لاہور(آن لائن) سابق پاکستانی کپتان شاہد آفریدی نے گزشتہ برسوں میں ہندوستانی کرکٹ کے بدلنے کے انداز پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کھیلنا اور گوشت کھانا ان کی بہتر کارکردگی کی وجہ ہے۔ 43 سالہ شاہد آفریدی ایک مقامی اسپورٹس شو میں گفتگو کر رہے تھے جب ان سے پوچھا گیا کہ ہندوستانی کرکٹ میں نہ صرف تبدیلی کیوں آئی ہے بلکہ عظیم بلے باز پیدا کرنے والی قوم نے اب عظیم باولر بھی بنانا شروع کر دیے ہیں۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ “بھارت کی آبادی 1.4 بلین ہے، اور کرکٹ کا معیار گزشتہ سالوں میں بدل گیا ہے۔ اس وقت ہم کہتے تھے کہ وہ بہت اچھے بلے باز پیدا کر رہے ہیں جبکہ پاکستان اچھے باولرز پیدا کر رہا ہے، لیکن ایسا نہیں تھا کیونکہ ہم باولرز اور بلے باز دونوں پیدا کر رہے تھے۔
انہوں نے قہقہہ لگاتے ہوئے کہا کہ “تاہم، ان کے گیند بازوں نے اب گوشت کھانا شروع کر دیا ہے، اس لیے ان میں طاقت آ گئی ہے۔2011 کے ورلڈ کپ میں گرین شرٹس کی کپتانی کرنے والے شاہد آفریدی نے ہندوستان میں کرکٹ کے معیار کو بہتر بنانے کا سہرا آئی پی ایل اور سابق کپتانوں جیسے سورو گنگولی، ایم ایس دھونی اور دیگر کو دیا۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ پہلے سورو گنگولی نے اپنی کپتانی کے دوران بہت سی تبدیلیاں کیں اور پھر جس طرح ایم ایس دھونی نے تمام سینئرز کو اپنے ساتھ لے کر چلایا۔انہوں نے صحیح جگہ پر سرمایہ کاری کی۔ آفریدی نے مزید کہا کہ “انہوں نے راہول ڈریوڈ جیسے کھلاڑی کو پورا ڈومیسٹک سسٹم دے کر اپنی گراس روٹ لیول کی کرکٹ کو بہتر بنایا، جو جانتا ہے کہ ڈومیسٹک کرکٹرز کو ٹاپ تک پہنچنے کے لیے کیا ضرورت ہے۔
انہوں نے سخت محنت کی، اور اب وہ ہنر پیدا کرتے رہتے ہیں۔ اگر ہندوستان چاہے تو اب دو ٹیمیں بنا سکتا ہے۔برسوں کے دوران، ہندوستان نے عظیم تیز گیند باز پیدا نہیں کیے تھے لیکن رجحان بدل گیا ہے، جیسا کہ گزشتہ چند سالوں میں، جسپریت بمراہ اور محمد سراج جیسے ٹیلنٹ دنیا کے دو بہترین تیز گیند بازوں کے طور پر ابھرے ہیں۔
آفریدی نے کہا کہ “انہوں نے صحیح جگہ پر سرمایہ کاری کی اور اب ہندوستان کے لوگ اپنی توجہ باولنگ کی طرف مبذول کر رہے ہیں، انہوں نے کیمپ بنائے اور ہنر سامنے آ رہا ہے۔ واضح رہے کہ سراج ون ڈے انٹرنیشنلز میں نمبر ون بولر ہیں۔
انہوں نے ایشیا کپ 2023 کے فائنل میں سری لنکا کے خلاف اپنے کیرئیر کے بہترین اعداد و شمار 6-21 ریکارڈ کرکے ہندوستان کو یک طرفہ فتح دلائی۔#/s#