرحدی باڑ توڑ کر اسرائیل میں داخل ہوئے،  القسام بریگیڈ کے مزاحمت کار موٹرگلائیڈرز کے ذریعے فضا سے بھی اسرائیل میں داخل ہوئے۔

حماس کے اچانک حملے کے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سے سرحدی بیس خالی کرا لیے گئے ہیں، حماس نے اسرائیل میں اپنی سہ طرفہ کارروائی کو” آپریشن الاقصیٰ فلڈ” کا نام دیا ہے۔

 حماس کے حملے بعد اسرائیل نے غزہ پر بمباری شروع کر دی، جس کے نتیجے میں 400 فلسطینی شہید اور ایک ہزار زخمی ہو گئے، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے راکٹ حملوں کے جواب میں غزہ میں حماس کے اہداف پر جوابی فضائی حملے کیے۔

ادھر سوشل میڈیا پر شیئر ہونے والی ویڈیوز میں عسکریت پسندوں کو ایک نامعلوم اڈے کے اندر دکھایا گیا ہے، جس میں مرکاوا ٹینک (اسرائیل کی بری فوج میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والا ٹینک) سمیت اسرائیلی گاڑیوں کو نذر آتش کیا گیا ہے۔۔

 جنگ شروع ہونے کے بعد اسرائیل نے غزہ کے قریب واقع ائیرپورٹ سے انخلاء شروع کردیا، لڑاکا طیاروں کوائیرپورٹ سے منتقل کیا جا رہا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق  فلسطین کے مغربی کنارے میں جشن کا سماں ہے، رملہ میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہم حالتِ جنگ میں ہیں‘ اسرائیل کے وزیر دفاع یواو گیلنٹ نے کہا ہے کہ حماس نے ’ایک سنگین غلطی‘ کی ہے اور یہ کہ اسرائیل کی ریاست یہ جنگ جیت جائے گی۔

دوسری جانب لبنان کی تنظیم حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ حزب اللہ کے عماد مغنیہ یونٹ نے تین اسرائیلی فوجی چوکیوں پر حملہ کیا، تینوں فوجی چوکیاں مقبوضہ شیبہ فارمز میں واقع ہیں،حزب اللہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کا اسرائیل پر یہ حملہ عالم اسلام خاص طور پر ان لوگوں کے لیے واضح پیغام ہے جو اسرائیل کے ساتھ معمول کے معاہدے کر رہے ہیں۔

اسرائیل کی غزہ پر بمباری اور سرحدی جھڑپیں، کئی فلسطینی زخمی



مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی)فلسطینی حکام نے کہا ہے کہ غزہ اور اسرائیل کے درمیان سرحد پر جھڑپوں میں تین فلسطینی زخمی ہوگئے ہیں۔

دوسری طرف اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں حماس کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق غزہ میں فلسطینی شہری علیحدگی کی باڑ پر نسبتا پرسکون رہنے کے بعد آٹھ دنوں سے احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔

اسرائیلی فورسز نے ان پر براہ راست گولیاں برسائیں اور فلسطینی نوجوانوں نے اسرائیلی فورسز پر پتھرا اور دیسی ساختہ بم پھینکے۔

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے غزہ کی پٹی میں سکیورٹی سرحدوں سے ملحقہ حماس کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔

غزہ کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یہ مظاہرے اسرائیلی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے ساتھ ناروا سلوک اور مسجد اقصی میں یہودیوں کے دھاوے اور دیگر مسائل کے خلاف احتجاج ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ مظاہرین نے آگ لگانے والے غبارے بھی اسرائیلی علاقے میں پھینکے ہیں جس سے باڑ کے قریب علاقوں میں آگ لگ گئی۔ فلسطینی وزارت صحت نے جمعہ کو کہا تھا کہ جھڑپوں کے دوران 31 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ یہ مظاہرے اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ایک فلسطینی کے جاں بحق ہونے کے چند روز بعد شروع ہوئے ہیں۔