نیویارک(این این آئی)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں صرف 24 گھنٹوں کا پانی، بجلی اور ایندھن بچا ہے جس کے بعد اصل تباہی شروع ہو گی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے مشرقی بحیرہ روم کے لیے ریجنل ڈائریکٹر احمد المنظری نے کہا کہ بمباری اور محاصرے کی زد میں آنے والے علاقوں میں فوری طور پر امدادی سامان لانے والے قافلوں کو اجازت دی جائے جو اس وقت مصر کے ساتھ رفح کراسنگ پر پھنسے ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اگر امداد نہیں پہنچتی ہے تو ڈاکٹروں کو اپنے مریضوں کے ڈیتھ سرٹیفیکیٹ تیار کرنا ہوں گے۔اقوام متحدہ کے ادارہ عالمی ادارہ صحت کے علاقائی سربراہ نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں صرف 24 گھنٹوں کے لیے پانی، بجلی اور ایندھن رہ گیاہے جبکہ اسرائیل کی جانب سے بمباری میں تیزی آ گئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ریجنل ڈائریکٹر احمد المنظری نے کہا کہ اگر زیر محاصرہ خطے میں امداد کی اجازت نہیں دی گئی تو ڈاکٹروں کو اپنے مریضوں کے ڈیتھ سرٹیفیکیٹ تیار کرنا ہوں گے۔
بجلی منقطع ہونے سے لائف سپورٹ نظام، فوڈ ریفریجریشن اور ہسپتالوں کے انکیوبیٹرز کا نظم درہم برہم ہونے کا خطرہ ہے۔ شہریوں کو روزمرہ زندگی کے معمولات ٹوائلٹ، صفائی اور کپڑے دھونا بھی ناممکن ہوگیا ہے۔
احمد المندھاری نے کہا کہ ایمرجنسی خدمات انجام دینے والے کم پڑگئے ہیں، ڈاکٹر 24 گھنٹے کام کر رہے ہیں اور جگہ بھی کم پڑ رہی ہے جہاں لاشوں کو محفوظ نہیں رکھا جاسکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہسپتال مریضوں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے بھر چکے ہیں جہاں انتہائی نگہداشت یونٹ، آپریٹنگ رومز، ایمرجنسی سروسز اور دیگر خدمات تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہیں۔