دنیا کی کسی بھی زبان میں خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔

نواز شریف کا لینڈنگ پلان تبدیل، حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر



اسلام آباد(ادراک نیوز)سابق وزیر اعظم نواز شریف کا لینڈنگ پلان تبدیل کردیا گیا ہے ۔

ذرائع کے مطابق نواز شریف اب لاہور کی بجائے پہلے اسلام آباد لینڈ کریں گے۔نواز شریف کا چارٹرڈ طیارہ اسلام آباد ائیرپورٹ پر رکے گا۔نواز شریف اسلام آباد ائیرپورٹ پر لینڈنگ کے بعد ضمانت کے لئیے متعلقہ عدالت جائیں گے۔ضمانت کے بعد نواز شریف شام 4 بجے اس طیارے سے لاہور کے لئیے روانہ ہوں گے۔

 سابق وزیر اعظم نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کردی گئی ہے ،حفاظتی ضمانت کی درخواستیں العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں دائر کی گئی ہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سرنڈر کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کی جائے ،کیسز کا سامنا کرنا چاہتے ہیں عدالت تک پہنچنے کے لیے گرفتاری سے روکا جائے ۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کی دونوں درخواستوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے کوئی اعتراض عائد نہیں کیا اور  3333/2023 اور 3334/2023 نمبر الاٹ کردیا ۔چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ہائی کورٹ کا دو رکنی بنچ نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کررہا ہے۔

درخواست کے متن میں نوازشریف کی جانب سے  کہا گیا ہے کہ غیر جمہوری قوتوں نے ماضی میں مجھے اور میرے خاندان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے کلونئل طرز پر قانون ہمارے خلاف بطور ہتھیار استعمال ہوا۔آمر کے دور اور سیاسی مخالفین کی حکومتوں کے دور میں مجھے اور میری فیملی کو نشانہ بنایا جاتا رہا۔

وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے دلائل دیے کہ جب کوئی عدالت کے سامنے سرینڈر کرنا چاہتا ہے تو عدالت اسے موقع فراہم کرتی ہے، ماضی میں بھی ایسا ہوتا رہا ہے کہ اشتہاری ملزمان کو سرینڈر کرنے کے لیے حفاظتی ضمانت دی گئی۔امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ نواز شریف نے ضمانت کا کبھی غلط استعمال نہیں کیا ، جب سزا سنائی گئی تب نواز شریف بیرون ملک تھے۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ میں اس کیس کا پراسیکیوٹر ہوں، میں نے انکے دلائل سنے ہیں اگر کوئی ملزم آنا چاہتا ہے تو ہمیں اعتراض نہیں۔

نیب پراسیکیوٹر کے بیان پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ آپ کو حفاظتی ضمانت دینے پر کوئی اعتراض نہیں، کل کو آپ کہیں گے کہ فیصلہ ہی کالعدم قرار دے دیں ، پھر آپ چیئرمین نیب سے پوچھ لیں کہ آج ہی اپیل بھی decide کر دیتے ہیں۔

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ وہ جب اپیل فکس ہو گی تو اس وقت ہدایات لے کر دلائل دیں گے۔

ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے کل تک جواب طلب کرلیا۔

قبل ازیں نواز شریف نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے استدعا کی ہے کہ سرنڈر کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کی جائے ، کیسز کا سامنا کرنا چاہتے ہیں عدالت تک پہنچنے کے لیے گرفتاری سے روکا جائے۔

نواز شریف نے حفاظتی ضمانت کی درخواست آج ہی سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو اسپیشل فلائٹ سے اسلام آباد پہنچیں گے، عدالت تک پہنچنے کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔

عطاءاللہ تارڑ نے بطور مختار خاص (اسپیشل اٹارنی) درخواست ضمانت دائر کی۔

علاوہ ازیں توشہ خانہ کیس میں بھی نواز شریف نے حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کردی جس میں دائمی وارنٹ معطل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف عدالت کے روبرو سرنڈر کرنا چاہتے ہیں، ان کے دائمی وارنٹ 24 اکتوبر تک کیلئے معطل کئے جائیں ، انہیں عدالت میں پیش ہوکر دستیاب سہولت سے مستفید ہونے کا موقع دیا جائے۔

Spread the love

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں




تازہ ترین

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Idraak.pk News. All Rights Reserved