سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہےکہ اگلا سیٹ اپ نگران حکومت کے فیصلوں کو تسلیم کرے گا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ نگران حکومت کے روز کے کاموں پر قانون سازی کی گئی کیونکہ کوئی ملک 6،7 ماہ نگران سیٹ اپ کو محض حاضری لگانے تک محدود نہیں کرسکتا، یہ حکومت دو طرفہ فیصلوں، معیشت، نجکاری اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرپرفیصلےکرسکتی ہے، الیکشن ایکٹ میں روزانہ کے کاموں پر قانون سازی کی اس لیے اگلا سیٹ اپ نگران حکومت کے فیصلوں کو تسلیم کرے گا۔ جیو نیوز کے مطابق سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ نواز شریف کی واپسی پر ضمانت کے لیے اپلائی کریں گے، میں نے ثاقب نثار سے حفاظتی ضمانت لینے سے انکار کر دیا تھا، میں نے واضح کیاتھا کہ آپ نے ہم سے زیادتی کی اورپاسپورٹ کینسل کیا۔ 2017 سے پاکستان آگے بڑھ رہا تھا، ساڑھے تین سال میں ہم پاکستان کو ایشیا میں آگے لائے، اگر دھرنا نہ ہوتا تو ملک کی معیشت مزید بہتر ہوتی، پاکستان 5 سال میں پانامہ ڈرامے سے 47 ویں اکانومی بن گیا، پاکستان کو مل کر سب نے آگے لےکر جانا ہے، پاکستان کو اب جی ٹوئنٹی کا رکن بنانے کا ہدف ہونا چاہیے۔
سابق وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بینک اور ایکسچینج کمپنیاں ملک کی خاطر صحیح ڈگر پر چل رہی ہیں، پالیسی ریٹ ڈیمانڈ کے مطابق نہیں ہوتا، پی ڈی ایم کی حکومت تھی تو پالیسی ریٹ 28 پر لائے تھے، جب ہم نے حکومت چھوڑی تو عالمی معاہدوں پر عمل کررہے تھے، آئی ایم ایف کی چند شرائط پر اسٹینڈ بائی ایگریمنٹ کیا گیا تھا، آئی ایم ایف معاہدے کا دوسرا حصہ بروقت آگے بڑھنا چاہیے۔