سرکاری ملازمین پر ” صحت سہولت کارڈ پروگرام “ کے تحت سالانہ فی ملازم 4350 روپے ہیلتھ ٹیکس عائد کر دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہیلتھ ٹیکس تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کر کے وصول کیا جائے گا، میاں بیوی سرکاری ملازمین ہونے کی صورت میں صرف ایک فرد ٹیکس ادا کر نے کا پابند ہو گا، اس کے بغیر کسی سرکاری ملازم اس کی فیملی کو سرکاری ہسپتالوں میں مفت کوئی ہیلتھ سہولت نہیں ملے گی۔
دوسری جانب اساتذہ ، کلرک تنظیموں نے فیصلہ اور کٹوتی کو مسترد کر دیا ہے، آل پاکستان کلر کس ایسوسی ایشن کے مرکزی سینئر نائب صدر شہزاد کیانی نے کہا کہ سابق پی ٹی آئی حکومت نے فری ہیلتھ کارڈ پوری قوم کو دیا تھا، پی ڈی ایم ، مسلم لیگ ن اور نگران حکومت نے اسے ختم کر کے ملازمین سے ہی پیسے لیکر ان پر خرچ کرنا شروع کر دیا ہے ، جو غلط ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہر مسئلہ سہولت پر ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتیوں کا سلسلہ ختم کیا جائے، چھوٹے ملازمین کی تنخواہ سے ماہانہ 500 روپے کٹوتی ظلم ہے۔