حکومت نے گیس کی قیمتوں میں 193فیصد تک اضافے کی منظوری دیدی۔
، نگران وزیرخزانہ شمشاد اختر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی ( ای سی سی ) کا اجلاس ہوا، جس میں گیس قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیدی گئی ۔
اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق ای سی سی نے گھریلو اور کمرشل گیس کی قیمت میں اضافے کی منظوری دی، نئے ٹیرف پر عملدرآمد یکم نومبر سے ہو گا،گیس کے میٹر پر فکس چارجز 10روپے سے بڑھا کر 400روپے ماہانہ کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔
ذرائع کے مطابق پٹرولیم ڈویژن کی سمری میں گیس کا ٹیرف 193فیصد تک بڑھانے کی تجویز دی گئی تھی ،گھریلو صارفین کیلئے گیس 172فیصد تک جبکہ دیگر کیٹیگری کیلئے قیمت میں تقریباً193فیصد تک اضافہ کیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ماہانہ 0.25 کیوبک میٹر تک نان پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے 100 روپے فی ایم ایم بی ٹی ماہانہ 0.60 کیوبک میٹروالے صارفین کیلئے قیمت میں 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ہوا ہے۔
ماہانہ 100 کیو بک میٹر نان پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے 600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو ، 150کیو بک میٹر والے صارفین کیلئے 600 روپے ، ماہانہ 200 کیوبک میٹر والے صارفین کے ٹیرف میں 800 روپے، 300 کیوبک میٹروالے صارفین کیلئے 1900 روپے ، 400 کیوبک میٹر والے صارفین کے ٹیرف میں 1500 ،ہ 400 کیوبک میٹر سے زائد کیلئے 900 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ سیمنٹ سیکٹر کے ٹیرف میں 2900 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ، سیمنٹ سیکٹر کیلئے قیمت 1500روپے سے بڑھا کر 4400 روپے فی ایم ایم بی ٹی کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ای سی سی نے سی این جی کیلئے گیس کی قیمت 2 ہزار 595 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو بڑھانے کی منظوری دی ہے۔ جبکہ بجلی کارخانوں اور تندوروں کیلئے گیس قیمت برقرار رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
۔