دنیا کی کسی بھی زبان میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

اپنی ماں کو گالی مت دو



تحریر:۔ شکیل انجم

احمد ندیم قاسمی نے ملک میں زوال کے خدشات محسوس کرتے ہوئے دعا کی تھی کہ خدا کرے کہ میری ارض پاک پر اترےوہ فصل گل جسے اندیشۂ زوال نہ ہوخدا کرے کہ نہ خم ہو سر وقار وطن اوراس کےحسن پہ تشویش ماہ وسال نہ ہو ایک وہ وقت تھا جب ملک کا ہر شخص ملک و قوم کی عزت و ناموس کے لئے کٹ مرنے کو تیار رہتا تھا،وطن سے ایسی محبت جیسے ماں سے،یہ عقیدت دنیاوی یا ظاہری نہیں بلکہ یہ جذبہ نسل در نسل مذہبی عقیدہ کی طرح منتقل ہوتا چلا جاتا تھا اور وطن کے ساتھ یہ عقیدت و احترام کے خون کے خلیوں میں رچ بس جاتی تھی۔مذہبی عقائد کا احترام سب پر واجب اور فرقہ واریت کو گناہ سمجھا جاتا،پورا معاشرہ ہم آہنگی کے ساتھ اپنی اپنی حدود میں رہتے ہوئے وطن کی سلامتی کی عملی کوششوں کو اپنی ذمہ داری کر کرتا تھا لیکن قومی یکجہتی کے دشمنوں کی سازشوں سے آج یہ قوم وہ کچھ دیکھ رہی ہے جس کا ماضی میں تصور بھی گناہ سمجھا جاتا تھا۔اسی ملک کے بعض “غیر پاکستانیوں” نے دشمن کے ایجنڈے کے تحت اس ملک کی نوجوان نسل کی رگوں میں نفرتیں بھر دیں اور انہیں اپنی “ماں” کو گالی دینے کی ترغیب دی اور یہ گالی پوری دنیا میں پھیلادی اور ملک کی ناموس کو تار تار کر دیا۔ماں کو گالی دینے والے اپنے حسب ونسب، اصلیت، جائز و ناجائز خون اور اپنے مقام و مرتبے کا تعین خود کرتے ہیں۔پاکستان کے خلاف گندی زبان استعمال کرنے پاکستانی پاسپورٹ جلانے والوں کا اب پاکستان کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہونا چاہئیے۔مقامی اور بین الاقوامی سازش کے نتیجے میں پیدا ہونے والی سیاسی افراتفری، منافرت اورکشمکش، پاکستان کی سرحدوں سے نکل کر دنیا کے ایسے ممالک اور مقامات تک جاپہنچ گئی جو بھارتی خفیہ ایجنسی ،را، کے زیر اثر تھے۔ظاہر ہے ان حالات میں جب ایسے پاکستانی بھی پاکستان اور

اس کی سلامتی کے ضامن اداروں کے خلاف نفرتیں پھیلانے کی سازش میں شریک ہوگئے تو سمندرپار پاکستانیوں کی ایک بین الاقوامی تنظیم اوورسیز پاکستانیز گلوبل فاؤنڈیشن نے پاکستانیوں کی منفی سوچ کو بدلنے اور انہیں قومی دھارے میں واپس لانے اور ان کی روحوں کو نفررتوں سے پاک کرنے کا بیڑہ اٹھایا اور اپنے اس مقصد کے حصول کی کوششوں کا آغاز کردیا اور پاکستان دشمن قوتوں کی سازشوں کو توڑنے کی موبوط اور منظم تحریک شروع کردی۔ ظہیر احمد مہر کی سربراہی میں قائم اس عالمی تنظیم کی جانب سے پاکستانیوں کو جوڑنے اور ان میں جذبۂ حب الوطنی اجاگر کرنے کی تحریک اس قدر طاقتور اور منظم تھی کہ اس کے نتائج ابتدا میں ہی سامنے آنے لگے اور انہوں نے پاکستان کے خلاف بھارت،اسرائیل اور دوسری قوتوں کی جانب سے ایک سیاسی جماعت کے تعاون سے اختیار کئے جانے والے بیانیہ کو یکسر مسترد کرنا شروع کردیا۔اس تنظیم نے اقوام متحدہ کے حالیہ اجلاس کے دوران “ہفتۂ امن اور حب الوطنی” منایا جس میں دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں نے شرکت کی اور پاکستان کے خلاف نفرت پھیلانے کی پالیسی کو مسترد کیا۔اس دوران امریکہ کے مختلف شہروں میں تقریبات منعقد کیں جن میں سانحۂ جڑانوالہ کے حوالے سے پاکستان کی عیسائی کمیونیٹی کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔اوورسیز پاکستانیز گلوبل فاؤنڈیشن کے سربراہ ظہیر مہر نے رابطہ کرنے پر 9مئی اور سانحۂ جڑانوالاکے بعد بین اقوامی سازش کے تحت پیدا کئے جانے حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی “را” نے اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لئے اپنے تمام تر وسائل جھونک دئیے اور امریکہ اور برطانیہ کے علاوہ دوسرے ترقی یافتہ ممالک میں گمراہی کے راستے پر چلائے جانے والے نوجوانوں کو پاکستان کے خلاف نفرتیں پھیلانے کی تربیت دے کر اور انہیں میدان میں اتارا۔ظہیر مہر نے بتایا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی نے امریکہ کے ہندو اکثریتی علاقوں تربیت گاہیں قائم کر رکھی ہیں جن میں پاکستان کی بعض سیاسی جماعتوں کے گمراہ لیڈروں اور کارکنوں کو پاکستان کے خلاف نفرتیں پھیلانے کی تربیت دی جاتی ہے اور پاکستانیوں کو اپنے ہی ملک کو گالی دینے اور نفرت پھیلانے کے لئے استعمال کیا جارہا ہے- ظہیر مہر نے بتایا کہ ان کی تنظیم نے شب و روز محنت کے نتیجے میں حالات پر قابو پا لیا ہے اور ملک سے محبت جذبہ واپس آرہا ہے۔

بشکریہ جنگ نیوز اردو

Spread the love

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں




تازہ ترین

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Idraak.pk News. All Rights Reserved