امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ادارے فروخت کرنے کے بجائے ملک سے کرپشن کو کیوں ختم نہیں کیا جا رہا۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا خیال تھا کہ نگران حکومت آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی کرے گی، آئی پی پیز کے ساتھ ڈالروں میں معاہدے کئے گئے، سارا بوجھ عوام پر ڈالا جاتا ہے، آئی ایم ایف کے کہنے پر آئے روز بجلی مہنگی کی جاتی ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ بجلی چوری کا بوجھ عام آدمی برداشت کرتا ہے، جتنی بجلی استعمال کی جاتی ہے اتنا ہی بل لیا جائے، بجلی بلوں میں 15 اقسام کے ٹیکسز ظلم ہے، نئے لگنے والے میٹر موٹروے کی رفتارسے چلتے ہیں، یہ عوام کو نئے طریقے سے لوٹنے کی ایک سازش ہے جس کا فرانزک آڈٹ کیا جائے۔