بھارتی میں خواتین کو ہراساں کرنے کی خبریں آئے روز سامنے آتی رہتی ہیں لیکن حال ہی ایک ایسی خبر سامنے آئی ہے جو بھارتی معاشرے میں خواتین کوہراساں کرنے کے واقعات کی سنگینی کی عکاسی کرتی ہے۔
بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ایک 20 سالہ طالبہ نے الزام لگایا ہے کہ بنگلورو سے پونے جاتے ہوئے اکسا ایئر کی پرواز میں پائلٹ نے اسے ہراساں کیا۔
طالبہ نے الزام لگایا کہ پائلٹ نے اسے اپنے قریب بیٹھنے کے لیے سیٹیں بدلنے پر مجبور کیا اور پھر اسے شراب کی پیشکش کی جسے وہ خود بھی پی رہا تھا۔
بنگلورو میں اپنی تین ماہ کی انٹرن شپ ختم کرنے کے بعد فلائٹ میں گھر واپس جانے والی طالبہ نے بتایا کہ پائلٹ نے ابتدا میں اسے سامان رکھنے میں مدد کرنے کی پیشکش کی اورتھوڑی دیربعدایک فلائٹ اٹینڈنٹ کے ذریعے جہاز کے ایک الگ حصے میں آنے کو کہا۔
طالبہ کے مطابق میں نے سوچا کہ میرے چیک ان سامان کے ساتھ کچھ مسئلہ ہے۔ میں وہاں گئی اور پوچھا کہ کیا کوئی مسئلہ ہے؟ تووہ ہنسنے لگا اور مجھے ایک بوتل میں شراب پیش کی میں نے انکار کر دیا،وہ مسلسل مجھ سے بات چیت کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔
خاتون کے مطابق فلائٹ اٹینڈنٹ اور ایئر لائن سے مدد لینے کی کوشش کی لیکن کسی نے کوئی کارروائی نہیں کی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اکسا ایئر نے واقعہ کی تفصیلی تحقیقات کی ہیں لیکن شکایت کنندہ کے ساتھ رابطہ نہیں ہوسکا۔