علیحدگی پسند سکھ رہنما کے را کے ہاتھوں قتل پر کینیڈا نے بھارت کیخلاف امریکا کے بعد اردن، متحدہ عرب امارات اور برطانیہ کی بھی حمایت حاصل کرلی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے برطانوی ہم منصب رشی سوناک سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور سکھ رہنما کے قتل کے شواہد پر گفتگو کی۔
جس پر برطانوی وزیراعظم رشی سوناک جن کا تعلق بھارت سے ہی ہے، نے کینیڈا کو اپنی حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے واقعات ناقابل قبول ہیں۔ قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں۔
بعد ازاں کینیڈین وزیراعظم نے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید سے بھی بات کی اور سکھ رہنما کے قتل کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔ ٹھوس شواہد کو دیکھتے ہوئے امارات نے بھی کینیڈا کی حمایت کا فیصلہ کیا۔
سکھ رہنما کے کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے ہاتھوں قتل پر وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اردن کے فرماں رواں عبداللہ بن الحسین سے بھی حمایت حاصل کرلی۔
گفتگو کے دوران اردن، برطانیہ اور متحدہ عرب امارات کے حکمرانوں نے بھارت کے خلاف قانونی کاروائی پر زور دیا۔
یاد رہے کہ 21 ستمبر کو کینیڈا نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت پیش کرتے ہوئے بھارتی سفیر کو ملک بدر کردیا تھا۔
جس کے جواب میں الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق نے نہ صرف ان ٹھوس شواہد کو مسترد کردیا بلکہ کینیڈا کے سفارت کاروں کو ایک ماہ میں ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا۔