کراچی (این این آئی)اداکارہ و سپر ماڈل عفت عمر نے گلوکارہ میشا شفیع کی جانب سے گلوکار علی ظفر پر لگائے گئے ہراسانی کے الزامات پر رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے 100فیصد یقین ہے میشا شفیع سچ بول رہی ہیں۔
سچ بولنے کی وجہ سے دوستوں نے مجھے نظر انداز کرنا شروع کر دیا،کام بارے لوگوں کے رویوں میں تبدیلی دیکھ کر خود ہی شوبز انڈسٹری میں کام کرنا چھوڑ دیا۔
اداکارہ نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ کیلئے یوٹیوب پر انٹرویو دیا۔می ٹو مہم اور جنسی ہراسانی کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے عفت عمر نے گلوکارہ میشا شفیع اور علی ظفر بارے کہا کہ مجھے 100فیصد یقین ہے کہ میشا شفیع سچ بول رہی ہیں۔
میشا کے علی کے خلاف الزامات سچ ہیں، میں میشا شفیع کے ساتھ ہوں، مجھے جو ٹھیک لگا میں نے اس کا ساتھ دیا جس کا مجھے کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنسی طور پر ہراساں کرنا بہت بڑا مسئلہ ہے، اس پر بات کرنی چاہئے، میں شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھتی ہوں میں نے کئی لوگوں کو ہراساں ہوتے ہوئے دیکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے نوجوان مرد اور خواتین ہراسگی پر بات نہیں کرتے ہیں، میرا خیال ہے جب کوئی اس موضوع پر بات کرے تو اس کی بات سنی جائے، مسئلے کو ختم کرنے کا یہی واحد طریقہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن خواتین کے ساتھ ہراسگی ہو رہی ہے انہیں کھلے عام اس شخص کا نام لینا چاہیے تا کہ وہ آئندہ ایسا عمل کرنے سے پہلے کئی بار سوچے۔انہوںنے کہا کہ میں سچ بولنے سے نہیں گھبراتی۔
مجھے جو بہتر لگتا ہے وہ میں کہہ دیتی ہوں جس کی وجہ سے مجھے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑتا ہے حتی کہ ذہنی اور مالی نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ سچ بولنے کی وجہ سے دوستوں نے مجھے نظر انداز کرنا شروع کر دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کام بارے لوگوں کے رویوں میں تبدیلی دیکھی تو خود ہی شوبز انڈسٹری میں کام کرنا چھوڑ دیا۔