بھارت سے علیحدگی کی تحریک چلانے والی تنظیم ’’خالصتان‘‘ نے فلسطینی عوام کیلئے 21 ہزار ڈالر کی مالیت کا امدادی سامان روانہ کر دیا۔
کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا کے گرونانک گردوارے کی جانب سے سکھ فار جسٹس نے اسرائیلی بمباری سے تباہ حال فلسطینیوں کے لیے امدادی سامان اقوام متحدہ کے ادارے کے حوالے کر دیا،سکھ فار جسٹس نے رواں ماہ کی 21 تاریخ کو ’’کینیڈا ٹو فلسطین، شٹ ڈاؤن انڈین ٹیرر ہاؤسز” منانے کا اعلان بھی کیا۔
خیال رہے کہ یہ امدادی سامان 21 ہزار ڈالر کی مالیت کا ہے جسے امداد سکھ کمیونیٹی نے شہید ہردیپ سنگھ نجار کے نام پر جمع کی جو بھارت علیحدگی کی تنظیم خالصتان کے سرگرم رہنما تھے۔
سکھ فار جسٹس نامی گروپ کے رہنما گروپتونت سنگھ پنون نے امدادی سامان کی روانگی کے موقع پر کہا کہ سکھوں اور فلسطینیوں کی تکلیف ایک جیسی ہے، دونوں ناجائز قبضے کے زیر تسلط ہیں اور جبری نقل مکانی کو سہہ رہے ہیں۔
سکھ فار جسٹس نے اقوام متحدہ کی جنرل کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں اور سکھوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرائے۔