تل ابیب (این این آئی)اسرائیل پر حماس کے بڑے پیمانے پر حملے کے ایک دن بعد تل ابیب سٹاک ایکسچینج کے انڈیکس کے نقصانات 4 فیصد کمی کے ساتھ کھلنے کے بعد 6 فیصد سے زیادہ ہو گئے۔ سرکاری بانڈ کی قیمتیں بھی 3 فیصد تک گر گئیں۔
ٹی اے 35 انڈیکس کے لیے ان نقصانات کو 3 سال سے زیادہ عرصے میں سب سے بڑا نقصان سمجھا جا رہا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ہفتہ کی صبح سے ہی غزہ سے راکٹ داغے جانے، فلسطینی عسکریت پسندوں کے اسرائیلی بستیوں میں گھسنے، اسرائیلی فوجیوں کو یرغمال بنانے کے مناظر نے دنیا کو حیران کرکے رکھ دیا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں حماس کے اہداف کے خلاف آپریشن کے نفاذ کا اعلان کردیا۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر بڑے پیمانے پر بمباری کی اور کئی عمارتوں کو تباہ کردیا ہے۔
عرب ٹی وی کی طرف سے کیے گئے کچھ حسابات کے مطابق تل ابیب سٹاک ایکسچینج کے مارکیٹ کیپٹلائزیشن کے نقصانات تقریبا 20 بلین ڈالر رہے۔ مارکیٹ کیپٹلائزیشن ملک کی مجموعی پیداوار کے حجم کا تقریبا 57 فیصد ہے۔ اسرائیل کی معیشت 488 بلین تک پہنچ گئی ہے۔
یہ تنازع سفارتی حساسیت کے ایک ایسے وقت میں آیا ہے اور اسرائیل میں انتہائی دائیں بازو کے ساتھ نیتن یاہو کے اتحاد اور ملک کی عدلیہ میں اصلاحات کی کوششوں پر اسرائیل کے اندر تاریخی تقسیم موجود ہے۔
اس ماہ کے آخر میں اسرائیلی پارلیمنٹ کے دوبارہ کھلنے سے قبل حالیہ دنوں میں اسرائیلی شیکل 7 سالوں میں اپنی کم ترین سطح پر گر گیا۔