مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی)فلسطینی صدر محمود عباس نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے لیے سعودی عرب کے غیر معمولی سفیر نایف بن بندر السدیری سے رام اللہ میں ان کی اسناد تقرر وصول کیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق السدیری فلسطین میں غیر مقیم سعودی سفارتی نمائندے ہونے کے ساتھ ساتھ القدس الشریف میں مملکت کے قونصل جنرل کے فرائض بھی انجام دیں گے۔
اسناد تقرر پیش کرنے کے موقع پر سعودی سفیر کے ہمراہ رام اللہ آنے والا وفد بھی موجود تھا۔نایف بن بندر السدیری کو رواں برس اگست میں فلسطینی علاقوں کے لئے غیر مقیم سفیر مقرر کیا گیا تھا۔ اس تقرری کے بعد فلسطینی سفیر کی قیادت میں سعودی وفد تیس برس بعد مقبوضہ مغربی کنارے کے دورے پر آیا۔ اوسلو معاہدے کے بعد کسی بھی سعودی وفد کا مقبوضہ فلسطینی علاقوں کا یہ پہلا دورہ ہے۔
صدر محمود عباس نے خادم الحرمین الشریفین کے سفیر السدیری کا اتھارٹی کے ہیڈکوارٹر رام اللہ میں استقبال کیا۔ سعودی سفیر کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہوں نے مملکت کے وفد کی آمد کو انتہائی اہم قرار دیا۔اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے فلسطینی علاقوں میں سعودی سفیر اور القدس کے لیے قونصل جنرل نایف السدیری نے کہا کہ مملکت ایک ایسی فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے کوشاں ہے جس کا صدر مقام مشرقی بیت المقدس ہو گا۔
فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی کی معیت میں اخبار نویسوں سے بات کرتے ہوئے سعودی سفیر نے کہا کہ ان کا ملک فلسطینی تنازعہ کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ وہ اس تنازعے کا حل بین الاقوامی قراردادوں کی روشنی میں چاہتا ہے۔
فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کے فلسطین کے ساتھ تعلقات تاریخ کے اہم مرحلے سے گذر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا فلسطینی سفیر کا مقبوضہ غرب اردن میں استقبال دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کا عکاس ہے۔مشیر فلسطینی وزارت خارجہ احمد الدیک نے کہا کہ فلسطین اور سعودی عرب کے درمیان رابطوں اور ملاقاتوں کا سلسلہ کبھی منقطع نہیں ہوا۔ ہمیں مشرق وسطی میں امن عمل کی کامیابی میں سعودی کردار پر بھرپور اعتماد ہے۔