اردن کے شاہ عبداللہ نے فلسطینی مہاجرین کو پناہ دینے سے انکار کردیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اردن فلسطینی پناہ گزینوں کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
جرمن چانسلر اولاف شولز کے ساتھ برلن میں پریس کانفرنس کے دوران شاہ عبداللہ نے کہا کہ اردن اور مصر میں کوئی پناہ گزین نہیں آئے گا، یہ صورتِ حال غزہ اور مغربی کنارے کے اندر ہی حل ہونی چاہیے۔
شاہ عبداللہ نے منگل کو فلسطینی پناہ گزینوں کو مصر یا اردن میں دھکیلنے کی کوششوں کے خلاف خبردار کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’یہ ایک سرخ لکیر ہے، کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ بعض عام مشتبہ افراد کا یہ منصوبہ ہے کہ وہ زمین پر حقیقی مسائل پیدا کرنے کی کوشش کریں۔
انہوں نے کہا کہ ’اردن میں کوئی پناہ گزین نہیں، مصر میں کوئی پناہ گزین نہیں‘۔
شاہ عبداللہ نے کہا کہ رہنما تشدد کو روکنے اور غزہ میں امداد کے داخلے کی اجازت دینے کے لیے بات چیت دوبارہ شروع کر رہے ہیں ۔ شاہ عبداللہ دوم نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل اور حماس کے درمیان تنازعہ کو دوسرے ممالک تک پھیلنے دیا گیا تو مشرق وسطیٰ میں سنگین صورتِ حال پیدا ہوسکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پورا خطہ کھائی میں گرنے کے دہانے پر ہے۔ ہماری تمام کوششیں اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ضروری ہیں کہ ہم اس مقام پر نہ پہنچیں۔
شولز نے بھی صورتِ حال سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’خطے میں ہنگامہ آرائی کو روکنے کے لیے ہمارا مقصد مشترکہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ایک بار پھر واضح طور پر حزب اللہ اور ایران کو خبردار کرتا ہوں کہ وہ اس تنازعہ میں مداخلت نہ کریں۔