اسلام آباد (این این آئی)نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ کوئی ملک تارکین وطن کو اپنے ملک میں رہنے کی اجازت نہیں دیتا ہے۔
پاکستان کا یہ فیصلہ بین الاقوامی طرزعمل کے مطابق ہے۔
غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے افغان مہاجرین کو پاکستان سے ملک بدر کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ لاکھوں افغان باشندوں سمیت تمام غیر قانونی تارکین وطن کو ملک چھوڑنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک غیر قانونی لوگوں کو اپنے ملک میں رہنے کی اجازت نہیں دیتا، چاہے وہ یورپ، ایشیا کے ممالک ہوں یا ہمارے پڑوس میں ہوں، یہ بین الاقوامی طرز عمل کے مطابق ہے جب ہی ہم نے فیصلہ کیا ہے۔
جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ جب بھی کوئی مسئلہ ہوتا ہے، تو لوگ پاکستان ہجرت کر جاتے ہیں اور یہاں پر میں پناہ لیتے ہیں لیکن اب مجھے لگتا ہے کہ اسے 40 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے، اس کے پیش نظرحکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے۔
افغانستان میں کئی دہائیوں کی جاری جنگ2021 کے وسط میں ختم ہوئی، تو طالبان نے دوبارہ کنٹرول سنبھال لیا تھا کیونکہ امریکا کی زیر قیادت غیر ملکی افواج انخلا کر رہی تھیں۔
نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان مہاجرین کے معاملے پر افغانستان کے ساتھ بہت عرصے سے بات کر رہا ہے اور اس نے بین الاقوامی انسانی امداد کرنے والے اداروں سے اس عمل میں مدد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔