لاہورمیں سابق وزیراعظم شہبازشریف کے’’ مہمانوں‘‘ پرمقدمہ درج کرنے کا معاملہ سنگین صورت اختیار کرگیا۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف گزشتہ دنوں اپنے حلقہ این اے 132 کے دورے پر پہنچے تو روہی نالہ کی بحالی کے لئے آواز بلند کرنے والے مظاہرین نے ان کی گاڑی روک کر احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔ اس دوران بدنظمی بھی دیکھنے کو ملی ۔شہباز شریف نے مظاہرین سے ملاقات کی اور انہیں اپنے ہاں مدعو بھی کیا۔
شہبازشریف کی دعوت پرایک وفد شہباز شریف کے گھر پہنچا، وفد میں شریک ناصر علی خان اور احمد علی کے مطابق شہباز شریف نے مطالبات غور سے سنے، مہمان نوازی کی چائے بھی پلائی لیکن اب ہم پر ہی مقدمہ درج کردیا گیا ہے جس میں راستہ بند کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے ، یہ دوغلی پالیسی ہے۔
واضح رہے کہ فیروز پور پرانا کاہنہ میں تقریباً آٹھ کلومیٹر نالہ ہے جس پربااثرمافیا قابض ہے۔ یہ نالہ 1964 سے موجود ہے۔
یہ 80 فُٹ نالہ ہے جس پر مختلف لوگوں نے قبضہ کر رکھا ہے، مقامی افراد چاہتے ہیں کہ نالہ اصل حالت میں بحال کیا جائے اسی مطالبے کو لے کر لوگ احتجاج کررہے تھے۔ مقدمے میں نامزد افراد نے ضمانت کروانے کی بجائے اجتماعی طورپر گرفتاری دینے کا فیصلہ کیا ہے جس کے باعث علاقے میں صورتحال کشیدہ ہو گئی ہے ۔ یہ کشیدگی ایک ایسے وقت پر سراٹھا رہی ہے جب ن لیگ سابق وزیراعظم نوازشریف کے استقبال کی تیاریوں میں مصروف ہے